Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

درس ہدایت

ماہنامہ عبقری - جون 2007ء

(ہفتہ وار درس سے اقتباس) ایمان کی طاقت ساری کا ئنا ت سے بڑ ی طا قت ہے۔ ایمان کی قوت کی بدولت، مومن کی صبح بھی ایمان کے ساتھ ہو تی ہے اور مومن کی شام بھی ایمان کے ساتھ ہوتی ہے۔ اس لیے جب اصحابہ کرام ؓ ایک دوسرے سے ملتے تھے تو یہ سورة پڑھتے تھے۔ وَالعَصرِ اِنَّ لاِنسَانَ لَفِی خُسرٍ یہ سورة ایمان والو ں کے لئے ہے سن لیں اس کاترجمہ عرض کر رہاہو ں۔ آپ نے بار ہا پڑھا ہوگا ” والعَصَر! زمانے کی قسم، عصر کے وقت کی قسم، انسان خسارے میں ہے۔ اِلَّا الَّذِینَ اٰمَنُواب چار صفات بیان کی ہیں۔ ”وہ کا میا ب ہے جو ایمان لایا اور نیک عمل کیے، حق بات کو کہتا رہا، حق بات کو لوگوں تک پہنچاتا رہا، ہا ں حق پہنچانے میں ہمیشہ صبر کرنا پڑے گا۔“ ایک صاحب کہنے لگے ایک حدیث پڑھی کہ ”اللہ کا اتنا ذکر کر و کہ لو گ تجھے مجنوں کہنے لگیں “ میں نے سجدہ میں بیٹھ کر ذکر شروع کر دیا، زیا دہ سے زیادہ ذکر شر وع کیا۔ لو گ آکر کہنے لگے حضرت دعا تو کر دینا میں نے تو حدیث پاک میں پڑھا کہ لو گ مجنو ں، دیوانہ، بیوقوف اور پتہ نہیں کیا کیا کہیں گے یہ کہتے ہیں دعا کر دینا۔ کچھ عرصہ بعد میں نے سوچا شاید ذکر میں کچھ کمی ہے اور ذکر زیا دہ کر دیا۔ بچے کو دم کراتے تھے میں نے کہا کیا یہ عجیب بات ہوئی میں نے ذکر میں مزید زیادتی کر دی۔ لوگوں نے اور کہنا شر وع کر دیا۔ سبحان اللہ ! جن کے دیکھے سے منہ پر آجاتی ہے رونق!کہنے لگے” کچھ اللہ والے آئے تو مجھ سے کہنے لگے کہ ہم بھی لو گو ں کو کہہ رہے ہیں مسجد میں آﺅ، نماز پڑھو، اعمال کی طر ف، محبت اور عبادت کی طر ف، اللہ کے تعلق کی طر ف آﺅ۔ آپ بھی ہمارے ساتھ چلیں ذرا “کہنے لگے ” ٹھیک ہے ! میں ان کے ساتھ گیا ایک شخص مجھے دیکھ کر کہنے لگا دیکھو یہ تو پا گل تھے ہی یہ بھی پا گل ہو گیا ہے ! دیوانہ ہو گیا ہے۔ ایک نے کہا، دو نے کہا میں نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حدیث سمجھنے میں غلطی ہوئی تھی حدیث یہ ہے۔ وَ تَوَا صَو بِالحَقِ : حق بات کہی جا ئے گی۔ پھر وہی طعنے پڑیں گے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی چالیس سال تک کی غار حرا کے اندر کی عبادات، کوئی صادق، کو ئی امین کہہ رہا، دشمن کب تھے بتاﺅ۔ جب کہنا شروع کیا ( حق بات ) یہ کہنا آسان کام نہیں ہے لیکن اس کہنے پر جو ملتا ہے وہ بھی عام چیز نہیں ہے ! یا د رکھنا ! ذاتی عبادات، ذاتی تسبیحات اور ذاتی ذکر، یاد رکھنا اس سے بہت لو گ کہنے والے بن جائیں گے۔ سبحان اللہ ! لیکن جب بھی اس نے کہنا شروع کیا لو گو ں کو دعوت دی۔ ہا ں ہا ں ! پہلے اپنے آپ کو تو سنبھا ل ! ایک سفر کے دوران میرے ساتھ فلمی اداکا ر بیٹھا ہوا تھا مجھے معلوم نہ تھا میں نے سوچا سفر ہے لا ہور سے کر اچی کا اس سے کچھ بات کر لی جا ئے۔ میں نے اس سے بات کی میں نے اسے مقام بتا یا۔ میں نے کہا ” اللہ نے آپ کو عظیم مقام دیا ہے اور سرورکو نین صلی اللہ علیہ وسلم کے امتی ہیں اور آپ کے سینے میں، دل میں کلمہ ہے اور یہ کلمہ اگر کا غذ پہ لکھا ہوا ہے اسے اٹھا کر چومتے ہیں اور آپ کے دل پر کلمہ لکھا ہوا ہے۔ بارگاہ الٰہی میں آپ کے دل کی کیا قیمت ہو گی۔ یہ میں بیان نہیں کر سکتا ؟ آپ کی ظاہر ی صورت شریعت کے مطابق نہیں ہے نہ معلو م آپ کا دل کتنا شریعت سے ملا ہوا ہے۔ اللہ کے ہا ں کو ن محبوب ہے کو ن مقبول ہے، اللہ کے ہا ں کون بہتر ہے۔ کس کی سنی جا ئے اللہ کی بارگاہ کے اندر ؟ اس کے جو بر گزیدہ بندوں میں سے ہے!“ اس طر ح کی بات کی وہ تھوڑی دیر سنتا رہا، سنتا رہا، سننے کے بعد کہنے لگا کہ آپ پہلے آدمی ہیں جو ایسی بات کہی ہے اور بڑی حیرت سے کہا کیا کر تے ہیں آپ کسی مسجد کے اندر ہو تے ہیں ؟ میں نے کہا نہیں ! مسجد کی سعادت سے اللہ نے محروم رکھا ہے۔ بس تھوڑا ساایسے کاروبار ہے میرا ! پھر پو چھتے پوچھتے تعارف ہو گیا۔ میں نے کہا آپ اپنا تعارف کر ا دیں “ میر احباب جمع ہیں درد دل کہہ لے پھر التفات دل دوستاں رہے نہ رہے کہنے لگے ہیں میں فلا ں آدمی ہو ں آپ نے سنا ہو گا۔ میں نے کہا نہیں ! بڑی حیرت سے کہا کما ل ہے آپ اخبار نہیں پڑھتے میں تو مشہور آدمی ہوں۔ فلا ں اخبار، یہ میڈیا میں میرا ذکر اور یہ ساتھ والے صاحب، یہ فلاں ہیں میرا نام یہ ہے ان کا نام یہ ہے ! اچھا جی ٹھیک ہے کہنے لگے ایسی باتی ہم نے سنی نہیں آج تک آپ سے پہلی دفعہ سنی ہیں تو شک ہو نے لگا ہے کہ ہم مسلمان ہیں اور پھر باتیں کیں میں نے کہا باتو ں سے تو ہم نہیں جیت سکتے کہ باتیں کرنا ہی آپ کا شعبہ ہے۔ ڈائیلا گ اور یہ باتیں، یہ تو آپ کا کسب ہے، روز گار کا سلسلہ یہی ہے جو بات میں نے کہنی تھی وہ کہہ دی۔ ”وَتَوَاصَوبِالحَقِّ وَتَوَا صَو بِالصَّبر“ وَ تَوَاصَو بِالحَقِّ کے بعد صبر کو بیا ن کیا گیا ہے۔ لیکن اس پر ملتا بہت ہے اس کے ایک بو ل پر، کسی سے کہہ دیا نماز پڑھ لے۔ اللہ کا نام لے لے اللہ کی محبت میں آجا۔ اللہ کی معرفت میں آجا۔ اس کے ایک بو ل پہ، ایک سال کی عبادت کا ثواب ملتا ہے۔ جس چیز پر جتنا مجا ہدہ ہو گا، جتنی قربانی ہو گی ارے بھئی ملے گا بھی توا تنا۔ (جاری ہے)
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 6 reviews.