میں ایک با ئیس سالہ پرانی نفسیا تی مریضہ تھی ۔ مریضہ کیا تھی بلکہ نفسیا تی امراض کا مجمو عہ تھی ۔ میرا علا ج کسی کے پا س نہ تھا سو ائے نیند کی گولیو ں میں اضا فہ کرنے کے جو مجھ پر بے اثر تھیں۔ ایک دن میں نے ایک آیت پڑھی ۔ ” اَ لَابِذِکرِ اللّٰہِ تَطمَئِنُّ القُلُوبُo (سورئہ الرعدآیت نمبر 28 )تر جمہ : بے شک اللہ کے ذکر سے دل چین پاتے ہیں ۔ “ پھر میں نے کیسے ذکر الہٰی سے اپنی نفسیاتی خامیو ں پر قابو پا یا اور اپنے امراض سے نکل آئی ۔ آج اللہ تعالیٰ نے نہ صرف مجھے نفسیا تی بیماریو ںسے آزاد کیا ہے بلکہ نفسیا تی امراض کے بارے میں علم بھی دیا ہے کہ نفسیا تی امراض سے کیسے چھٹکا را حاصل کیا جائے ۔ کیا تراکیب ہیں ان پر عمل کیسے کر نا ہے سب ایک مضمون میں تو نہیں لکھ سکتی ۔ البتہ ایک ایک کرکے مضمون آپ کی خدمت میں بھیجتی رہو ں گی ۔ آج میرے مضمون کا موضو ع شعور اور نیند کے متعلق ہے ۔ جب کسی حساس بندے کو کوئی حادثہ یا مسئلہ پیش آتا ہے یا حساس طبیعت ہونے کی وجہ سے جو چیز سب سے پہلے متا ثر کرتی ہے وہ ہے نیند ۔ اس کی مندرجہ ذیل وجوہات ہو سکتی ہیں ۔ (1 ) چھوٹی چھوٹی با تو ں کو دل کا روگ بنا لینا یا انا کا مسئلہ بنا لینا (2 ) کسی اچانک حادثے یا صدمے سے چکر آنا (3 ) کسی اچانک حادثے یا صدمے سے نیند کا اُڑ جا نا (4 ) صدمے یا مسئلہ سے قے آنا (5 ) کسی صدمے یا مسئلے سے دل میں گھٹن یا اضطرا ب(بے چینی) پیدا ہونا ۔
فرض کریں اوپر کی وجو ہا ت میں سے صرف نیند ہی متاثر ہوئی ہے اور کوئی علامت نہیں ہے تو نیند کو بحال کرنے کا طریقہ یہ ہے ۔ کہ جب سونے کے لیے لیٹیں تودائیں کروٹ لیٹیں اور مکمل توجہ سے پہلا کلمہ اتنی دیر تک پڑھیں کہ آپ میں مندرجہ ذیل میں سے کوئی علامت ظاہر ہو ۔ یعنی آپ میں کوئی تبدیلی وا قع ہو ۔ مثلا ً
(1 ) نیند میں جا نے سے پہلے جھٹکالگے ۔ اس کا مطلب ہے کہ شعور نے نارمل ہونا شروع کر دیا ہے ۔ (2 ) جمائی آنے لگے ۔ (3 ) دو چار اُبکا ئیا ں آئیں ۔ (4 )آپ کو چھینکیں آئیں یا کھانسی آئے (5 )آپ کو پیشانی میں لہریں بائیں سے دائیں جا تی ہوئی محسو س ہو ں یا آنکھیں بند کرنے پر روشنی کی لہریں بائیں سے دائیں جا تی ہوئی نظر آئیں (6 )یا آپ کے دل کی دھڑکن تیز ہو جائے اور ساتھ چکر آئیں ۔
اگر مسئلے کی نوعیت معمولی ہو گئی تو صرف جمائی آنے کے بعد ہی آپ پر گہری نیند طاری ہو جائیگی ۔ جبکہ با قی علا مات میں کوئی ایک ظاہر ہونے پر آپ پہلا کلمہ توجہ سے جا ری رکھیں ۔ فوراً یا کچھ دیر بعدآپ گہری نیند سو جائیں گے ۔
اوپر نمبر 3 میں لکھا ہے کہ دو چا ر ابکا ئیا ں آنے پر نیند آجائے گی ۔ یہ ابکا ئی آپ کے دل کی گھٹن یا اضطرا ب کو ختم کر کے دل کی حالت ک نارمل بنا دے گی اور مر یض سو جائے گا ۔ ہمارا شعور دائیں کنپٹی میں ہے اور ہمارے شعور کی لہریں جو رنگ برنگی ہوتیں ہیں، ہماری پیشانی میں مو جو د ہو تی ہیں ۔ یہ لہریں سارے شعور کو کنٹرول کر تیں ہیں ۔ جب ہمارے شعور کو مسائل سے دوچا ر ہو نا پڑتا ہے تو ان میں سے کوئی لہر متا ثر ہو جا تی ہے ۔لہذا یکسوئی کی مشق سے آپ کو پیشانی میں لہریں بائیں سے دائیں جا تی ہوئی محسو س ہو تیں ہیں اور آنکھیں بند کرنے پر نظر بھی آسکتی ہیں۔ ذہنی انتشار سے یہ لہریں ڈسٹرب ہوتیں ہیں اور یکسوئی کی مشق سے ان لہرو ں میں تحریک پیدا ہو تی ہے اور جو لہر انتشا ر سے ڈسٹر ب ہو تی ہے ۔ وہی لہر یکسوئی کی مشق سے ٹھیک ہو جا تی ہے ۔ میں تفصیل اس لیے بتا رہی ہو ں کہ ان میں سے کوئی بھی حالات ہو ں تو آپ گھبرائیں مت بلکہ اس معمولی سی تکلیف سے نکل کر نارمل نیند حاصل کرلیں ۔ جب بھی کسی مسئلے سے آپ کی نیند متا ثر ہو ، اسی طر یقہ پر بحال کریں ۔ خدانخواستہ کسی مسئلے کی وجہ سے آپ کی نیند متاثر ہو چکی ہے یا آپ پانچ سالہ پرانے نفسیا تی مریض ہیں ۔ یکسوئی سے آپ کی نیند بحال ہو گئی ہے اور آپ کو نیند میں جنا ت محسو س ہو ں یا ایسے محسو س ہو کہ آپ کے جسم سے کوئی غیر مرئی طاقت نکل رہی ہے جیسے آپ کو عمو ماً انگلش فلمو ں یا ڈرامو ں میں دکھا یا جا تا ہے ۔ ایسے حالات ایک دو منٹ کے لیے بھی کسی کو پیش آسکتے ہیں ۔یا د رکھیں نہ یہ تو جا دو ہے نہ جنا ت کا چکر ہے بلکہ ہما رے شعور کے متاثر ہونے سے محسوس ہوا ہے ۔لہذا ایسی حالت میں دو تین بار آیت الکر سی پڑھیں ، اگر آیت الکر سی نہیں آتی تو تیسرا کلمہ توجہ سے بار بار پڑھیں ۔ حالت نارمل ہو جائیگی اب میں تھوڑا سا شعور کے بارے میں بتا دو ں کہ شعور کے نظام میں نیند ، چکر ،دل ، یا دا شت چھینکیں ، جمائی اور لا شعور آتے ہیں ۔ یہ نظام آپس میں جذباتی لہری نظام کے تحت جڑے ہو ئے ہیں ۔ کسی مسئلے سے ان میں کوئی بھی نظام متا ثر ہو جائے تو جذباتی لہرو ں کے ذریعے سے دوسرے نظام بھی متاثر ہو جا تے ہیں۔اسی طر ح جب یہ متا ثر نظام یکسوئی کی مشق سے ٹھیک ہو جا تاہے تو دوسرے نظام بھی خود بخود ٹھیک ہو جا تے ہیں ۔
شعوری نظام میں کوئی سا نظام بھی متاثر ہو جائے تو نیند ختم ہو جاتی ہے ۔ چونکہ شعور کا نظام کسی سو چ سے متاثر ہوا ہے ۔ لہذا اب یہ یکسوئی کی مشق سے جیسے ہی یکسو ہو گا ۔ مریض فطر ی اور گہری نیند سو جائےگا ۔ نیند ک اڑ جا نا ، چکر آنا ، دل میں گھٹن ہونا ، شعور کے متاثر ہونے کی نشا نیا ں ہیں لہذا پہلے کلمہ کا ورد دو تین گھنٹو ں میں آپ کو فطری نیند وا پس دلا دے گا ۔ اگر نفسیا تی مریض نیا ہے تو وہ چار گھنٹوں کی یکسوئی کی مشق سے مکمل نارمل ہو جائے گا ۔ بفضل تعالیٰ اگر کوئی مریض پرانا ہے اور پتہ نہیں کہ کتنا پرانا ہے ۔ اُن کے لیے یکسو ئی کی مزید مشقیں بتا رہی ہوں ۔ ان پر ایک ما ہ عمل کریں ۔ شعور کتنا ہی متاثر کیو ں نہ ہو ، متحرک ہو کر اپنے سیدھے راستے پر آجائے گا۔ یہ مشقیں نیا مریض بھی کر سکتا ہے ۔ (1 )دائیں کر وٹ لیٹ کر درودِ ابراہیمی کی ایک تسبیح توجہ سے پڑھیں(2 ) یکسوئی سے نماز ادا کرنے کی اور دعا کرنے کی کو شش کریں ۔ (3 )کسی اخبار یا کتا ب کا مطالعہ کریں ۔ (4 )رات سونے سے پہلے دن بھر کی مصروفیا ت لکھنا ۔(5)دس منٹ گھڑی کی ٹک ٹک سننا (دن میں تین بار) ۔ دس منٹ سے دو دو منٹ بڑھا کر آدھا گھنٹہ تک لے جائیں ۔ توجہ ادھر ادھر ہو تو دوبار ہ سکون سے ٹک ٹک کی طر ف توجہ لے آئیں ۔ کسی بھی مشق میں غصہ نہیں کرنا ۔ (6 ) ہر کا م مکمل توجہ سے کرنے کی کو شش کرنا ۔اور یا د رکھیں کہ لیٹنا دائیں کروٹ چاہیے اس لیے کہ پیشانی میں لہریں بائیں سے دائیں تحریک پیدا کر تی ہے اور ہو نی بھی چاہیے کہ یہ درست طریقہ ہے اور مریض جلد ہی نارمل حالت میں آکر سو جا تاہے اس طر ح سونے میں کوئی خطر ہ نہیں ہے اور یہ سو نے کا مسنون طریقہ ہے ۔ ا گر مریض با ئیں کروٹ لیٹے گا تو وہ نارمل نیند حاصل نہیں کر سکے گا کیو نکہ لہریں اپنا کام صحیح طریقے سے نہیں کریں گی ۔نیا نفسیا تی مریض ہو یا پرانا ، جو خیا ل یا مسئلہ بار بار اسے تنگ کر ے وہ اپنے مسئلے کو ایک طر ف رکھے جب حا لت سنبھل جائے تو اس مسئلے کا ایک حل تلا ش کیا جائے اور پھر اس پر قائم ہو جائیں ۔ جب بھی کوئی مسئلہ آپ کو پریشان کرنے لگے تو دل میں یہ الفاظ دھرائیں کہ اللہ کو یہی منظور تھا ۔ اللہ پاک نے میری قسمت میں یہی لکھا تھا ۔ اگر کوئی وا قعہ دانستہ سر زد ہوا تو سچے دل سے استغفار پڑھیں ۔ کتنا ہی بڑا گنا ہ کیو ں نہ ہو ، سچے دل سے تو بہ کی جائے تو اللہ پا ک معا ف فرما دیتے ہیں ۔ یہاں تک کہ فر شتو ں کو بھی بھلا دیتے ہیں اور نامہ اعمال سے مٹا دیتے ہیں ۔ یکسوئی کی دو چار گھنٹوں کی مشق آپ کو فطری اور گہر ی نیند واپس دلا دے گی اور ہمیشہ ہمیشہ کے لیے نفسیا تی مریض ہو نے سے بچالے گی۔ ان شا ءا للہ ۔
ٹھیک ہو نے کی علامتو ں میں ایک علا مت یہ بھی ہے کہ یکسوئی کی مشق سے نئے یا پرانے مریض کی دل کی دھڑکن سونے پر تیز ہو جائے اور ساتھ چکر آئیں۔ بس پہلے کلمے کی اور سورئہ اخلاص کی باری با ری تسبیح کریں، جب تک کہ آپ سو نہ جائیں ۔صبح سر میں گرانی محسو س ہو تو خود کو کسی دل پسند مشغلے میں مصروف کر لیں ۔ گرانی جا تی رہے گی ۔ یہ صور ت حال اس وقت ہو گی جب خاص تبدیلی سے مریض مکمل نا رمل ہو تاہے۔ لہذا یکسوئی کی مشقوں سے ہونے والی تبدیلی پر پریشان نہ ہوں بلکہ یہ لہرو ں کی واپسی کا سفر ہے اور آپ با لکل اس طر ح نا رمل ہو جائیں گے جیسے پہلے کبھی تھے۔ کیو نکہ اللہ کے ذکر میں شفا ہی شفا ہے اور یہ شفا یا ب ہو نے کا سفر ہے جسے ہمت حوصلے سے گزاریں ۔ نیند کی گو لیو ں اور غصے سے پرہیز کریں ۔ آپ یکسوئی کی مشقیں کر تے رہیں ۔ باقی کا م شعو ر کا ہے وہ خود کر لے گا ۔ ٹھیک ہو نے کے عمل کا آپ کو یو ں پتہ چلے گاکہ مشقوں کے دوران جب نیند سے بیدار ہو ں، دل کی دھڑکن تیز ہو اور چکر آئیں تو پر سکون رہیں اور یکسوئی کی مشق کریں ۔ نیند آئے توسو جائیں ۔ نیند میں شعور زیا دہ پر سکون ہو تاہے ۔ لہذا تبدیلی خاص اس وقت آتی ہے۔ اس خاص تبدیلی کے بعد آپ کی نیند اور چکر مکمل ٹھیک ہو جائیں گے اور ہا ں ان تجر بات پر نفسیا تی مریض خود اور ماہرِ نفسیا ت اپنے مریضو ں پر تجربات کر کے سو فی صد نتا ئج حاصل کر سکتے ہیں ۔ ان شاءاللہ تعالیٰ ۔
غیر مسلم ہو نے کی صور ت میں یکسوئی کی مشق میں ردو بدل کر سکتے ہیں ۔ یا د رکھیں کہ اگر آپ ٹھیک ہونے کے بعد بھی پریشانیو ں کا دامن نہیں چھوڑیں گے، پریشانیو ں کو گلے کا ہا ر بنائے رکھیں گے ،خود میں تبدیلی نہیں لا ئیں گے تب تک آپ نفسیا تی الجھنو ں میں الجھے رہیں گے ۔
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 479
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں