میں نے اپنی تعلیم کا آغاز ہی قرآن مجید سے کیا۔ چار برس کی عمر تھی جب گاﺅں کی مسجد میں درس لینا شروع کیا۔ ابتدائی پانچ پارے پڑھے تھے کہ یہ سلسلہ منقطع ہو گیا۔ پرائمری تعلیم کے بعد جب میں مڈل میں داخلے کیلئے اپنے سرپرست چچا کے ہاں پہنچا تو انہوں نے خود ہی قرآن مجید کی تعلیم دینا شروع کر دی۔یہ تعلیم قرآن کو ناظرہ پڑھنے تک محدود نہیں تھی بلکہ اس کے ساتھ متن کے اردو ترجمے کے علاوہ مفصل تفسیر بھی شامل تھی۔ یہ تفسیر حقانی تھی۔ پھر پانچویں جماعت سے بی اے تک میں نے عربی کی تعلیم حاصل کی اور یوں قرآن مجید کی تفہیم میں خاصی مدد ملی۔ فارغ التحصیل ہونے کے بعد قرآں کے متعدد تراجم اور تفسیری نسخے زیر مطالعہ رہے لیکن اب میرا طریق یہ ہے کہ ترجمے کی صحت معلوم کرنی ہو تو مولانا اشرف علی تھانویؒ کا ترجمہ دیکھ لیتا ہوں اور کسی آیت کی تفسیر پیش نظر ہو تو مولانا ابو الکلام آزاد سے استفادہ کرتا ہوں۔ یوںتو قرآن مجید کے کسی ایک حصے کو کسی دوسرے حصے پر ترجیح دینا گستاخی ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ میرے نظریات پر اس آیت کا اثر بے حد گہرا ہے۔وَعِبَادُ الرَّحمٰنِ الَّذِینَ یمشُونَ عَلَی الاَرضِ ھَونًا وَّاِذَا خَاطَبَھُمُ الجٰھِلُونَ قَالُوا سَلٰماً قرآن مجید کے متعلق مجھے یہ واقعہ کبھی نہیں بھولے گا۔ کہ ایک گاﺅں میں ایک نوجوان کسی الزام میں پکڑا گیا۔ معاملے سے تھانے کو مطلع کرنے کی بجائے گاﺅں کے ناموس کے نام پر معززین کی ایک پنچائیت کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔ پینچایت نے یہ اعلان کیا کہ اگر یہ نوجوان قرآن شریف پر ہاتھ رکھ کر کہہ دے کہ اس پر الزام غلط ہے تو یہ دعوٰی واپس لے لیا جائے گا۔ نوجوان نے بھی یہ دعوت قبول کر لی۔ قرآن مجید کا ایک نسخہ منگایا گیا اور جب نوجوان سے کہا گیا کہ وہ اسے چھو کر قسم کھائے تو وہ ایک قدم آگے بڑھا بھی۔ مگرپھر جیسے سناٹے میں آگیا۔اس کے سارے جسم پر رعشہ طاری ہو گیا۔ رنگ فق ہو گیا۔ ہونٹ کانپنے لگے اور آخر اس نے بچوں کی طرح بلک بلک کر روتے ہوئے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 45
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں