انسانی زندگی کا کوئی گوشہ ایسا نہیں جس کو قرآن نے تشنہ چھوڑا ہو، البتہ ہم قرآن مجید کو چھوڑ بیٹھے ہیں اسلئے ہماری زندگی کی کشتی مسائل کے سمندر میں مسلسل ہچکولے کھارہی ہے۔
گردش حالات کی چکی میں پِس گئے
اس بات کا اندازہ چند سال قبل ہوا جب زندگی کسمپرسی کی آخری حالت میں تھی‘معاشی حالات بہت خراب تھے ‘ پریشانیوں کا دور دورہ تھا۔ان مشکل حالات میں بری طرح مایوس ہو چکی تھی۔قرض لے لے کر گزارہ کر رہے تھے‘ پھر ایک قرض اتارنے کے لئے مزید قرض لیتے ‘دن بدن گردش حالات کی چکی میں پستے چلے جارہے تھے۔پھر اللہ تعالیٰ کی شان کریمی کوہم پر ترس آگیا۔میرا عبقری سےتعارف ہوا‘ روحانی محافل کو سننا شروع کیا جس کے بعد احساس ہوا کہ قرآن صرف ایصال ثواب اور آخرت کے لئے ہی نہیں بلکہ زندگی کے ہر شعبہ اور ہر مسئلہ سے نجات کا ذریعہ ہے۔ ہر روز نت نئی پریشانیوں اور مصائب میں مبتلا ہونے کی ایک بڑی وجہ قرآن سے دوری ہے۔تسبیح خانہ سے تعارف کے بعد قرآن پاک سے دوستی اور محبت ہو گئی۔پہلے کبھی کبھار کسی خاص موقع پر ایصال ثواب کی نیت سےقرآن کی تلاوت کر لیتی تھی مگر پھر قرآن پاک کو شوق اور لگائو کے ساتھ پڑھنا شروع کیا۔میں نے اپنا معمول بنا لیا تھا کہ روزانہ باقاعدگی کےساتھ قرآن پاک کی تلاوت کرتی اور اس دوران دل ہی دل میں قرآن کے ذریعے ہی رب سے باتیں کرتی۔اللہ تعالیٰ کے کلام پاک کی برکت سے مشکلات آسان اور حالات میں تبدیلی آنا شروع ہو گئی۔
قرض کا مرض ہمیں لے ڈوبا
ہماری دوسری پریشانیاں تو ختم ہو رہی تھیں مگر قرض کا بوجھ اتنا زیادہ تھا کہ اس سے نکلنا نا ممکن نظر آرہا تھا‘ شوہر کی آمدن سے گھر کا خرچ چلانا بہت مشکل ہو چکا تھا‘ اولاد جوان ہو رہی تھی اور ہمارے پاس زندگی کی بنیادی ضروریات میسر نہ تھیں‘ حتیٰ کہ آنے جانے کے لئے ایک موٹر سائیکل تک نہ تھی مگر میرا یقین تھا کہ جو قرآن ہمارے لئے قبر اور آخرت میں نجات اور راحت کا ذریعہ بنے گا اسی کی برکت سے ان شاءاللہ ہمیں زندگی میں راحت اور خوشیاں نصیب ہوں گی۔میں نے تلاوت کلام پاک کے ذریعے اللہ تعالیٰ سے موٹر سائیکل مانگی تاکہ آنے جانے اور سفر میں آسانی ہو‘میری یہ خواہش پوری ہو گئی ‘ اللہ تعالیٰ نے غیب سے مدد فرمائی اور موٹر سائیکل مل گئی۔شوہر ایک اچھی پوسٹ پر تھے مگر حلال کی کوشش کرتے رہے‘ الحمدللہ برکت ملنا شروع ہو گئی‘ حالات سنورنے لگے‘قرض کا بوجھ بھی کم ہونا شروع ہو گیا۔
ایسا احسان جسے کبھی فراموش نہیں کرسکتی
جیسے جیسے مسائل حل ہوتے گئے میرا قرآن سے عشق بھی بڑھتا چلا گیا‘قرآن کو دیوانہ وار پڑھنا شروع کر دیا‘کوشش ہوتی کہ دن کا زیادہ سے زیادہ وقت قرآن کی تلاوت کرنے یا روحانی محافل سننے میں گزرے۔ہمارے حالات ایسے تھے کہ مہینہ ختم ہونے سے پہلے ہی گھر میں راشن ختم ہو دعاجاتا‘ کچھ بہتری آنا شروع ہوئی تو میں نے شوہر سے کہا اگلی مرتبہ ان شاءاللہ گھر کے راشن کی خریداری اپنی ذاتی گاڑی پر کرنے جائیں گے۔میری اس بات پر شوہر ہنس دیے اور کہنے لگے کہ مشکل سے اب گھر کا گزر بسر ہو رہا ہے‘ان حالات میں گاڑی لینا دیوانہ کے خواب کی مانند ہے۔لیکن میں نے فیصلہ کر لیا تھا اور یقین تھا کہ ان شاءاللہ قرآن پاک کی برکت سے یہ خواب بھی ضرور شرمندہ تعبیر ہوگا۔میں تلاوت کلام پاک کرتی رہی اور گاڑی کے لئے قرآن کی سے سفارش کا عرض کرتی رہی۔چند ہفتوں میں ہی اللہ تعالیٰ نے ایسا غیبی نظام چلا یا کہ شوہر کی ترقی ہو گئی‘اسی مہینے انہیں معقول تنخواہ کے علاوہ بونس بھی ملا اور پھرمناسب قیمت پر ایک گاڑی بھی مل گئی۔اللہ تعالیٰ نے قرآن کی سفارش سے ایسا عظیم احسان کیا جسے کبھی فراموش نہیں کر سکتی۔ایک وقت تھا جب کہیں آنے جانے کے لئے صرف ایک پرانی سائیکل تھی مگر آج الحمدللہ ذاتی گاڑی ہے۔
اب گھر پر بچوں کورضائے الٰہی کی خاطر قرآن پاک کا ناظرہ بھی پڑھانا شروع کر دیا ہے۔کوئی بھی مسئلہ ہو تو قرآن پاک پڑھانے کے بعد ان سے دعا کرواتی ہوں جو الحمدللہ قبول ہو جاتی ہے۔قرض کا بوجھ بھی ختم ہونے کے قریب ہے۔یہ سب قرآن کی برکتیں ہیں جومسلسل سمیٹ رہی ہوں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں