کلیجی کھائی نہیں جاتی
میں بہت کمزور ہوں‘ حکیم صاحب نے دوا کے ساتھ بکرے کی کلیجی کھانے کی ہدایت کی ہے‘ لیکن اس میں بدبو ہوتی ہے اور مجھ سے کھائی نہیں جاتی۔ اس کے کیا فوائد ہیں؟ (میمونہ خالد)
مشورہ: بی بی کلیجی تو طاقت ور غذا ہے۔ قدیم حکیم دوا کے ساتھ ساتھ اسے بھی بطور غذا تجویز کرتے تھے۔ اسے کھانے سے جسم میں خون بنتا ہے۔ طاقت آتی ہے اور کمزوری دور ہوکر صحت نصیب ہوتی ہے۔ کلیجی کے کباب اور تکے نوجوان شوق سے کھاتے ہیں۔ کلیجی خریدتے وقت دیکھنا چاہیے کہ تازہ ہے یا نہیں۔ سیاہ رنگ کی‘ نرم اور پلپلی نہ ہو۔ اس پر دھبے بھی نہیں ہونے چاہئیں۔ کلیجی پر باریک جھلی ہوئی ہے‘ وہ دور کرکے تازہ پانی میں دھوئیے۔ یہ مختلف طریقوں سے بھونی جاتی ہے۔ کچھ خواتین مصالحہ کے ساتھ ٹماٹر ڈال کر بھونتی ہیں۔ کچھ کلیجی میں تھوڑا سا دہی ملا کر پکاتی ہیں۔ اسے ہلکی درمیانی آنچ پر پکائیے۔ آخر میں قصور کی خشک میتھی ضرور ڈالیے۔ یوں کلیجی کا ذائقہ بہتر ہوتا ہے اور جلد ہضم بھی ہوجاتی ہے۔ تازہ میتھی بھی ڈال سکتے ہیں۔ کلیجی کو سلاد‘ چٹنی کے ساتھ کھائیے۔ سلاد میں کچی سبزیاں ہونی چاہئیں تاکہ کلیجی کھانے سے قبض نہ ہو۔ سبز پودینہ‘ اناردانہ‘ ہرادھنیا‘ سفید زیرہ‘ نمک‘ ہری مرچ کی چٹنی پیس کر رکھیے اور کلیجی کے تکوں کے ساتھ کھائیے۔ کلیجی کے چھوٹے ٹکڑے لہسن‘ ادرک‘ نمک‘ مرچ‘ زیرہ ڈال کر تیل میں بھون لیجئے۔ سیخ پر لگا کر سینک بھی سکتے ہیں۔ کلیجی زیادہ دیر تک پکے تو سخت ہوجاتی ہے۔ آپ میتھی ڈال کر کلیجی پکوائیے‘ خوشبو آئے گی۔ خواتین کلیجی کے ساتھ پھیپھڑے اور دل گردے بھی پکاتی ہیں۔ اس میں بھی میتھی ڈالتی ہے۔ جو خواتین بچوں کو دودھ پلاتی ہیں‘ انہیں چاہیے کہ پھیپھڑے کے چار پانچ ٹکڑے کڑائی میں ذرا سا تیل ڈال کر آگ پر رکھ دیں‘ پکنے کے بعد حسب ذائقہ نمک کالی مرچ چھڑک کر کھائیں تو دودھ میں خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے۔ اس میں پانی نہ ڈالیے‘ اپنے ہی پانی میں پھیپھڑے گل جائیں گے۔
بدقسمت
میں 8 جماعت پاس ہوں‘ پھر تعلیم چھوڑ کر گھریلو کام کاج میں لگ گئی اور گھریلو حالات کی وجہ سے سلائی کڑھائی شروع کردی‘ میری عمر بیس سال ہے‘ گاؤں میں ایک باباجی نے میرے باپ سے کہا تھا تمہاری یہ بیٹی بدقسمت رہے گی‘ پھر ایسا ہی ہوا۔ اب میں تمام دن الٹی سیدھی باتیں سوچتی رہتی ہوں‘ کیا واقعی میری قسمت کبھی ساتھ نہیں دے گی؟ (ث۔ا)
مشورہ: انسان اشرف المخلوقات ہے‘ محنت اور ہمت سے ناممکن کام بھی ممکن ہوجاتے ہیں۔ آپ ابھی بہت تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔ خالدہ نزہت میری جاننے والی ہیں ایک دفعہ انہوں نے ایک لڑکے عبدالمجید کو ہوٹل میں کام کرتے دیکھا۔ وہ سندھ سے بھاگ کر آیا تھا اور ہوٹل میں تھوڑا بہت کام کرکے روٹی کھالیتا۔ انہوں نے ہوٹل والے سے بات کی اور اسے اپنے گھر لے آئیں۔ وہ انگریزی بول چال پڑھاتی تھیں۔ اس لڑکے پر انہوں نے بہت محنت کی اور دس ماہ بعد اسے پرائیویٹ امتحان دلایا۔ پھر وہ خود تو لندن چلی گئیں مگر اس بچے کے دل میں علم کی شمع روشن کرگئیں۔ اس نے بی اے کیا اور بی ایڈ کرکے اپنے ہی علاقے کے سکول میں ملازمت کرلی۔ کچھ ہی عرصے بعد وہ ایک اچھا استاد بن کر سامنے آیا۔ محنت کبھی رائیگاں نہیں جاتی۔ آپ بھی پڑھنا شروع کیجئے۔ سلائی کڑھائی بھی کیجئے محنت کرنا کوئی گناہ نہیں۔ باباجی نے غلط کہا۔ ایسی باتوں پر یقین نہ رکھیے بلکہ اللہ تعالیٰ پر مکمل اعتماد رکھنا چاہیے۔ وقت ضائع نہ کریں۔
جلنے کا داغ
میرے ہاتھ پر جلنے کا سیاہ داغ تھا‘ بعد میں سفید ہوگیا۔ بہت علاج کیے مگر کسی طرح کم نہیں ہوا۔ اسے دور کرنے کا گھریلو ٹوٹکا بتائیے‘ مہربانی ہوگی۔ (ارم شاہد)
مشورہ: بی بی! آپ بیری اور نیم کی تازہ چھوٹی پتیاں توڑیے‘ دو تولہ کے قریب ہوں۔ پھر انہیں باریک پیس کر تھوڑے سے دہی میں ملائیے۔ آدھ گھنٹہ بعد تیارشدہ آمیزہ داغ پر اچھی طرح لگائیے۔ دن میں دوبار اور رات کو اچھی طرح لگا کر سوئیے۔ دو ہفتے بعد فرق پڑے گا۔ شرط یہی ہے کہ بیری اور نیم کے پتے روزانہ توڑنے ہیں۔ اگر جلنے کے بعد سفید داغ پڑجائے تو فوراً کتھا پانی میں پکا کر گاڑھا گاڑھا لیپ کرنے سے سفیدی کم ہوجاتی ہے۔ معمولی ساداغ رہ جائے تو گھیکوار کا گودا صبح شام لگائیے‘ صاف ہوجائے گا۔
درد کا کوئی گھریلو ٹوٹکہ
میری ٹانگوں میں اکثر درد رہتا ہے‘ میں کالج جاتی ہوں۔ واپس آکر لیٹنا پڑتا ہے‘ڈاکٹر کو دکھا کر دوا بھی لی مگر فرق نہیں پڑا۔ آپ کوئی گھریلو دوا بتائیے۔ (شہناز‘لاہور)
مشورہ: آپ زیادہ دیرتک کھڑی رہتی ہوں گی اس وجہ سے درد رہتا ہے۔ عام طور پر جسمانی کمزوری کی وجہ سے یہ شکایت ہوجاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے پھلوں میں بڑے خواص رکھے ہیں۔ کیلے میں فولاد‘ کیلشیم اور پوٹاشیم‘ گندھک اور وٹامن اے جیسے قیمتی معدن انسانی صحت برقرار رکھتے ہیں ان سے جسم میں سستی نہیں آتی اور خون کی کمی بھی دور ہوتی ہے نیز قوت بڑھتی ہے اور وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔ آپ بھی کیلے سے فائدہ اٹھائیے۔ بطور دوا روزانہ تین چار کیلے پابندی سے کھائیے‘ آپ کی ٹانگوں کا درد ٹھیک ہوجائے گا۔ بے شمار خواتین نے کیلے کھا کر ٹانگوں کے درد سے نجات حاصل کی ہے۔ اسی طرح خون کی کمی کی شکار نوجوان بچیاں بھی روزانہ دو کیلے کھا کر فائدہ اٹھاسکتی ہیں۔ اس سے رطوبتوں کے اخراج میں بھی کمی ہوتی ہے۔ آج کل بچیوں کے چہرے پر رونق نہیں ہوتی‘ اس کی وجہ رطوبتوں کا حد درجہ اخراج ہے۔ وہ بچیاں روزانہ تین کیلے کھائیں اور کچے کیلے منگواکررکھیں۔ روزانہ ایک کچا کیلا چھیل کر باریک گول ٹکڑے کاٹ لیں۔ پھر تھوڑے سے تیل میں اس کی چپس تل کر کھالیں۔ انشاء اللہ چہرے کی رونق بڑھ جائے گی۔ اسے کوئی نقصان بھی نہیں‘ بچیاں مزے سے کھالیتی ہیں۔ ہلکا سا نمک بھی چھڑک لیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں