Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

ماڈرن مائیں شیرخوار بچے اور بڑی بوڑھیوں کے ٹوٹکے

ماہنامہ عبقری - اکتوبر 2018ء

نوزائیدہ بچے کی صحت پر ماں کی غذا کا بہت اثر پڑتا ہے اور ماں کی غذا میں غفلت برتنے سے بچہ مختلف تکلیفوں میں گھر جاتا ہے۔ دائیوں کی لاپرواہی کے نتیجے میں ہونے والے واقعات کسی سے چھپے ہوئے نہیں ہیں پھر کیوں نہ ہر ماں ابتدا ہی سے اپنی صحت پر خصوصی توجہ دے تاکہ مشکلات سے بچ سکے۔بچے کی پیدائش کے بعد ماں‘ اس کی صحت اور غذا کا خاص خیال رکھے۔ پہلے ہی دن سے اسے اپنا دودھ پلائے۔ اگر خدانخواستہ بچہ بیمار ہو جائے تو دودھ پلانا بند نہ کرے۔ اس کے ساتھ ساتھ بچے کا وزن بھی کرے تاکہ بچے کی صحت برقراررہ سکے۔ بچے کو بوتل کا دودھ نہ دیا جائے اور نہ ہی چوسنی کی عادت ڈالی جائےبوتل بچے کے پیٹ کی بیماریوں کا موجب بن سکتی ہے۔ بچے کی آئندہ زندگی کا انحصار بہتر صحت پر ہوتا ہے لہٰذا متعدی بیماریوں کے ٹیکے اپنے بچے کوپابندی سے لگوائیں اور ایک سال کے اندر تمام ضروری ٹیکے لگوالیں بچہ جب چار ماہ کا ہو جائے تو بچے کو ٹھوس غذا بھی دینا شروع کریں۔ اس کے لیے ابتدائی ٹھوس غذا کے انتخاب میں آپ سوجی کی کھیر، دلیہ، ساگودانہ، چاول کی کھیر، آلو کا ملیدہ، نیم اُبلا ہوا انڈا دے سکتی ہیں۔
یہی وہ دن ہوتے ہیں جن میں غذا کی بے ترتیبی سے بچوں کی ہڈیاں کمزور پڑجاتی ہیں اور تشنجی امراض کی شکایات بچوں میں پیدا ہو جاتی ہیں یا ہاضمہ میں فتور ہوکر ہمیشہ کے لیے بچہ کی صحت خراب ہو جاتی ہے اس کے علاوہ اگر اس زمانہ میں پورے طور پر پابندی اور صحیح طور پر بچہ کی نگرانی نہ کی جائے تو بچے کے اعصاب ہمیشہ کے لیے کمزور ہو جاتے ہیں بچوں کی صحت اور عدم صحت کے دوران بہت تھوڑا فرق ہوتا ہے اور خفیف اسباب سے فوراً امراض پیدا ہوتے ہیں بعض اوقات بدہضمی یا دانت نکالنے کے زمانہ میں بچوں کو تیز بخار ہوجاتا ہے لیکن احتیاط کرنے سے فوراً ٹمپریچر کم ہو جاتا ہے۔
اس عمر میں جبکہ بچہ دانت نکال رہا ہوتو بچوں کے مسوڑھے دُکھتے ہیں اور وہ ہر سخت چیز چبانے کی کوشش کرتے ہیں کچھ مائیں ’’ٹیتھنگ رنگ‘‘ بچوں کے گلے میں ڈال دیتی ہیں جو بچے منہ میں ڈال لیتے ہیں یا چوستے رہتے ہیں۔ آپ دُکھتے مسوڑھوں کے لیے ایک چمچ شہد میں ایک چٹکی باریک پیسا ہوا سہاگہ ملا کر ملیں تو درد میں افاقہ ہوگا۔ اس طرح بعض بچوں کی آنکھیں دُکھنے آجاتی ہیں۔ لہٰذااس کے لیے نیم گرم پانی میں تھوڑا سا نمک ملاکر آنکھیں دھوئیں۔ اگر خدانخواستہ کسی وجہ سے بچوں کو پھوڑے پھنسیاں نکلنے لگیں تو نیم کے پتے اُبال کر (پانی میں) روزانہ متاثرہ حصوں کو دھوئیں جب آپ کا بچہ سات ماہ کا ہو جائے تواس وقت اسے کالی کھانسی اور تشنج کا ٹیکہ لگوائیں اور پولیو کے قطرےپلوائیں۔ کچھ بچے دستوں کا شکار رہتے ہیں۔ ایک انڈے کی سفیدی کو اس قدر پھینٹیں کہ جھاگ بن جائے پھر اس میں ایک پائو ابلا ہوا پانی ملاکر ٹھنڈا کرکے وقفہ وقفہ سے پلائیں۔ خیال رہے کہ اس میں ایک چٹکی نمک اور ایک چمچہ چینی ضرور ملائی جائے، تاکہ ذائقہ میں بہتر ہو اور بچہ آرام سے پی لے جب بچے کی عمر دس گیارہ ماہ کی ہو جائے تو اسے دودھ کے ساتھ ساتھ ایسی غذائیں دی جائیں جو اس کی جسمانی مضبوطی کا باعث بنیں۔ اس کے لیے یخنی، پھلوں کا رس(جوس) بھی دے سکتی ہیں۔
جب بچہ دس اور گیارہ ماہ کا ہو جاتا ہے تو چلنا شروع کردیتا ہے اور اس کی کوشش ہوتی ہے کہ ہر وہ چیز جو اسے نظر آرہی ہے اس تک پہنچ جائے۔ لہٰذا اس عمر میں مزید احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے بعض بچے جب چلنا سیکھتے ہیں تو اس وقت وہ مٹی کھانے لگتے ہیں یا دیوار چاٹتے ہیں۔ مٹی کھانے سے بچوں کے پیٹ میں کیڑے پڑجاتے ہیں اور دیوار چاٹنے سے مختلف جراثیم ان کے ہونٹوں پر لگ جاتے ہیں اور یہ سب ان کی صحت کے لیے انتہائی مضر ہوتا ہے۔ پیٹ کے کیڑوں کا فوراً علاج کروائیے۔ اس عمر میں ہر دوا بالخصوص کیڑے مار ادویات اور خطرناک اشیاء بچوں کی پہنچ سے دور رکھیں تیز چیزیں مثلاً چھریاں، قینچی، بچوں سے چھپا کر اور ان کی پہنچ سے دور رکھیں حتیٰ کہ منہ اور کپڑے دھونے یا برتن دھونے کا صابن بھی ان کی پہنچ سے دور رکھیں۔ اس بات کا بھی دھیان رکھیں کہ سوئے ہوئے بچے کو چیک کرلیں کہ آیا اس نے پیشاب پاخانہ تو نہیں کرلیا کیونکہ ابتدا میں نیند کی شدت سے بچہ نہیں روتا۔ لاپرواہی کی صورت میں بچوں کی نازک جگہوں پر سرخ دانے نکل آتے ہیں جنہیں (RASHES) کہتے ہیں ان کا علاج کرنا پڑتا ہے بچے کو ہر بار پانی سے صاف کر کے پائوڈر چھڑک کے نیپکن باندھیں۔ سردیوں میں نیم گرم پانی یا بھیگی ہوئی روئی سے صاف کریں۔ ایسا کرنے سے بچے کو نہ صرف آرام ملتا ہے بلکہ بچہ ان دانوں سے بھی محفوظ رہتا ہے۔سوئے ہوئے بچے کا منہ نہ چومیں اس سے بعض بچوں کو الرجی ہو جاتی ہے اور ان کے منہ پر دانے نکل آتے ہیں۔ آپ کے عمل اور آپ کے منہ سے نکلا ہو ایک ایک لفظ بچے کے مستقبل کی نئی راہیں تلاش کرتا ہے۔ اس لیےاپنی گفتگو اور عمل کو مثالی بنائیں تاکہ ان کی تربیت صحیح خطوط پر ہوسکے۔ ہر ماں کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کا بچہ جہاں جائے لوگوں کی توجہ کا مرکز بنے لیکن بعض بہنیں اس خواہش کے لیے کوئی عملی قدم نہیں اٹھاتیں۔ یہ لمحہ فکریہ ہے ہوسکتا ہے ہماری بہت سی بہنیں ناراض ہو جائیں لیکن یہ سچ ہے کہ آپ کے بچے وہی عادتیں اپناتے ہیں جو اپنے گھر کے ماحول میں ہوتی ہیں۔ وہی عادتیں ہمارے بچوں میں منتقل ہو جاتی ہیں اور ہم معاشرے اور ماحول پر الزام رکھ دیتے ہیں حالانکہ باہر کے ماحول میں آپ کی تربیت کا بہت دخل ہے آپ بچے کو جس قسم کا ماحول دیں گی بچہ اسی سانچے میں ڈھل جائے گا آج کا بچہ بہت بڑا نقاد ہے اور اس میں سیکھنے کی جس بہت تیز ہے آپ سیکھنے کی اس حس کو جس سمت چاہیں موڑ سکتی ہے۔

 

Ubqari Magazine Rated 4.5 / 5 based on 948 reviews.