Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

ساگ‘ پالک اور مولی کے کرشمے

ماہنامہ عبقری - اکتوبر 2015ء

پیشاب کی جلن کی صورت میں مولی کے پتوں کا پانی صبح وشام تین تین تولے پئیں۔ مولی پکاتے وقت اس کے پتوں کو بھی شامل کرلینا چاہیے۔ پراٹھے کے دلدادہ حضرات کو ہفتہ میں ایک آدھ بار مولی کنڈہ کے پراٹھے سے اپنا ذوق کو تسکین کرنا چاہیے۔ مولی کے اضافہ سے پراٹھابڑا لذیذ ہوتا ہے۔

زندہ دلان پنجاب کو جو سبزیاں پسند اور مرغوب ہیں ان میں مولی سرفہرست ہے۔ پنجابی شہری ہو یا دیہاتی‘ اندرون لاہور کا رہنے والا ہو یا گلبرگ کا باشندہ وہ مولی کا شائق ضرور ہوگا۔ پنجاب میں مولی کو کچا کھایا جاتا ہے۔مولی ٹکڑے کرکے گوشت میں پکاتے ہیں‘ مولی کدوکش کرکے سبزی کے طور پر پکاتے ہیں۔کچا کھانے کیلئے نازک‘ پتلی اور نرم مولی موزوں ہے۔ دوپہر اور رات کے کھانے میں مولی‘ ٹماٹر‘ سلاد‘ چقندر وغیرہ کو کاٹ کر پلیٹ میں سجا کر رکھتے ہیں اور کھانے کے ساتھ شوق سے کھاتےہیں۔ مولی کھانا ہضم ہونے میں بھی معاون ہے۔ مولی کو قدرت نے وافر غذائی اجزاء سے سرفراز کیا ہے۔ اس میں لحمی مواد (پروٹین) چکنائی‘ نشاستہ دار اجزا کے علاوہ چونا اور فاسفورس بھی ہے۔ فولاد کی مقدار تو بہت زیادہ ہے۔ پیشاب آور ہے‘ بواسیر اور گردہ مثانہ کی پتھری میں مفید ہے۔ گردہ مثانہ کی پتھری میں مولی کا نمک دیا جاتا ہے جس سے بسااوقات پتھری خارج ہوجاتی ہے۔ قبض کشا بھی ہے‘ تلی بڑھ جانے کی صورت میں مؤثر ہے۔ سردیوں میں بہت زیادہ استعمال کرنی چاہیے کیونکہ اس کا مزاج گرم تر ہے۔ مولی کے پتے کوئی بیکار چیز نہیں ہیں۔ قدرت نے مولی کے پتوں کو بھی شفائی اثرات سے نوازا ہے‘ یرقان میں مولی کے پتے کا پانی اکسیر کا کام دیتا ہے۔ مولی کے پتوں کوکوٹ لیں‘ تین تولے پانی میں سرخ شکر ضرورت کے مطابق ملالیں۔ صبح وشام مولی کے پتوں کا پانی پئیں۔ پیشاب کی جلن کی صورت میں مولی کے پتوں کا پانی صبح وشام تین تین تولے پئیں۔ مولی پکاتے وقت اس کے پتوں کو بھی شامل کرلینا چاہیے۔ پراٹھے کے دلدادہ حضرات کو ہفتہ میں ایک آدھ بار مولی کنڈہ کے پراٹھے سے اپنا ذوق کو تسکین کرنا چاہیے۔ مولی کے اضافہ سے پراٹھابڑا لذیذ ہوتا ہے۔
پالک! طبی فوائد و منافع:پاکستان میں بکثرت پائی جانے والی سبزیوں میں ایک پالک بھی ہے جو بازار میں ارزاں نرخوںپر مل سکتی ہے۔معدہ میں پہنچ کر زود ہضم ہونے کی وجہ سے خود بہت جلد ہضم ہوجاتی ہے۔ اس سے معدہ کے عمل ہضم میں سرعت اور رطوبات ہضم کی پیدائش کے عمل میں تیزی آجاتی ہے جبکہ دافع تیزابیت و سوزش خاصیت کی وجہ سے معدہ و سینے اور پیشاب کی جلن کو بھی نافع ہے۔امعاء میں پہنچ کر حرکات دودیہ کو تیز تر کرتی ہے۔ اسی لیے دائمی قبض میں مبتلا افراد کو بھی مسلسل چند یوم تک اس کا سالن یا ساگ زیادہ مقدار میں کھانے سے قبض میں فائدہ حاصل ہوتا ہے۔ البتہ وہ افراد جن کی امعاء کی قوت کمزور ہونے کے باعث ان میں تھوڑی سی طاقتور غذا کے استعمال سے بھی اسہال کی تکلیف ہوجاتی ہے تو انہیں چاہیے کہ پالک اور مولی کو ملا کر قطعاً استعمال نہ کریں کیونکہ اس کےا ستعمال سے امعاء کی حرکات زیادہ تیز ہوکر اسہال کا عارضہ لاحق ہوجاتا ہے۔ پیشاب کا قطرہ قطرہ یا تنگی سے آنا اور دائمی قبض و نزلہ‘ پرانی کھانسی اور دق و سل کے مریضوں کیلئے پالک ایک بہترین سبزی ہے۔ پالک میں کیلشیم اور فولاد کی موجودگی سے جسم میں ان کی کمی دور ہوجاتی ہے۔ یہ بینائی کو لاجواب طاقت دیتی ہے۔ یرقان اور صفراوی بخاروں میں بھی مدر بول ہونے کی وجہ سے خصوصیت سے مفید ہے۔ درد سر اور تلی کے امراض میں مبتلا افراد کیلئے اس کا استعمال موزوں نہیں ہے جن اصحاب کو پالک موافق نہ آئے انہیں اس کے سالن میں دارچینی اور مصالحہ جات کو اضافہ کرکے کھانا چاہیے اس کے پتوں کو پانی میں ابال کر نمک ملا کرغرغرے کرنا گلے کے درد اور ورم کیلئے بہت ہی مفید ہے۔
سرسوں کا ساگ: سرسوں کا ساگ سرسوں کے پودے سے حاصل کیا جاتا ہے۔ مکئی کی روٹی کے ساتھ یہ بہت لطف دیتا ہے۔ اس کی تاثیر گرم خشک ہے۔ اس میں وٹامن اے، بی، جی، فولاد، کیلشیم اورروغنیات پائے جاتے ہیں۔ سرسوں کا ساگ جلدی امراض کیلئے بہتر ہے۔ اسے کھانے سے جلدی بیماریاں دور ہوجاتی ہیں۔ اعضاء کی خشکی، خراش اور داغ دھبے دور کرنے کا علاج ہے۔ یہ بھوک کو تیز کرتا ہے اور جسم و معدے سے گیس نکالتا ہے۔ سرسوں کا ساگ خون میں حرارت پیدا کرتا ہے اور یہ پیشاب لاتا ہے۔ جسم پر سوجن ہو تو اسے ختم کرنے میں لاجواب ہے۔ نیاخون پیدا کرتا ہے۔ قبض کشا ہے‘ معدہ جگر اور انتڑیوں کو طاقت ور بناتا ہے۔ اس میں پروٹین کافی مقدار میں موجود ہوتی ہے۔ اس میں مکھن ڈال کر کھایا جائے تو یہ جسم کی لاغری اور کمزوری دور کرتا ہے۔ سرسوں کے بیجوں کا تیل کھانے پکانے اور مالش کرنے میں استعمال ہوتا ہے۔

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 125 reviews.