Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

دعائیں سوفیصد قبول ہوں! ایک سچا راز

ماہنامہ عبقری - مارچ 2024ء

جھگڑوں کی ابتداء
جتنی مسلمانوں کی تعداد اب ہے اس سے پہلے نہیں تھی‘ اسلام اور اسلامیات پر لٹریچر اس سے پہلے اتنا کبھی نہیں تھا‘ مانگے جانے والی دعائیں‘ حدسے زیادہ‘ حج عمرہ میں جتنی تعداد اب ہے اس سے پہلے کبھی نہ تھی اور یہ حقیقت اور سچ بھی ہے‘ مگر دعائیں قبول کیوں نہیں ہوتیں؟ آج تک کیوں نہیں سوچا؟ یہ لفظ ’’کیوں‘‘ اگر اپنے لیے ہوگا تو ساری دنیا میں جھگڑے ختم ہوجائیں گے اور یہ جب دوسرے کیلئے ہوگا یہیں سے جھگڑوں کی ابتدا ہوگی۔ آئیں ہم اب آج کے بعد اپنے لیے ’’کیوں‘‘ کریں گے دوسروں کیلئے ’’کیوں‘‘ چھوڑ دیں گے اور یہ سوچیں گے کہ آخر ہماری دعائیں قبول ’کیوں‘ نہیں ہوتیں؟آئیں! میں آپ کو ایک موتی دیتا ہوں اس کے بعد اس کو سوچیں!
حجاج بن یوسف کی چال
حجاج بن یوسف دنیا کا ظالم آدمی‘ اس نے کسی ہستی کو نہیں چھوڑا‘ جب کوفہ میں گیا تو پتہ چلا کہ یہاں نیک لوگوں کی ایک ایسی جماعت ہے جو کسی بندے کےلیے اگر بددعا کردیں اور خاص طور پر ظالم حاکم کے لئے تو وہ ہلاک اور برباد ہوجاتا ہے۔ حجاج کو فکر ہوئی‘ دانا اور تجربہ کار تھا۔ اس نے ان لوگوں کی دعوت کی‘ بڑی محبت ‘پیار‘ منت اور خوشامد سے بلایا اور بلانے کے بعد ان کو کھانے کھلائے‘ جب وہ کھا کر چلے گئے تو بہت اطمینان کا سانس لیا اور کہنےلگا: میں ان کی بددعا سے محفوظ ہوگیا۔ وزیروں مشیروں نے پوچھا: آخر کیا وجہ ہے؟ کہنے لگا: میں نے انہیں مال حرام کھلایا ہے اور جس کے اندر لقمہ حرام جاتا ہے‘ اس کی دعائیں قبول نہیں ہوتیں بلکہ رد ہوتی ہیں‘ آسمان پر نہیں جاتیں‘ عرش کو نہیں چھوتیں‘ بارگاہ الٰہی میں ان کی مقبولیت‘ محبوبیت اور قبولیت نہیں ہوتی۔ لہٰذا اب میں مطمئن ہوں ان کی بددعا کا میرے اوپر کوئی اثر نہیں ہوگا۔
باطل کو ہماری بددعاؤں کا فکر
اب دوسرا واقعہ ملاحظہ فرمائیں:۔ شیخ سعید احمد خانؒ مدینہ منورہ کے روحانی شہنشاہ تھے۔ فرمانے لگے: باطل کو ہماری بددعاؤں کا بہت فکر رہتا ہے‘ ساتھ بیٹھنے والے چونک اٹھے‘ محفل میں سناٹا چھا گیا کہ کسی درویش کے منہ سے بات نکلی ہے‘ بے کار نہیں ہوسکتی سوفیصد حقیقت ضرور ہے۔ پھر فرمایا : باطل کو ہماری بددعاؤں کا بہت فکر رہتا ہے اور وہ اس کا حل بھی کرتا رہتا ہے‘ آخر اس کا حل کیا ہے؟ یہ سوال سب حاضرین مجلس کی آنکھوں میں تھا‘ ادب کی وجہ سے زبانیں بند تھیں‘ شیخ ؒنےسر جھکایا خاموش ہوگئے اور تھوڑی دیر کے بعد سر اٹھا کر فرمانے لگے: کیا آپ مسلمان سمجھتے ہیں کہ دعا اور بددعا کا ہمیں اثر ہوتا ہے‘ غیرمسلم بھی دعا اور بددعا کو ہم سے کہیں زیادہ سمجھتے ‘مانتے ‘پرکھتے اور پیچھا کرتے ہیں۔ انہوں نے کیا کیا؟ (یہ بات کہتے ہوئے شیخ کی آنکھوں آنسو آگئے‘ آواز دھیمی ہوگئی) حرم کے اردگرد مکروہات مشکوکات پھیلا دئیے۔ مارکیٹس‘ خریدو فروخت‘ مشکوک کھانے اور ایسے مشکوک کھانے جو بظاہر بہترین لاجواب ہیں لیکن وہ سوفیصد مشکوک ہیں اور جن کے کھانے سے دعائیں قبول نہیں ہوتیں۔ پھر واقعہ سنایا۔فرمایا: یہ آج سے چالیس سال پہلے کی بات ہے میں نے مکہ مکرمہ میں ایک شیخ کو کچی سبزیاں ‘ پھل کھاتے دیکھا‘ پھل بھی بالکل سستے اور سبزیاں بھی وہ تھیں جو کچھ تھوڑی سی گلی تھیں‘ قریب پرانی سی چھڑی پڑی تھی‘ اس سےسبزی کا گلا ہوا حصہ کاٹتے ‘ پھینک دیتے اور باقی کھارہے تھے ۔ میں آئندہ مرتبہ گیا تو بھی اس وقت اچانک ان کے کھانے کا وقت تھا وہ پھر وہی کھارہے تھے۔ میں نے پوچھا کیا آپ کھانا نہیں کھاتے؟ دھیمے لہجے میں فرمانے لگے: کھالیتا ہوں‘ اگر مشکوک نہ ہو‘ حرام نہ ہو اور کہیں میری دعوت ہو بھی جائے تو مشکوک اور حرام کھانے کی طرف میرا ہاتھ نہیں بڑھتا۔
ہماری دعائیں اس وجہ سے رَد ہورہی ہیں!
شیخ سعید احمد خانؒ مزید فرمانے لگے: مجھے حجاج (حاجیوں)پر ترس آتا ہے‘ دور پرے سے پیسہ خرچ کرکے آتے ہیں اور کفر ان کی بددعاؤں سے ڈرتا ہے‘ اس نے حرم مکی اور حرم مدنی کے اردگرد مشکوک کھانوں کے جال پھیلائے ہوئے ہیں اور ہر کمرے میں ٹی وی دے دیا ہے اور اس کے علاوہ حرمین کے اردگرد مارکیٹوں کی بھرمار کردی ہے۔ سفر تو ہوتا ہے لیکن جو جذبہ یہاں ملنا چاہیے وہ نہیں ملتا۔ اس کا نقصان اتنا زیادہ ہوتا ہے کہ گمان خیال سے بالاتر اور سب سے بڑا نقصان یہ ہوتا ہے کہ دعائیں قبول نہیں ہوتیں اور دعائیں رد کردی جاتی ہیں۔
پھر شکوہ نہ کیجئے گا
یہ دو واقعات ہمارے لیے ایک نئی سوچ دیتےہیں‘ بہت بڑی عبادات کا اہتمام کیا‘ اچھی بات ہے! لیکن عبادات کے ساتھ ساتھ ان کی قبولیت کیلئے بھی سوچا کہ قبولیت کیلئے کیا کیا کرنا ہے؟ اور قبولیت کے لیے کتنی محنت چاہیے‘ کتنی توجہ اور احتیاط چاہیے؟ اگر حرام اور حلال پر محنت نہ کی‘ مشکوکات سے نہ بچے تو پھر شکوہ کریں گے کہ ہماری دعائیں قبول نہیں ہوتیں اور بعض اوقات خود رب کا شکوہ بھی کربیٹھتے ہیں حالانکہ قصور اپنا‘ مشکوکات سے پرہیز نہیں اور احتیاط نہیں۔ آئیں اپنی دعائیں قبول کروائیں‘ مانگیں اور فوراً مل جائے۔ اس کا راز میں نے آپ کی خدمت میں عرض کیا ہے۔ یقیناً آپ یہ راز لینا اور اس کو سمیٹنا نہیں بھولیں گے۔

Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 063 reviews.