Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

تین ماہ بعد بھی کفن صاف تھا (بنت جمشید چغتائی)

ماہنامہ عبقری - ستمبر 2011ء

جو واقعہ میں تحریر کرنے جارہی ہوں ہمارے دور کے چچا کا ہے جو کہ گوجرانوالہ کے رہائشی تھے۔ 8 ماہ پہلے وہ ہر آنکھ کو اشکبار چھوڑ کر اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔ پیشے کے لحاظ سے قصاب تھے۔ ان کی عادت تھی وہ ہروقت کسی نہ کسی کی نہ صرف مدد کرتے بلکہ جیسا حکم ہے کہ اپنے ایک ہاتھ سے ایسے اللہ کی راہ میں دو کہ دوسرے ہاتھ کو بھی علم نہ ہو۔ اگر کوئی غریب مستحق نادار کسی دوسرے قصاب کے پاس آتا کہ پیسے نہیں اللہ کی راہ میں تھوڑا سا گوشت دیدو۔ وہ قصائی شکیل کا ایڈریس دیکر کہتا اس کے پاس جائو تمہارا کام ہوجائیگا گویا وہ اپنے چند روپے کمانے کی خاطر ہاتھ آئی نیکی شکیل کو دے دیتے اور شکیل سوالی سے کہتا روز آکر لے جایا کرو۔ ان کے فوت ہونے کے بعد کئی ایسے انجان چہرے اور عورتیں سامنے آئیںجن کو خاندان میں کوئی نہیں جانتا تھا مگر وہ اپنے کردار سے انجان لوگوں کو رلا گئے۔ عورتیں روتیں کہ ہم بیوہ یا بے آسرا ہیں مگر ہمیں احساس نہ تھا ہم تو آج بے آسرا ہوئی ہیں وہ مستحق لوگوں کو راشن گھر میں پہنچا دیتے۔ ایک مرتبہ ان کی والدہ نے کہا بیٹا فلاں جگہ پلاٹ اچھی قیمت میں مل رہا ہے بچوں کیلئے خرید لو ان کی جگہ بن جائیگی۔ تو وہ ایکدم بے چین ہوکر بولے ”اماں یہ کیوں نہیں کہتی کہ یہ پیسے کسی غریب کے کام آجائیں یا کسی یتیم کے کام آجائیں‘ ان یتیموں کا کون سوچے گا‘ اپنے بچوں کے سر پر تو میں ابھی ہوں“ مگر ماں کی خوشی اور حکم پورا کیا۔ وہ جانور خریدنے کی غرض سے دو دوستوں کے ساتھ منڈی جانے لگے تھے گاڑی میں بیٹھے ٹکٹ بھی کٹوایا۔ اتنے میں ظہر کی اذان ہوگئی تو وہ گاڑی سے ا ترنے لگے تو ساتھ جانے والے دوستوں نے پوچھا کہاں جارہے ہو؟ بولے اذان ہوگئی ہے پہلے نماز پڑھ لیں تو دوستوں نے کہا نماز پڑھنے میں گاڑی نکل جائیگی تو وہ بولے گاڑی دوسری بھی مل جائیگی مگر نماز دوبارہ نہیں آئیگی۔ وہ گاڑی سے اتر گئے اوردوست چلے گئے جب وہ گاڑی میں بیٹھے اتفاق سے گاڑی کی آخری سیٹ ملی پیچھے سے دوسری گاڑی کی زوردار ٹکر ہوگئی پیچھے بیٹھے 4 مسافر زندگی کی بازی ہار گئے جن میں سے ایک شکیل بھی تھے۔ ان کے گھر ایک قیامت برپا تھی۔ وہ نہ صرف نمازی بلکہ غریبوں کی مدد کرنے والے تھے۔ ان کی ماں‘ بیوی اور چار چھوٹے چھوٹے بچے غم سے نڈھال تھے۔ ایک روز بیٹے قبر پر گئے تو بارشوں کی وجہ سے قبر کی مٹی ہٹ چکی تھی اور تختے دکھائی دے رہے تھے۔ ان کے دوسرے بیٹے نے مولوی صاحب کو بلوایا کہ ہم قبر صحیح کرنا چاہتے ہیں مگر ماں کی ضد تھی کہ ایک نظر بیٹے کو دیکھنا چاہتی ہوں۔ مولوی صاحب نے اجازت دیدی جب ان کی قبر سے تختے ہٹائے گئے تو تین ماہ گزرنے کے باوجود وہ ایسے پڑے تھے جیسے سورہے ہوں‘ ان کے کفن پر مٹی بھی نہ پڑی تھی‘ یوں لگ رہے تھے جیسے ابھی جاگیں گے اور ان کا چہرہ بھی دائیں جانب تھا۔ اس وقت قبرستان میں موجود ہر شخص نے ان کا دیدار کیا اور تین ماہ کی نڈھال اور بیقرار ماں کو قرار اور سکون مل گیا تسلی ہوگئی۔ حدیث کا مفہوم ہے جو شخص بھوکے کو کھانا کھلائے‘ ننگے کو کپڑا پہنائے‘ مسافر کو رات گزارنے کیلئے جگہ دے اللہ رب العزت اسے قیامت کی ہولناکیوں سے پناہ دینگے۔ جہاں تک نماز کا تعلق ہے تو ترک نماز کبیرہ گناہوں میں سے ہے۔ قرآن پاک میں ارشاد ہے جنتی آگ میں جلنے والے گنہگاروں سے پوچھیں گے تم دوزخ میں کیوں چلے گئے؟ وہ جواب دینگے ہم نماز پڑھنے والوں میں سے نہیں تھے اور نہ مسکینوں کو کھانا کھلاتے تھے۔ (المدثر 34 تا 38) اے امت مسلمہ خدا کے واسطے اپنی جانوں پر رحم کرو‘ قبر میں کوئی ساتھ دینے والا نہ ہوگا سوائے اعمال کے۔ قبر یا تو جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے یا دوزخ کے گڑھوں میں سے ایک گڑھا۔ کوشش کیجئے کہ آپ کی قبر جنت کا باغ ہی ہو۔ نماز قائم کریں‘ اللہ کی راہ میں خرچ کریں یہ مت ڈریں کہ وہ آپ کا قرض لیکر ضبط کرلیگا۔
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 445 reviews.