انگور کا رنگ زرد اور سیاہ ہوتا ہے۔ کچا انگور ترش ہوتا ہے جبکہ پکا ہوا شیریں ہوتا ہے۔ اس کا مزاج پختہ کا گرم تر درجہ اول اور کچا خشک درجہ اول ہوتا ہے۔ اس کی مقدار خوراک بقدر ہضم ہے۔ دوا کے طور پر دو چھٹانک سے ایک پائو تک روزانہ ہے۔ انگور کے حسب ذیل فائدے ہیں:۔
انگور کے فائدے
انگور کثیرالغذا اور زود ہضم ہوتا ہے۔٭ خون صالح پیدا کرتا ہے اور مصفیٰ خون بھی ہے۔٭ جسم کو موٹا کرتا ہے۔٭ پختہ انگور زیادہ کھانے سے اسہال آنے لگتے ہیں۔٭ کچا انگور قابض ہوتا ہے اور اسہال کے مرض میں مفید ہوتا ہے۔٭ انگور میں کاربوہائیڈریٹس‘ پروٹین‘ وٹامن اے‘ وٹامن سی‘کیلشیم اور آئرن پائے جاتے ہیں جو انسانی صحت کیلئے بہت مفید ہوتے ہیں۔ ٭ جن لوگوں کا معدہ اکثر خراب رہتا ہے ان کیلئے انگور پختہ کا استعمال بے حد مفید ہے۔ ٭ پسینہ زیادہ آنے کی صورت میں مازو ایک تولہ‘ انگور کا رس چھ تولے‘ ٹھنڈا پانی دو تولے‘ ان تمام اشیاءکو ملا کر بدن پر لیپ کرنے سے فوری فائدہ ہوتا ہے۔ ٭ گیس یا بوجھل معدہ والے حضرات انگور کا ناشتہ کرنے سے اس مرض سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔ ٭ انگور دل‘ جگر‘ دماغ اور گردوں کو طاقت دیتا ہے٭ گرمی کے سر درد یاپھر آنکھ جو سرخ ہوکر درد کرنے لگے تو انگور کے پتے پیس کر پیشانی پر لیپ کرنے سے صحت ہوجاتی ہے۔ ٭ لاغری اور کمزوری میں اس کا استعمال مفید ہے۔ ٭ پرانے بخار میں انگور کا استعمال مفید پایا گیا ہے۔ ٭ انگور کا بکثرت استعمال گردہ کی چربی بڑھاتا ہے۔ ٭ چہرے کا رنگ نکھارتا ہے۔ ٭ اگر انگور کو تخم خطمی کے ہمراہ پکا کر روم پر لگائیں تو ورم جلدی تحلیل ہوجاتا ہے اورصحت ہوجاتی ہے۔
٭ سینے کے جملہ امراض میں انگور بے حدمفید ہے۔
٭ پھیپھڑوں سے بلغم کے اخراج کیلئے انگور بہترین دوا ہے۔ ٭ کھانسی کو ختم کرنے کیلئے انگور کے رس میں شہد ملا کر چٹانا مفید ہوتا ہے۔ ٭ انگور کا جوس یا رس پینے کے بعد پانی ہرگز نہیں پینا چاہیے۔ ٭ عورتوں کے زمانہ حمل میں انگور کا رس پینے سے حاملہ عورت غشی‘ چکر‘ اپھارہ اور در وغیرہ سے محفوظ رہتی ہے اور بچہ بھی صحت مند اور توانا پیدا ہوتا ہے۔
٭ جسمانی طور پر کمزور انسان ایک پائو شیریں انگور صبح و شام کھائیں اور رات کو سوتے وقت دودھ میں ایک چمچہ شہد ملا کر پینے سے بالکل صحت مند ہوجائیں گے۔
٭ لیکوریا کی صورت میں خواتین کو چاہیے کہ وہ انگور کے اسی میں ایک چمچہ شہد ملا کر پئیں تو یقینا مرض دور ہوجائے گا۔ یہ خوراک دس دن کی ہے۔٭ بندش حیض میں انگور کے جوس میں ایک چمچہ شہد اور دوعدد پسے ہوئے چھوہارے ملا کر استعمال کرنا بے حد مفید ہوتا ہے۔ ٭ گردے اور مثانے کی جملہ بیماریوں کو دور رکھنے کیلئے ضروری ہے کہ ایک پائو انگور روزانہ کھائے جائیں۔ ٭ مرگی کے مریض کو انگور کا رس پانچ تولہ متواتر تین ماہ تک دن میں تین بار پلانے سے مرگی کا مکمل خاتمہ ہوجاتاہے۔٭ انگور کا رس ایک چمچہ صبح و شام پلانے سے جن بچوں کے منہ اور حلق میں چھالے پڑے ہوں فائدہ ہوتا ہے۔ ٭ قطرہ قطرہ پیشاب آنے کی صورت میں ایک پائو انگور روزانہ کھانا مفید ہے۔ ٭ ضعف گردہ اور سخت زکام میں انگور کا استعمال بے حد مفید ہے۔ ٭ تین سال کے بچوں کی قبض دور کرنے کیلئے ایک چھوٹا چمچہ چائے والا انگور کا رس پلانا مفید ہوتا ہے۔ ٭ جو بچے دانت نکال رہے ہوں اگر انہیں ایک چمچہ انگور کا رس روزانہ پلایا جائے تو دانت بالکل آسانی سے نکل آتے ہیں اور سیدھے بھی رہتے ہیں۔ ٭ جن چھوٹے بچوں کو سوکھے پن کی بیماری ہوتی ہے ان کو ایک چھٹانک انگور کا رس روزانہ پلانا مفید ہوتا ہے۔ ٭ گردے کی پتھری کیلئے دو تولے انگور کے پتے رگڑ کر دن میں دو بار پلانے سے پتھری ریزہ ریزہ ہوکر نکل جاتی ہے ایسے مریض کو سادہ پانی بھی وافر مقدار میں پیتے رہنا چاہیے۔ ٭ انگور کے رس میں ایک چوتھائی چینی ملا کر رِب تیار کرکے کھانے سے دل کو طاقت ہوتی ہے اور مفرح بھی ہوتا ہے۔ ٭ مردانہ کمزوری کو دور کرنے کیلئے ایک ہفتہ تک ہر روز ایک گھنٹہ کے ساٹھ منٹوں میں ایک دانہ انگور فی منٹ روز کھانے سے بے حد فائدہ ہوتا ہے۔ ٭ انگور جگر اور آنتوں کے امراض میں بہت مفید ہوتا ہے۔ ٭ انگور دوا بھی ہے اور غذا بھی۔ اس لیے اس کو کھانے میں مکمل احتیاط کی جائے‘ ترش انگور سے پرہیز کیا جائے اور تازہ اور اچھے انگور کھائے جائیں تو یقیناً صحت اچھی رہے گی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں