کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ہماری آج کل کی نسل کے بچے والدین اور بڑوں کا کہنا کیوں نہیں مانتے اور بڑوں کے ادب و احترام سے تو خصوصاً عاری ہیں؟ اس بات کا اصل سبب ان کے بڑوں کا اذان یعنی اللہ تعالیٰ کی دعوت کو خاموشی سے نہ سننا ہے
اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے کہ ہم پانچ وقت اذان جیسا نغمہ توحید سنتے ہیں‘ حقیقت میں اذان ہے ہی ایسی دلفریب صدا جسے غور سے سنے بغیر زندگی میں لطف نہیں آسکتا‘ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا آسمان کے دروازے پانچ اوقات میںکھل جاتے ہیں۔ تلاوت قرآن کے وقت‘ اذان کے وقت‘ جہاد میں جماعتوں کے مقابلہ کے وقت‘ بارش کے وقت‘ مظلوم کی دعا کے وقت۔حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب اذان دی جاتی ہے تو آسمان کے دروازے کھل جاتے ہیں‘ دعائیں قبول ہوتی ہیں۔ (مستند طیالسی)حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر لوگ اذان کے ثواب کو جان لیں تو تلواروں سے لڑائی کریں۔ کئی جگہیں دنیا میں ایسی ہیں جہاں کھلے عام اذان ممنوع ہے۔ لہٰذا ہمیں اس کی قدر کرنی چاہیے اور اذان غور اور دھیان سے سننی چاہیے۔
ہم میں سے اکثر اذان کی طرف کتنا دھیان دیتے ہیں یہ خود ہی سوچ لیں اپنے کاموں اور باتوں کو بدستور کرتے رہتے ہیں جب کہ یہ ناپسندیدہ ہے۔
سلف صالحین میں سے کسی کے کان میں اذان کی آواز پڑتی تو اگر ہتھوڑے سے کام کرتے وقت ہاتھ پیچھے کی طرف ہوتا تو وہیں رک جاتا۔ تسلی سے اذان سنیں اور موذن کے ہر کلمے کو دہرا کر اذان کا جواب دیں بعد میں دعا پڑھ کر اپنی دعا بھی اللہ سے مانگیں یہ قبولیت کا وقت ہوتا ہے۔
حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ جو شخص اذان کے دوران خاموش نہیں ہوتا اسے موت کے وقت کلمہ طیبہ نصیب نہیں ہوتا۔
مشہور خلیفہ ہارون الرشید کی اہلیہ زبیدہ بیگم کو انتقال کے بعد جب کسی باندی نے خواب میں دیکھا تو دریافت کیا کہ کیا گزری۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اللہ تعالیٰ کے سامنے پیش کیا گیا اور مجھ سے نہر زبیدہ کی بابت سوال ہوا تو میں نے کہا بے شک یہ آپ کی رضا کے واسطے بنائی گئی۔ جواب ملا کہ تیرے نام پر اس کا نام تھا۔ تجھے اچھا کہا جاچکا۔ البتہ تیری ایک نیکی ہمارے پاس ہے کہ ایک دفعہ تو پانی پینے لگی تو اذان شروع ہوگئی تونے اذان کے احترام میں پیالہ وہیں رکھ دیا اس بات پر تجھے بخش دیا۔
اسی طرح ایک عورت نے اپنے گاوں کا واقعہ بتایا کہ وہاں کے انتہائی غریب لوگوں کی ایک عورت فوت ہوگئی۔ گاوں کے چودھریوں کی طرف سے ان لوگوں کو گاوں کے قبرستان میں دفن کرنے کی ممانعت تھی لیکن وہ اس بات سے لاعلم تھے۔ انہوں نے اپنی عورت اسی قبرستان میں دفن کردی بعد میں چودھری کو پتہ چلا کہ تو وہاں سے نعش نکلوانے لگا جب قبر کھودی گئی تو اس میں سے بے انتہا خوشبوئیں آرہی تھیں اور نعش تروتازہ تھی۔ شرمندہ ہوکر قبر بند کی اور اس کے گھر والوں سے عمل پوچھا انہوں نے بتایا کہ کوئی خاص عمل تو نہ تھا البتہ جب اذان ہوتی تو خود بھی خاموشی اور احترام سے سنتی اور دوسروں کو بھی چپ رہنے کی تاکید کرتی۔
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ہماری آج کل کی نسل کے بچے والدین اور بڑوں کا کہنا کیوں نہیں مانتے اور بڑوں کے ادب و احترام سے تو خصوصاً عاری ہیں؟ اس بات کا اصل سبب ان کے بڑوں کا اذان یعنی اللہ تعالیٰ کی دعوت کو خاموشی سے نہ سننا ہے اگر وہ اذان خاموشی اور احترام سے سنیں اور اولاد کی دینی تربیت کی طرف مائیں توجہ دیں (کیونکہ مردوں کی وجہ سے دین دہلیز تک اور عورتوں کے دین دار بننے سے دین گھر اور بچوں میں آتا ہے۔) تو کوئی وجہ نہیں کہ نافرمان اولاد فرمانبردار بن جائے۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 545
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں