جیسے زیادہ کھالینے سے یا غلط کھالینے سے بدہضمی ہوجاتی ہے ایسے زیادہ پڑھ لینے سے بدہضمی ہوجاتی ہے۔ ایسے ہی آج میری پوری قوم بلکہ عوام نعمتوں کو ہضم نہیں کرپارہی۔ زیادہ کھانے یا اپنی سستی کی وجہ سے جسمانی و روحانی امراض کا نمونہ عبرت بن چکی ہے۔ یہ باشعور فرد نہیں صرف ڈگری ہولڈر ہے۔ کاروباری ہے‘ شعور یا عمل سے خالی ہے۔ مٹی کی چیزوں کی محنت اور محبت میں اپنے جسم اور روح کو توانا رکھنے کاکام بھول گیا ہے۔ وجہ؟یا تو لٹریچر سے دوری صحبت اور ماحول سے دوری ہی کا نتیجہ ہے کہ ہم مکینک کے پاس‘ ٹی وی کے سامنے وقت گزار لیں گے لیکن اپنے لیے وقت نہیں ہے۔ ٹوٹ پھوٹ کر بستر پر گرنا اور اسی طرح صبح کرنی ہے۔ سارا دن جو پورے جسم نے کام کیا تھا اس کو ریلیکس کئے بغیر جب سوئیں گے تو یہ صبح ہلکا پھلکا کیوں ہوگا؟ یہ آپ کا کہنا کیوں مانے گا؟ سہانی خوشبودار صبح کیونکر پائے گا۔ ہم نے جب حد سے زیادہ کام کرنا ہے تو اسی لحاظ سے جسم کو طاقت‘ غذائیت‘ آرام چاہیے ہوں گے جو ہم دے نہیں رہے۔ تو پھر یہ کب تک چلےگا؟ اس کی صحت کا عالم کیا ہوگا؟ اچھا کھا بھی لے تو ہاضمہ اچھا نہیں‘ حتیٰ کہ دوائیں بھی بے اثر ہونے لگیں۔ سمجھ پھر بھی نہیں آئی کہ کھا کر بیٹھے رہنے سے وہ طاقت خرچ نہیں ہوپائی جسم مزید کیوں قبول کرے۔ اگر ڈالو گے توشوگر، بلڈپریشر، یورک ایسڈ، گردے، جگر اور پٹھوں کے امراض کو جھیلو، پرہیز کرتے، دوا کھاتے آخرکار مرجاؤ‘ واہ کیا راستہ چنا ہے ہم نے۔ آج صبح واک اورورزش کرنے والے کتنے ناپید ہوتے جارہے ہیں۔ جس زمانے میں سواریاں عام نہیں تھیں‘ پینتالیس سال پہلے تو اس وقت ہم ہر امیر غریب کو صبح و شام کمپنی باغ ملتان کے مال روڈ پر دیکھتے۔ ہمیں ایک سلسلے کے ساتھ ایسی مصروفیات و مہنگائی گھیر لیا ہے کہ ہر آدمی زیادہ وقت کام کو دینے پر مجبورہے۔ جی واقعی مجبور ہے۔ پھر بھی کوئی ترکیب ایسی نکالنی ہوگی کہ جسم کو حرکت دینی ہے۔ آپ کا بستر آپ کا کمرہ اس کام کیلئے موزوں ترین جگہ ہے۔ گھڑی دیکھ لیں صرف پانچ منٹ یا حسب برداشت بستر یافرش پر کروٹیں (رولنگ کریں) لیں۔ آپ نے اپنے ہر جوڑ‘ پٹھے‘ ہڈیوں‘ سینے اور پیٹ کے تمام ظاہری اور باطنی نظام کو ہلایا جلایا، اس میں ایک حرکت ایک ہلچل پیدا کردی۔ بغیر دوا کے اس کے
کیا فائدے ہوں گے یہ آپ کو وقت بتائے گا۔ پھیپھڑوں کی آنتوں کی (وہ بھی 36 فٹ لمبی) اس حرکت کا تصور کرلیں۔ گردن، کندھوں، ریڑھ کی ہڈی، کولہےاور گٹھنے کو کتنا سکون ملتا ہے ان کا تناؤ بغیر دوا کے ڈھیلا ہوگیا۔ حرکت سے حرارت پیدا ہوئی۔ کونسی دوا اتنی جلدی اور مستقل فائدہ دے گی۔ بغیر کسی نقصان کے۔ بس کرنا یہ ہے کہ پانچ منٹ مراقبہ شکر کرنا ہے، نعمتوں کاشمار کرنا ہے(اگرچہ نہیں کرسکتے) پانچ منٹ اللہ رب العزت کے ساتھ حال چال بانٹنا ہے۔ اپنا جی ہلکا کرنا ہے‘ دماغ کو ہلکا پھلکا کرنا ہے یہ یاد دہانی ایک دوسرے کو کرانے کی جتنی آج ضرورت ہے اتنی کبھی نہ تھی۔ اپنے جسم و روح کی حفاظت کرو۔ اپنے آپ کو وقت دو۔ اپنے اوپر بامقصد خرچ کرو کہ صحت مند رہیں۔ ایک دوسرے سے اس بارے کہنا سننا یاد دہانی کرانا ضروری ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں