قیمتی وقت کا حصہ جہنم کی خریداری میں لگادینا بے شمار مواقع پر دیکھا بے مقصد دوسروں کی غیبت کرنا‘ بدگمانی کرنا‘ شادیوں میں دوسروں کے لباس اور شکل کی نقلیں اتارنا‘ اپنی تعریف میں مسلسل جھوٹ بولتے چلے جانا‘ الزام رکھ کے بات کردینا‘ خاص طور پر اپنی دیورانیوں اور بہووں کو طعنے دینا
شیطان انسان کا ازل سے لیکر ابد تک دشمن ہے‘ یہ میری بات نہیں قرآن کا فیصلہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں جگہ جگہ شیطان کے دشمن اور اس کے انسان کو بھٹکانے کا تذکرہ کیا ہے۔ ایک جگہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ”اِنَّ الشَّیطَانَ لِلاِنسَانِ عَدُوّمُّبِین “ اللہ جل شانہ نے قرآن میں واضح طور پر اعلان فرمادیا کہ شیطان تمہارا کھلم کھلا دشمن ہے۔
یہ اپنا شکاریوں والا جال اٹھائے ہر دروازے پر دستک دیتا ہے اس کا شکار انسان ہیں کسی کو مفلسی سے ڈرا کر فیملی پلاننگ پر مجبور کرتا ہے‘ عریانی اور فحاشی کا بازار سجاتا ہے۔ کہیں پر فاقہ سے ڈرا کر سودی کاروبار کراتا ہے۔ کہیں پر عورت سے اس کی عصمت کا سودا کرواتا ہے ہمارا دنیا میں کوئی بھی دشمن نہیں ہے نہ بھائی‘ نہ بہن‘ نہ عزیز واقارب‘ اللہ رب العزت نے قرآن میں بار بار فرمایا ”شیطان تمہارا کھلا دشمن ہے اس کی پیروی مت کرنا‘ اس کی اطاعت مت کرنا‘ دائیں بائیں‘ آگے پیچھے نظر ڈالیے جائزہ لیجئے ہم بے خبری میں بغیر کسی محنت کے ابلیس کی پیروی کرتے چلے جارہے ہیں۔ ہماری خواتین اس کی پیروی میں پیش پیش ہیں۔
خواتین اپنا قیمتی وقت کا حصہ جہنم کی خریداری میں لگادیتی ہیں بے شمار مواقع پر میں نے دیکھا ہے‘ بے مقصد دوسروں کی غیبت کرنا‘ بدگمانی کرنا‘ شادیوں میں دوسروں کے لباس اور شکل کی نقلیں اتارنا‘ اپنی تعریف میں مسلسل جھوٹ بولتے چلے جانا‘ الزام رکھ کر بات کردینا‘ خاص طور پر اپنی دیورانیوں اور بہووں کو طعنے دینا‘ پھر اپنے شوہروں سے آکر دوسری خواتین کی راز کی باتیں کرنا‘ غیرمحرم کو دیکھ کر ان پر تبصرے کرنا۔ قرآن نے ان خامیوں کو برائیوں کی بنیاد کہا ہے۔ آج ہم اپنی نیکیوں کے اکاونٹ کھولتے ہیں بینک کا اکاونٹ تو ہر فرد کھولتا ہے لیکن اس میں رقم کا لین دین ہے جتنی رقم جمع کرائیں گے اتنی واپس لیں گے۔ پرانے یا کھوٹے سکے اس میں جمع نہیں کراسکتے۔
کوئی ڈبہ لیجئے اس پر لکھیں نیکیاں ڈالنے کا اکاونٹ۔ استعمال شدہ برتن جو ضرورت سے زائد ہوں وہ کسی ضرورت مند کو دےدیں۔ پرانے لباس ٹرنک میں جمع مت کیجئے بلکہ کسی غریب کو دھو کر استری کرکے پیکٹ بنا کر دیدیں۔ کوئی سوالی دروازے پر سوال کرے گھر میں جو بھی میسر ہو بہتر سے بہتر دیں۔ بس یہ سوچیں کہ میں اپنے رب کو دے رہی ہوں۔ خراب چیز کیسے دے دوں۔ ہر ماہ گھر کے تمام اشیائے خردنی لاتی ہیں اس میں آپ ایک ٹافیوں کا بڑا پیکٹ ضرور خریدئیے۔ اکثر سوالی خواتین دروازے پر آتی ہیں تو ان کے ساتھ بچے بھی ہوتے ہیں وہ مٹھی بھر ٹافیاں ان معصوم بچوں کو دیں۔
پرانے جوتے‘ کوڑے کے ڈھیر پر نہ ڈالیں بلکہ ان کو اچھی پالش کروائیں اگر ٹوٹ گئے ہیں تو مرمت کروا کر ننگے پاوں لوگوں کو دیدیں۔ اللہ کا ذکر ہر وقت کریں کوشش کریں ایک آیت روزانہ یاد کریں۔ اللہ نے زبان دی ہے اس کا حق بھی تو ادا کرنا ہے اب ذرا دنیا کا جائزہ لیجئے کہ کیا ہمیں کوءپرانے کپڑوں کے عوض یا استعمال شدہ برتنوں کے بدلے‘ یا ٹوٹے ہوئے جوتوں کے بدلے یا چند ٹافیوں کے بدلے میں کوئی ہمیں دنیا میں ایک پلاٹ دیدے گا یا ایک وقت کا کھانا دے کر ہمیں قیام دے گا۔ جبکہ میرا اور آپ کا رب صرف اس کا ذکر کرنے پر جنت میں محل تعمیر کرتا ہے اور ان پرانی چیزوں کے بدلے جنت ہمارے نام الاٹ کردیتا۔ پتہ ہے کیسا ہے یہ سودا۔ ایک کاپی یا رجسٹر بنائیے تمام دن کا حساب لگائیے کہ کتنی مرتبہ ابلیس آپ کو شکار کرنے آیا آپ اس کے سنہری جال میں نہیں آتیںاور لاحول پڑھی اور اس کی طرف سے منہ پھیرلیا۔ مادی دنیا کو لوٹنے والا نظر آئے تو اس کی حرکتوں پر کڑی نظر رکھی جاتی ہے لیکن ایمان کی دولت پر ڈاکہ ڈالنے والا نظر نہیں آتا اس کی چالیں انتہائی باریک اور زمین دوز ہیں اس کی مکاری اور عیاری کی چالیں اور سازشیں اکثر پکڑ میں نہیں آتیں۔نیکیوں کے بکس میں پرچیاں ڈالتی رہیں۔ ایک ماہ بعد چیک کریں کہ آخرت کا کچھ سودا ہوا۔ ابلیس کی چالوں سے چوکس رہنے کیلئے اللہ سے تعلق مضبوط کریں۔ حقیر سی نیکی کرکے خوشی محسوس کریں۔ امہات المومنین کے طریقہ زندگی کا مطالعہ کریں جسے ہم اپنے والدین کی اطاعت کرتے چلے آرہے ہیں خواہ وہ رسم و رواج ہوں یا گھریلو کام ہم کہتے ہیں یہ کام ہم ایسے اس لیے کرتے ہیں کہ ہماری امی یونہی کیا کرتی تھیں۔
یوں تو عبقری میں لکھنے کو بہت کچھ ہے لیکن طویل تحریروں کی اس میں گنجائش نہیں ہوتی آو ساتھیو! مل کر ایک ٹیم بنائیں اس کی سہ ماہی محفل رکھیں جس میں ہر ساتھی کے مشورے ہوں اس کو رنگا رنگ تحریروں سے مزین کریں اس کا دواخانہ عام کریں۔ خواتین بہت ذہین ہوتی ہیں یہ وقت بھی نکال لیتی ہیں اور بہترین مشورے دیتی ہیں بس یہ دیکھیے عبقری پرچہ نکالنے کیلئے ہمیں کوئی محنت نہیں کرنی پڑی۔ نہ بنیاد کھودنی پڑی نہ ہاتھ زخمی کرنے پڑے نہ عمارت اٹھانی پڑی‘ نہ چھت ڈالنے کی زحمت ہے‘ تیار شدہ عمارت ہے‘ یہ تواللہ کا انعام ہے‘ ساری محنت ومشقت تو عبقری بھائی نے خود کی ہے۔
وہ ہمارے دروازے پر دستک دیتے ہیں ہمارے دلوں پر دستک دیتے ہیں ۔ ہم اپنے مہمان کی کتنی عزت کرتے ہیں کیا اہم ان کیلئے گھر کے دروازے اور دل کے دروازے نچھاور کرتے ہیں اللہ کی قسم مجھے عبقری دل و جان سے صرف اس لیے عزیز ہے یہ صرف خالص اللہ کا پیغام پوری انسانیت کو دیتا ہے۔ اس میں اب تک جو کچھ لکھا اور انشاءاللہ لکھتی رہوں گی۔ پورے خلوص سے صرف اللہ کی رضا کیلئے اگر پھر بھی بحیثیت انسان میری تحریروں میں کمی کوتاہی ہو تو آگاہی فرمائیے میری خامیوں کو دور کرنے میں میرا ساتھ دیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں