مسلمان جب دین پر مکمل عمل پیرا تھے تب ساری دنیا مسلمانوں کیلئے مسخر تھی‘ زمین‘ ستارے‘ سورج‘ چاند‘ بادل وغیرہ جو اللہ تعالیٰ کی بڑی بڑی نشانیوں میں سے ہیں ان میں غورو فکر کرکے ’’تسخیرکائنات‘‘ کے فلسفہ کو عملی جامہ پہنایا اور ایسے ایسے انکشافات کیے کہ انسان کی عقل حیران ہوگئی۔ آئیے! ان ایجادات کا جائزہ لیں جو حاملانِ قرآن نے دنیا کے سامنے پیش کیں۔ جنہیں نمونہ بنا کر آج یورپ ترقی کی منازل طے کررہا ہے۔شیشہ سازی: پتھر سے شیشہ بنانے کی صنعت کی دریافت سب سے پہلے مسلمان ابن فرناس نے 9ویں صدی میں کی۔دوربین کی ایجاد: دوربین عظیم مسلمان سائنسدان ابوالحسن نے ایجاد کی یہ دوربین مالقہ اور قاہرہ کی رصدگاہوں میں کامیابی سے کام میں لائی جاتی تھی اور اس کی مدد سے فلکیاتی مشاہدات کیے جاتے تھے۔ کرے ’’گلوب‘‘مسلمانوں نے بحیرہ احمر پر ایک درجہ کی پیمائش کرکے زمین کا ٹھیک سائز معلوم کیا‘ شروع دور میں مسلمان علماء کرام کروّں کی مدد سے عربی مدارس میں جغرافیہ پڑھایا کرتے تھے۔ آج کل بھی یہ فن دوبارہ زندہ ہورہا ہے۔نظریہ اضافت: نظریہ اضافت ’’الباقلانی‘‘ نے سب سے پہلے پیش کیا اس کو بعد میں آئن سٹائن نے اپنی کتاب ’’بین کوکبی طبیعات‘‘ میں ذکر کیا۔قطب نما کی دریافت: سر آر ایف برٹن نے انکشاف کیا ہے کہ سب سے پہلا قطب نماامیر البحراحمد ابن ماجد نے ایجاد کیا تھا اور اس ایجاد کی مدد سے بنی نوع انسان نے کھلے سمندروں میں سفر کرنا شروع کیا اس سے پہلے کوئی بھی کھلے سمندر میں تجارتی سفر کی جرأت نہ کرتا تھابلکہ مصری‘ ایرانی‘ یونانی اور رومی ساحلوں تک ہی محدود رہتے‘ نقشوں کی مدد سے سمندر پر راستے بھی عربوں نے متعین کیے۔ یہ راستے بحرالکاہل اور بحراوقیانوس کو ملاتے تھے ان نقشوں کی مدد سے سب سے پہلا بحری سفر امیر البحرسلیمان اور شہاب الدین نے نویں صدی عیسوی میں کیا اور بعد میں ان نقشوں کی مدد سے واسکوڈی گاما اور کولمبس نے سمندری سفر کیے۔الجبرا کی ایجاد: الجبرا خالص عربی شے ہے اور عرب اس کو (الجبرولمقابلہ) کے نام سے پکارتے تھے۔ جوہر اور خلا: جوہر اور خلاء کا سب سے پہلا تصور ابوبکر احمد ابن الطیب الباقلانی نے 1013ء میں پیش کیا‘ امام الباقلانی نے جوہریت (باقی
کو وقت اور حرکت تک وسعت دی اور ان کو بنیادی طور پر مسلسل قرار دیا۔ میکانکی ایجادیں: سب سے پہلے خود کار آلات بنوموسیٰ بن شاکر نےایجاد کیے انہوں نے 860ء میں سائنسی نوعیت کے کھلونے‘ آلات موسیقی‘ خودکار آلات اور دوسری چیزیں ایجاد کیں۔ کاغذ کی صنعت: حاملین قرآن نے سب سے پہلے 751ء میں سمرقند میں روئی سے کاغذ بنانے کی صنعت کا آغاز کیا۔ آلات جراحی کی ایجاد: ابوالقاسم الزہراوی وہ عظیم سرجن تھے جنہوں نے نہ صرف آلات جراحی ایجاد کیے بلکہ ان کو استعمال بھی کیا جب کہ یورپ اس
وقت غفلت کی چادر اوڑھے خواب خرگوش میں مگن تھا۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کا بانی: آکسفورڈ یونیورسٹی جو لندن میں واقع ہے اس کا بانی اول گیارہویں صدی میں ابو صالح بن داؤد تھا جس کو لاطینی میں ’’آوین وینتھ‘‘ کردیا گیا۔ سکول کا نظام: البیرونی نے اسکول کا نظام تعلیم رائج کیا جس میں رہائشی یونیورسٹیاں کتب خانے اور یونیورسٹی کے قوانین و ضوابط شامل تھے۔ حیوانات اور پودوں پر رسالے:حیوانات اور پودوں سے متعلق الاصمعی بصری نے سب سے پہلے 740 میں رسالہ تحریر کیا۔ اس کے علاوہ لاتعداد ایجادات ہیں جن پر سب سے پہلے مسلمانوں نے کام کیا اور ان پر کتابیں تصانیف کیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں