شوہر کے دل میں اترنے کا راستہ صرف معدہ نہیں ‘ان کی بات مان لینے میں کچھ مضائقہ نہیں۔ دلچسپی یا مصروفیت میں دل لگانے کا سامان کرنا بڑا تخلیقی سا جوہر ہوتا ہے اچھی بیوی ماتھے پر تیوری ڈال کر شوہر کا سامنا کرے تو بات بننے کی بجائے بگڑتی ہی ہے۔
محبت زندگی ہے اور اس جذبے کے بغیر زندگی موت ہے۔ رُتوں کا احساس کرنا محبت ہوا کرتا ہے اور جب یہ احساس باقی نہ رہے تو انسان کھوکھلا ہوجاتا ہے۔ انسان تو انسان پیڑ اپنی شادابی کھوبیٹھتے ہیں۔
محبت کی پراسراریت دل میں جڑپکڑ کر بیٹھی ہوتی ہے اور فطرت نے انسان کو ہی نہیں چرندوں‘ پرندوں‘ حشرات اور درختوں تک کو نغمگی اور گداز کے اس رشتے میں باندھ رکھا ہے۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ محبت کو زندگی سے خارج کرکے بہت خوش رہ لیں گے تو غلطی پر ہیں‘ آپ ایسا گھاٹے کا سودا کرہی نہیں سکتے۔ بس اتنا کہ حرمت عشق کے ساتھ عزت نفس کو محترم سمجھیں ‘ اپنے محبوب شوہر یا بیوی کے سامنے پندار محبت قائم رکھیں اور احترام سے دل جیتنے کا فن سیکھ لیں۔ اس طرح آپ کی شخصیت میں سلجھاؤ اور انکساری پیدا ہوتی ہے۔
ذیل میں ملاحظہ فرمائیے کچھ ایسی دوستانہ اور محبت بھری سازشیں کہ جنہیں کیے بنا زندگی میں حرارت باقی ہی نہیں رہتی جس طرح کبھی کبھی آئینہ دیکھنا بہت ضروری ہوجاتا ہے آپ تنہائی میں بکھرنے لگتے ہیں‘ آپ کو کوئی دوست کوئی غمخوار شریک حیات کی صورت میں ملنا چاہئے جو آپ کو بکھرنے سے بچالے ‘کبھی نہ بھولنے والے ان لمحوں میں محبت ہی وہ جگنو ہوتا ہے جو ہمیں منزل کی راہ سجھاتا ہے۔
چھوٹی چھوٹی عادتیں اور روئیے بدل لینے سے شادی نئی کی نئی رہ سکتی ہے‘ آزما کے دیکھنے میں کوئی حرج نہیں۔ وقت ایسا مُلا ہے جو سبق بھی دیتا ہے اور چھٹی بھی!
کیا بگڑتا ہے کہ آپ دونوں ایک ہی وقت میں سوجانے کی کوشش کرلیں!!!دراصل اس روئیے کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے کہ جس کو جس وقت نیند آئے وہ سوجائے لیکن اگر آپ کے رہن سہن میں کام کے اوقات بے حد مختلف ہیں تو پھر کوئی ایک فریق جلدی بھی سوجائے تو قابل معافی ہونا چاہیے۔ بسا اوقات بیویاں بہت سویرے بیدار ہونے کی عادی ہوتی ہیں اور میاں دیر تک بستر نہیں چھوڑتے۔ ہمارے مشرقی ماحول میں ایسا ہی طرز زندگی قابل قبول اور پسندیدہ سمجھا جاتا ہے کہ میاں بیوی علی الصباح بیدار ہوکر عبادت وقت پر کریں‘ میاں پھر آرام کرے اور بیوی بچوں کو سکول کی تیاری میں مدد دے‘ ناشتے کے لوازمات تیار ہونے کے بعد شوہر کو جگائے۔ماہرین ازدواجیات اگر دونوں فریقین کو ایک ساتھ بستر میں جانے کا مشورہ دیتے ہیں تو اس کا مطلب یہ بھی نکلتا ہے کہ کچھ گھریلو باتیں یا مشورے رات گئے سکون سے کیے جاسکتے ہیں اور کچھ باتوں کو بچوں سے پوشیدہ بھی رکھنا پڑتا ہے یوں پورے کنبے کی بھلائی کی باتیں آئندہ کے منصوبے اور مختلف حکمت عملیوں کو زیربحث لانے کیلئے بھی یہی وقت موزوں ہوتا ہے۔
یکساں دلچسپیاں اختیار کرنا ضروری:شوہر کے دل میں اترنے کا راستہ صرف معدہ نہیں ان کی بات مان لینے میں کچھ مضائقہ نہیں۔ دلچسپی یا مصروفیت میں دل لگانے کا سامان کرنا بڑا تخلیقی سا جوہر ہوتا ہے اچھی بیوی ماتھے پر تیوری ڈال کر شوہر کا سامنا کرے تو بات بننے کی بجائے بگڑتی ہی ہے۔ ایسا ہمدم اور ایسا دوست شوہر جو آپ کے مزاج کے ہر رنگ سے واقف ہے‘ کیا اس موقع پر بددلی کے اس واضح قسم کے مظاہرے کو نظرانداز کرسکتا ہے ہرگز نہیں! تو ٹھہرئیے اپنے موڈ پر کنٹرول کیجئے اداکاری کرکے زندگی کو بہت دیر تک حرارت آمیز نہیں بنایا جاسکتا۔ اپنے روئیے میں لچک پیدا کرکے شخصیت کا حسن اجاگر کیا جاسکتا ہے۔ یہ ایک طرح کی اپنے آپ پر کی جانے والی سرمایہ کاری ہے۔ زندگی میں اُتار چڑھاؤ ایسے آتے ہیں جب ایثار سے کام لینا آپ کا قد بڑھا دیتا ہے آپ اپنی نظر میں چھوٹے نہیں پڑتے۔
خوش باش جوڑے ساتھ ساتھ نظر آتے ہیں: کیوں نہ ہو اگر وہ اپنی ازدواجی زندگی سے خوش ہیں تو انہیں ساتھ ساتھ ہی ہونا چاہیے۔ ان دونوں میں سے کوئی ایک تن تنہا کسی تقریب میں جائے تو یہ بھی ضروری نہیں کہ وہ جان بوجھ کر کسی فریق کو اپنے ہمراہ نہیں لایا۔ امکان تو یہ بھی رد نہیں کیا جاسکتا کہ بادل نخواستہ کسی ایک کی طبیعت ناساز یا کوئی اور اہم مصروفیت حائل ہوگئی ہو۔ بہرحال بیشتر مقامات یا خاندانی تقریبات میں ایک دوسرے کے ساتھ شرکت کرنا ظاہر کرتا ہے کہ آپ ایک دوسرے کے کتنے قریب ہیں تاہم بعض موقع محل کچھ تحفظات کے متقاضی ہوسکتے ہیں جہاں میاں اور بیوی اکٹھے نہیں جاتے تاہم زندگی کے یہ چھوٹے‘ بڑے اہم اور غیراہم فیصلے باہمی مشوروں سے ہونے ضروری ہیں۔
باڈی لینگوئج کا اظہار: ہاتھ ملانا‘ ماتھے پر بوسہ لینا‘ کندھا تھپتھپانا اور پیار سے سر پر چپت لگانا یہ تمام محبت کے اظہارئیے کی شکلیں ہیں۔ آنکھوں میں چمکتے جگنو‘ ہونٹوں کی مسکان اور پیار بھرا لہجہ یعنی کوئی میٹھی سی بات یہ تمام بدن کے بدن تک منتقل ہونے والے احساسات ہیں ان تمام تاثرات اور ردعمل کی نفسیاتی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ محبت کے یہ تمام سہارے دن بھر کی پریشانیوں کا ازالہ کرنے کی قوت رکھتے ہیں۔
نیک خواہشات کا اظہار اور بار بار؟: یہ کہنا کہ ’’مجھے تم سے محبت ہے‘‘ کچھ لوگوں کیلئے بہت ضروری ہوتا ہے مثلاً حساس اور جذباتی افراد کی سوچوں کے زاوئیے مختلف ہوسکتے ہیں اور کیا فرق پڑتا ہے کہ اپنے احساس کی ترجمانی کیلئے الفاظ کا خوبصورت سہارا لیا جائے۔ یہ تو کہنے سے پتا چلے گا تو آج کہہ کر دیکھئے اور انا کو بالائے طاق رکھیے۔
شب بخیر کہنے کی اہمیت: قدیم زمانے کی ایک خوش کن روایت رہی ہے کہ بچوں کو تہذیب سکھانے کے لیے رات کو سونے سے پہلے مختلف سورتیں اور کلمے پڑھنے کی ہدایت کی جاتی ہے‘ وہیں سلام کرکے سونے کی تلقین کی جاتی ہے۔ ہمارے بچے اب بھی رات کو سوتے وقت شب بخیر کہتے ہیں۔ کوئی اللہ حافظ کہتا ہے کوئی گڈنائٹ کہتا ہے زبان کوئی ہو پیار اور دلار کرنا یا نیک خواہشات کا اظہار کرنا ہرگز بداخلاقی نہیں بلکہ یہ تہذیب کا اساس ہے۔
دفتر میں جیون ساتھی کو فون پر علیک سلیک کرنا: گو کہ دفتر ایسی جگہ ہے جہاں بے پناہ مصروفیت کی وجہ سے اپنے اور کنبے کیلئے وقت نکالنا مشکل لگتا ہے مگر نہیں۔ آپ کیلئے ضروری ہے کہ اپنے جیون ساتھی سے بات چیت کرنا ترک نہ کریں مختصر بات کریں مگر موسم کا حال‘ کام کی مصروفیت‘ گھرکی کوئی چیز لانی لے جانی ہو یعنی تمام تر ضروری باتیں شام کیلئے نہ اٹھا رکھیے۔
اکھڑی اکھڑی نہ رہیے: شوہر خریداری کیلئے لے جائے یا کھانے پر‘ کوئی کاروباری مصروفیت ہو یا کہیں ملنے ملانے جانا ہو ایک دوسرے کے ساتھ اکھڑے اکھڑے رہنے کامطلب یہی نکلتا ہے کہ آپ پر زبردستی یا جبر کیا جارہا ہو۔ ہلکی پھلکی رہیے اور قربت کا حسن محسوس کیجئے۔ آپ دونوں کے چہروں کی رونق‘ اچھا موڈ‘ ہشاش بشاش ہونا اور سجے سنورے رہنا خود آپ کی شخصیت کو اعتماد بخشتا ہے۔ اس طرح شادی کبھی پرانی نہیں ہوتی۔ اب آپ اس بات کی گہرائی کو سمجھ چکے ہوں گے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں