لیجئے موسم گرما رخصت ہوا اور ماحول حیات میں ایک نئی رت انگڑائیاں لینے لگی۔ موسم کے نت نئے روپ بدلنے والے حریم ناز میں سرمائی دریچے کھل گئے اور حضرت انسان کا احساس جو ستمبر میں بیک وقت حدت و برودت کے پراسرار جھولے میں غیرمتوازن جھکورے کھارہا تھا۔ ہلکی ہلکی خنک ہواؤں کے جھونکوں سے بیدار ہوگیا اور سرمائی عروس کے باوقار جلوؤں کے استقبال میںمصروف ہوگیا۔
یوں تو دوسرے تمام مہینوں کی طرح اکتوبر کا مہینہ بھی چند مخصوص احتیاطی لوازم کا متقاضی ہے لیکن اس مہینے میں گرمی و سردی کے واضح اتصال سے جو بانکپن اور البیلا پن پیدا ہوتا ہے اس کی مثال سوائے اپریل کے سال بھر کے دوسرے تمام مہینوں میں ناپید ہے۔ ایک عجیب سا سرور و انبساط جسم کے ایک ایک رونگٹے میں انگڑائیاں لینے لگتا ہے‘ بدن ایک انجانا سا حسیاتی تغیر محسوس کرنے لگتا ہے اور ہر ذی روح اپنے قواء صحت میں ایک نمایاں تبدیلی کے ظہور پذیر ہونے کے باعث مستعد اور ہشاش بشاش دکھائی دینے لگتا ہے‘ صبح و شام کی خنک فضاؤں کے اثرات کے باوجود لیل ونہار کے درمیانی وقفوں میں ہرآدمی اپنی طبیعت میں فعالیت‘ چستی‘ فرحت اور شبابیت محسوس کرتا ہے۔ نظام صحت سے رخصت ہونے والے ہلکے گرم لمس کے ساتھ ساتھ وارفتہ انداز میں میسر آنے والے خنک موسمی لمس کا ایک ہی وقت میں احساس و ادراک‘ ذہن و احساس میں ایک عجیب اور لذت پرور رچاؤ اور سمساہٹ پیدا کرادیتا ہے اور یہ کیفیت کم و بیش وسط اکتوبر تک برقرار رہتی ہے تاکہ اولین سرمائی بدلیوں کا خیرمقدمی ترشح یا مضافات میں بے ساختہ پن سے ہونے والی بارش سے بھیگے ہوئے خنک ہواؤں کے جھونکے موسم سرما کی تشریف آوری کا باقاعدہ اعلان کردیتے ہیں۔
٭ اکتوبر کا مہینہ میدانی علاقوں میں لہراؤ اور کوہستانی علاقوں میں ٹھٹھراؤ کا موسم ہے۔
٭ اکتوبرمیں نظام جسمانی کے تغیرات بڑے واضح اور تیزرفتار ہوتے ہیں۔
٭ اکتوبر میں غذائی اور ملبوساتی تبدیلیوں کا آغاز نہ صرف موسمی اعتبار سے بلکہ حفظ صحت کے نقطہ نظر سے لازمی اور ضروری ہے۔
٭ اکتوبر میں رونما ہونے والے تغیرات کا اندازہ خیابانوں گلستانوں سے بتدریج روپوش ہونے والے پھلوں سے ہوجاتا ہے اور یہ اس امر کی واضح علامت ہے کہ سردی کے اثرات نازک مزاج اور سبک طبع افراد کیلئے خصوصی احتیاط کا تقاضا کرتے ہیں۔
٭اکتوبر کی خشک ساماں ہواؤں کا ابتدائی لمس جہاں بالغ‘ معمر افراد کیلئے کچھ دنوں کیلئے نشاط انگیز سا محسوس ہوتا ہے وہاں چھوٹے بچوں کیلئے خطرات کا غیرمحسوس الارم ہے۔
٭ اکتوبر ہی وہ مہینہ ہے جس میں بڑوں کو بالعموم نزلہ و زکام کے عارضے اچانک دبوچتے ہیں اور بچوں کو خشک کھانسی‘ کن پیڑے‘ نمونیہ اور بخار ایسے عارضے گھیرلیتے ہیں۔
٭ اکتوبر ہی وہ مہینہ ہے جس میں اگر بارش نہ ہو تو خشک سردی کے جھونکے چھوٹے بچوں کیلئے نومبر اور دسمبر سے بھی زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں۔
بچوں کے متوقع عوارض اور ان کا علاج
اس مہینے چھوٹے بچوں کو کن پیڑے‘ بخار‘ خشک کھانسی اور نمویہ وغیرہ کے خدشات لاحق ہوتے ہیں۔ دراصل ہر بدلتے ہوئے موسم میں بالغ اور معمر افراد لاشعوری طور پر بچوں کی صحت کو بھی اپنی قوت برداشت پر قیاس کرلیتے ہیں جس کا نتیجہ بچوں کے حق میں انجام کار تشویشناک ظاہر ہوتا ہے۔
اس مہینے (بالخصوص نصف آخر کے دنوں میں) بچوں کو حتیٰ الوسع مرطوب ہواسے محفوظ رکھیں اور موسم کے لحاظ سے ان کے لباس میں مناسب تبدیلی کردیں‘ بچہ تندرست بھی ہو تو اسے احتیاطاً سہاگہ شگفتہ6 ماشہ‘ شہد خالص 5 تولہ میں ملا کر دن میں تین بار‘ چار چار رتی کی مقدار میں چٹائیں اس احتیاطی تدبیر سے آپ کا بچہ بفضل تعالیٰ پیش آئند اور موسم سرما کے متوقع عوارض سے محفوظ رہے گا۔
کن پیڑے: اگر بچے کے کن پیڑے نمودار ہوں (جس میں لازمی طور پر بخار ہوجایا کرتے ہیں) کربخوہ اور آرد ملٹھی ہم وزن لے کر کسی شیشی میں محفوظ کرلیں اور ضرورت پڑنے پر دن میں چار مرتبہ چار رتی سے ایک ماشہ تک کی خوراک مناسب بدرقہ کے ساتھ دیں۔ انشاء اللہ العزیزصحت کامل ہوگی۔
کالی کھانسی: اگر خدانخواستہ کالی کھانسی کی شکایت رونما ہو تو
کاکڑاسنگی‘ شکرتیغال یہ دو اشیاء ہم وزن لے کر بقدرا یک ماشہ‘ ایک تولہ شہد میں ملا کر دن میں چار مرتبہ چٹائیں‘ انشاء اللہ کالی کھانسی سے نجات کلی حاصل ہوگی۔
نمونیہ: نمونیہ کی صورت میں قیروطی بچہ کیلئے بے حد مفید ہے۔مغزکلی گاؤ پانچ تولہ‘ زعفران تین ماشہ‘ جائفل تین عدد۔ زعفران اور جائفل کو یکجا کرکے باریک کرلیں۔ پھر مغز کلی گاؤ کو اس قدر دھیمی آنچ پر رکھیں کہ سب کی سب تیل کی مانند ہوجائے جو چھیچھڑا سا نمودار ہو اسے نکال کر پھینک دیں۔ آگ پر سے اتار کر یہ پاؤڈر گرم گرم تیل میں ڈالیں۔ سرد ہونے پر خوب کھرل کریں اور بوقت ضرورت بچہ کی چھاتی پر ملیں۔ اگر خدانخواستہ یہ عارضہ بڑوں کو لاحق ہوجائے تو اس میں ذیل کا قہوہ کا اضافہ کردیں خاطر خواہ طور پر مفید ثابت ہوگا۔
قہوہ: دارچینی تین ماشہ‘ الائچی سبز تین ماشہ‘ سبز چائے تین ماشہ‘ بادیاں خطائی تین ماشہ۔ تین پاؤ کھولتے ہوئے پانی میں ڈال کر چند منٹ تک ڈھانپے رکھیں اور قدرے چینی ڈال کر ایک چوتھائی کپ دن میں تین چار بار دیں۔ کم خرچ اور بالانشیں قسم کا نہایت مفید قہوہ ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں