بحیثیت مسلمان ہم جس بااخلا ق نبیﷺ کے پیرو کا ر ہیںانکا غیر مسلموں سے کیا مثالی سلوک تھا‘ آپ نے سابقہ اقساط میں پڑھا اب ان کے غلاموں کی روشن زندگی کو پڑھیں۔ سوچیں! فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے
ہمارے اسلاف اور اکابرین امت جو ہمارے رہبر اور جن کی زندگی ہمارے لیے روشنی ہے ان کا اپنی زندگی میں غیرمسلموں اور اپنے پڑوسیوں کے ساتھ کیا حسن سلوک اور اچھے اخلاق تھے اور وہ اپنے دل میں غیرمسلموں کیلئے کیسی محبت اور ایثار کا جذبہ رکھتے تھے۔یہ اس واقعے میں ملاحظہ فرمائیں۔
حضرت مجاہد رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کی خدمت میں حاضر تھا۔ اس وقت ان کا ایک غلام بکری ذبح کرکے اس کا گوشت بنارہا تھا۔ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے غلام سے فرمایا کہ جب گوشت بنالو تو ہمارے یہودی پڑوسی کو ضرور دینا۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے کئی مرتبہ یہی فرمایا۔ اس غلام نے عرض کیا آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کتنی مرتبہ یہ بات کہیں گے؟ فرمایا: رسول اکرم ﷺ پڑوسیوں کے حقوق پر اس قدر زور دیا کرتے تھے کہ ہمیں یہ اندیشہ ہونے لگا تھا کہ شاید آپ ﷺ انہیں وراثت میں بھی شامل کرلیں گے۔ (ابوداؤد‘ ترمذی)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں