Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

جنات کا پیدائشی دوست‘علامہ لاہوتی پراسراری

ماہنامہ عبقری - اگست 2019ء

دائیں ہاتھ پر چاند تارے کانشان
اس بزرگ جن نے اپنا ہاتھ دکھایا اس ہاتھ پرکچھ نشان تھےکہنے لگے:یہ ہمارے جنات کی خاص نشانی ہے اوریہ ہمارا پیدائشی نشان ہے دائیں ہاتھ کی ہتھیلی پر ایک واضح چاندتارے کا نشان تھا چاند بڑا تھا تارہ چھوٹا تھا پھر اس کے ساتھ مزید دو تارے تھے یعنی ایک چاند اور تین تارے تھے میں نے پوچھا یہ کیا ہے؟کہنے لگے : وہ جنات جن کا تعلق حضرت سلیمان علیہ الصلوٰۃ والسلام سے تھا اور وہ سلیمان علیہ الصلوٰۃ والسلام کے ساتھ زندگی بھر رہے انہی کی اطاعت کی‘ انہی کی فرمانبرداری کی‘ ان کے ساتھ چلے اور ان کے ساتھ زندگی گزاری‘ ان کی نسلوں میں جو بھی جن ہوگا یہ پیدائشی اس کا نشان ہوگا اور جنات کے قبائل میں ان لوگوں کی بہت عزت اور احترام اور اکرام ہوتا ہے اور یہ لوگ بہت مانے جاتے ہیں اور ان کی بات کی بہت زیادہ اہمیت ہوتی ہے۔
یہ جنات کسی کو تکلیف نہیں دیتے
مجھے یہ سن کر اور یہ دیکھ کر واقعی حیرت ہوئی اور کہنے لگے اب بھی یہ جنات کبھی لوگوں کو تکلیف نہیں دیں گے نقصان نہیں کریں گے اورپریشان نہیں کریں گے اورکبھی بھی یہ جنات لوگوں کیلئے شر کا ذریعہ نہیں بنیں گے بلکہ خیر کا ذریعہ بنیں گے اور ہمیشہ ایسے لوگ انسانیت کے لیےبھی اور جنات کے لیے بھی راحت کا ذریعہ بنتے ہیں اور یہ کبھی بھی نقصان نہیں دیتے حتیٰ کہ انہیں کوئی اگر نقصان دے‘ تکلیف دے ‘پریشان کرے‘ گناہوں سے ‘موسیقی سے متاثر کرے تو بھی یہ درگزر کرتے ہیں کیونکہ ان کے ساتھ بڑی ہستی حضرت سلیمان علیہ السلام کا ہاتھ اور ساتھ ہے اور ان کی نسبتیں ہیں اور اس لیے ان کے حوصلےبہت بلند ہوتے ہیں ۔
چاند ایک مگر تارے تین کیوں؟
پھر وہ بابا جی اپنے ہاتھ کو مزید سامنے کرکے کہنے لگے چاند تو ایک ہے تارے تین کیوں ہیں؟ آپ نے مجھ سےسوال نہیں کیا؟ مجھے حیرت ہوئی اور میں نے ان سے خود پوچھا کہ
آپ ہی بتادیجئے ۔ کہنے لگے کہ اصل بات یہ ہے کہ چاند ایک ہے اور تین تاروں سے مراد طاق کی دنیا ہے کہ اللہ کو طاق پسند ہے اور طاق سے مراد یہ ہے کہ ایک تارے سے مراد خود نیکی پر رہنا ‘دوسرے تارے سے مراد اپنی نسلوں کو نیکی کی طرف متوجہ کرنا اور تیسرے تارے سے مراد انسانیت اور جنات کیلئے ہمیشہ فلاح اور نیکی کی ترتیب کرنا اور ان کو کبھی نقصان نہ دینا۔ یہ تین تارےاس بات کی نشانی اور یہ اس بات کی دلیل ہے کہ لوگ بے ضرر ہوں کبھی نقصان نہیں دیں گے لوگوں کی ہمیشہ راحت کا‘ عافیت کا اور خیرو برکت کا ذریعہ بنیں گے۔ ہماری نسل در نسل یہ ترتیب چلی آرہی ہے مجھے یاد نہیں کہ ہمارا کوئی بچہ پیدا ہوا ہو اور اس پر ایک چاند اورتین تاروں کا نشان نہ ہو‘ ہمیشہ ایک چاند اور تین تاروں کا نشان ان پر رہا ہے اور یہ چیز ہمیشہ ان پر غالب رہی ہے کہ وہ ہمیشہ خیر کو چاہیں گے‘ راحت کو چاہیں گے‘ مشکلات پیدا نہیں کریں گے اور اگر مشکلات ہوں گی بھی تو چاہے وہ انسانوں کی ہوں یا جنات کی ان کو دور کرنے کی کوشش کریں گے اور وہ دور ہوکر رہے گی۔
بزرگ جن کی زندگی کے تجربات
مزید اس بزرگ جن نے اپنی زندگی کے مشکلات کے تجربات بتائے کہنے لگے میں نے ہمیشہ لوگوں کے جھگڑے دور کروائے‘ جبکہ شریر جنات ہمیشہ جھگڑوں میں مدد کرتے ہیں اور جھگڑے کرواتے ہیں میں جب بھی کوئی جھگڑا ہورہا ہو دلوں میں اتر جاتا ہے دلوں میں اترنے کے بعد ان کے دلوںمیں وساوس نہیں ڈالتا‘ محبت ڈالتا ہوں یہ احساس دلاتا ہوں کہ اس سے غلطی ہوگئی‘ تیری غلطی ہے اس کی غلطی نہیں یہ احساس اس کے دل میں بڑھاتا ہوں حتیٰ کہ اتنا احساس بڑھ جاتا ہے ہر شخص ایک دوسرے سے معذرت کرنے معافی مانگنے اور درگزر کرنے پر آجاتا ہے۔ مجھے اس فعل سے بہت خوشی ہوتی ہے کئی بار خود شریر جنات سے میرا جھگڑا ہوا چونکہ ہم طاقت ور ہوتے ہیں اور قوم جنات کی دنیا میں جنات ہماری برادری کو بہت عزت احترام دیتی ہے‘ اس لیے شریر جنات ہم سے مقابلہ تو کرتے ہیں لیکن کبھی غالب نہیں آسکے۔ ہمیشہ ان کا نقصان ہوا ہے ویسے بھی جنات کبھی ہمارے مقابلے میں نہیں آتے انہیں پتہ ہے ان کے ساتھ حضرت سلیمان کے رب کی طاقت ہے اور قوت ہے اور یہ کبھی تنہا اور اکیلے نہیں ہیں‘ یہ ہمیشہ قوتوں اور طاقتوں کے ساتھ ہوتے ہیں۔
ساری مسنون دعائیں مجھے یاد ہیں
وہ بزرگ جن مزید کہنے لگے :جتنی بھی مسنون دعائیں ہیں‘ ساری مجھے یاد ہے لیکن ہمارے ساتھ بھی حضرت سلیمان علیہ الصلوٰۃ والسلام کی برکت ایسی ہے کہ اگر کوئی دعا دوسرا سوا لاکھ دفعہ پڑھے جو سوا لاکھ دفعہ پڑھنے کے بعد کسی دعا کی ہوتی ہے وہ ایک دفعہ پڑھنے سے ہمیں حاصل ہوجاتی ہےا ور ایک دفعہ پڑھنے سے وہ دعا مل جاتی ہے مجھے بڑی حیرت ہوئی۔ میں نے اس بات کو مزید کریدا کہ آپ اس کی وضاحت کردیں تو کہنے لگے : ہر شخص دعاؤں کےذریعہ حفاظت اور مدد چاہتا ہے پھر خود ہی کہنےلگے مثلا ً! تسمیہ بسم اللہ الرحمٰن الرحیم یہ ایک دعا ہے ہم اگر اس کو ایک بار پڑھیں تو یہ ایک سوا لاکھ دفعہ شمار ہوگی‘ دو مرتبہ پڑھیں دو سوا لاکھ مرتبہ اور اگر تین مرتبہ پڑھیں تو یہ تین سوا لاکھ مرتبہ شمار ہوگی اور اسی طرح یہ مسلسل اگر ہم پڑھیں گے تو یہ ہمیشہ ہمارے ساتھ اس کی برکات اور اس کی خیریں بڑھتی چلی جائیں گی اور یہ میرے لیے نہیں ۔یہ میری تمام نسلوں کیلئے یہی نعمت ہے اور ایک اور بات بتائی کہ جو شخص بھی حضرت سلیمان علیہ الصلوٰۃ والسلام کی برکت کا حصہ ہے‘ ہماری بے اکرامی اور بے عزتی کرتا ہے یا تواندھا ہوجاتا ہے یا کانا یا لولا اوریالنگڑا ہوجاتا ہے۔
پیار محبت اور درگزر کا معاملہ
یہ معاملہ جنات کے ساتھ ہے انسان کے ساتھ ہمارا معاملہ اس کے برعکس ہے‘ کوئی نہ چاہتے ہوئے ہمیں نقصان دے بھی سہی تو درگزر کا معاملہ بہت وسیع ہوتا ہے ہم کسی بھی شکل میں اس کو کوئی تکلیف نہیں دیتے اور اس کے ساتھ ہمارا پیارکا‘ محبت کا اور درگزر کا معاملہ ہوتا ہے۔
قارئین! مجھے بہت جنات ملے لیکن یہ بزرگ جنات انوکھے تھے انہوں نے ایسی عجیب و غریب باتیں بتائیں جو میں چاہتا ہوں ہمیں اس کا علم ہونا ضروری ہے جیسے انہوں نے موسیقی اور بدکار جنات کا مست ہوجانا اورنیکی سے نیک جنات کی مدد کرنا اور اس بات کو اس بزرگ جن کو بہت واضح کیا کہ جب کسی جگہ کوئی نیک جنات ہوں اور انسان بھی نیکی کرنے لگ جائیں تو یہ جنات خوش ہوتے ہیں‘ آنے والے جادو‘ خبیث جنات کے حملے‘ کوئی سفلی عمل ہو اس کا باقاعدہ مقابلہ کرتے ہیں اور اس کا توڑ کرتے ہیں‘ ان کے ہرمعاملے میں ان کی مدد اور معاونت کرتے ہیں‘ ان کو تنہا نہیں چھوڑتے‘ ان کے بچوں اور نسلوں کی حفاظت کرتے ہیں‘ ان کو ہمیشہ اپنی امان اور حفاظت میںرکھتے ہیں حتیٰ کہ وہ نیک جنات مبارک بولوں مقدس دعاؤں کے ذریعے ان کی سرپرستی اور ان پر ہاتھ رکھتے ہیں اور وہ نیک جنات خود کہتے ہیں کہ یہ سب کچھ ہم اللہ کی توفیق کررہے ہیں کیونکہ اللہ نے ہیں اللہ نے نیکی توفیق دی ہے اوریہ نیکی میں آگے سے آگے بڑھتے چلے جارہے ہیں ہم ان کی ضرور معاونت کریں گے‘ مددکریں گے اور ضرور ان کا ساتھ دیں گے کیونکہ نیکی کے ساتھ تعاون کرنے والا بھی ایسا ہے جیسے خود نیکی کرنے والا۔
نسل سلیمانی کا جن
بزرگ جن کہنے لگے: اس دفعہ میں کئی رشتہ داروں کے ہاںختم قرآن کے سلسلے میں رمضان المبارک میں جانے کاموقع ملا اور رمضان المبارک میں مجھے بہت راحت کا سامان خیروبرکت کا سامان ملا‘اس رمضان میں میں نے ایک چیز دیکھی جس چیز سے مجھے بہت راحت ملی‘ قرآن کا تذکرہ قرآن کا ختم اور قرآن کا عمومی مزاج اوررواج بڑھ رہا ہے جبکہ بہت سال پہلے اس کا تذکرہ مزاج اور رواج ختم تو نہیں ہوا تھا لیکن کم ہوگیا تھا لیکن اب رمضان میں بہت زیادہ مجھے اس کا تذکرہ ملا اور ہر حل ملا اور مجھے خوشی ہوئی کہ میں بھی ان مجالس اور محافل میں شامل ہوں اور ان مجالس اور محافل میں شامل ہوکر اپنے لیے میں سعادت کا سامان بنوں‘ مجھے خوشی ہوتی ہے کہ جب کوئی قرآن ناظرہ ‘حفظ قرآن میں شامل ہوتا ہے اور مجھے راحت ملتی ہے ابھی پچھلے دنوں میں ایک قرآن کے ختم میں شامل ہوا تو وہاں ایک حافظ قرآن نے ایسا خوبصورت قرآن پڑھا جو کہ ہماری نسلوں میں پڑھا جاتا ہے میں نے فوراً اس کا ہاتھ دیکھا تو مجھے فورا سمجھ آئی کہ یہ بھی نسل سلیمانی کا جن ہے کیونکہ اس کے ہاتھ پر وہ لکیریں یعنی ایک چاند اور تین تارے بنے ہوئے تھے‘ میں نے ان کی بات کو درمیان سے لیتے ہوئے عرض کیا کہ کیا آپ کی کوئی مخصوص آواز ہوتی ہے یا کوئی مخصوص تجوید ہوتی ہے جو آپ قرآن پڑھتے ہیں ‘فرمانے لگے:
قرآن پڑھنے کا انداز! چلتا پانی ٹھہر جاتا ہے
ہاں ہم اس طرز پر قرآن پڑھتے ہیں جس طرز پر اللہ کے نبی ﷺ کے ان صحابی جنات نے پڑھا اور سنا تھا جس کو حضورﷺ نے پسند فرمایا تھا آج بھی وہ قرآن کی طرز ہمارے ساتھ چلی آرہی ہے اور وہ قرآن کی طرز ہم اس طرز کے ساتھ قرآن پڑھ رہے ہیں اور ہم ہمیشہ قیامت تک اسی طرز تک ہی پڑھتے رہے ہیں اور ہمارے لیے وہی طرز ہی سب سے بہترین اور باکمال ہےکیونکہ وہی طرز ودیعت اور عطا کی گئی ہے‘ ہمارایک مخصوص انداز ہے اور وہ انداز اتنا سریلا درد مند اور مخلصانہ ہوتا ہے کہ چلتا پانی ٹھہر جاتا ہے‘ درختوں کے پتے سہم جاتے ہیں‘ ہوائیں تھرا جاتی ہیں اور جانور اپنی آوازیں نکالنا چھوڑ دیتے ہیں‘ سر جھکا دیتے ہیں‘ کیڑے‘ مکوڑے‘ زہریلے جانور یا جنگل کے درندے‘ پرند‘ چرند سب کو ہماری یہ ادا بہت پسند ہے اور سب ہی اس ادا پر جان دیتے ہیں اور پر بہت زیادہ کیونکہ وہ آواز ہی ایسی پرسوز ہوتی ہے کہ اس کو سننے والا خود مست ہوجائے اور اس کے سننے میں خود ہی زیادہ ایک امنگ تازگی اور خلوص محسوس ہوتا ہے۔ آوازتو قرآن کی جو بھی پڑھتا اور سنتا ہے سب کو اسی کا سوز اور محبت ملتی ہے لیکن نسبت سلیمان علیہ الصلوٰۃ والسلام کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے ہماری آواز کو ایک خاص کیف اورکیفیت دی ہے۔
نسبت حضور اکرم ﷺ
پھر اس میں مزید حضور اکرم ﷺ کی نسبت سے ہم اس آواز کو اور قرآن کو بہت قریب سے سمجھ پائے ہیں اب تو ہماری نسلیں بھی قرآن پاک کو بہت زیادہ پڑھتی ہیں اور سب اسی طرز پر پڑھتی ہیں بلکہ انوکھی بات اس بزرگ جن نے کہی کہ یہ سب پیدائشی نظام ہمارے ساتھ چلا آرہا ہے جس طرح ہاتھ کی لیکروں کا نظام ہمارے ساتھ پیدائشی چلا آرہا ہے اسی طرح ہمارے ساتھ یہ نظام بھی پیدائشی چل رہا اور ہمارے ہر نظام کے ساتھ پیدائشی ترتیب ہے۔یعنی ہماری آواز ہر بچے کی‘ ہر جوان کی‘ ہر بوڑھے کی پیدائشی ہوگی اور اس سے ایک خاص سوز محبت اور پیار پیدا ہوتا ہے اور اس سے ایک خاص کیفیت پیدا ہوتی ہے اور بہت زیادہ مخلوق خاص طور پر ہمارے جنات اس پر رقعت انگیز کیفیت میں چلے جاتے ہیں۔
کئی جنات میرے سامنے آکر بیٹھ گئے
گزشتہ دنوں میں قرآن پڑھ رہا تھا اور اپنی طرز سلیمان پر پڑھ رہا تھا یعنی وہ طرز جس طرز کو ہم نے حضور اکرمﷺ کے سامنے پڑھا ‘انہوں نے سنا تو کئی جنات میرے سامنے آکر بیٹھ گئے اور بے شمار جنات اس طرز اور کیفیت میں مست ہوگئے‘ دیوانے ہوگئے اور اپنی کیفیت سے باہر ہوگئے‘ کئی جنات نے انہیں سنبھالا اور ان کی طلب یہی تھی کہ بس آپ وہی قرآن ا ور اسی قرآن کی طرز ہمیں سناتے جائیں اور ہم سنتے جائیں کیونکہ قران تو بہت سنا تو ہر قران کا انداز برکت اور خیر کا ہے لیکن یہ قرآن کی لے اورطرز ایسی مبارک اور بابرکت ہے کہ یہ دلوں میں بے ساختہ اتر جاتی ہے۔میں اس بزرگ جن کی باتیں سن رہاتھا اور مجھے خوشی ہورہی تھی کہ اللہ کریم نے مخلوق خدا میں ایسے لوگ بھی پیدا کردیئے ہیں جو انسانیت کا نفع چاہتے ہیں کہ لوگوں میں ایسے جنات بھی موجود رہتے ہیں جو کبھی کسی کو نقصان نہیں دیتے اگر ان کو نقصان دیا بھی جائے تو معاف کرتے ہیں درگزر کرتے ہیں اور مخلوق کا بھلا چاہتےہیں اورمخلوق کا نفع چاہتے ہیں اور اس بھلے اور نفع میں اللہ کریم کی مخلوق کا بہت فائدہ ہوتا ہے اور بہت نفع ہوتا ہے‘ کیا ہم بھی ایسے جنات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں میرے خیال میں یقینا اٹھائیں گے اگر ہم وہ اچھے کام کریں جو نیک جنات کو بہت زیادہ بھائیں نیک جنات انہیں بہت زیادہ پسند کریں اور نیک جنات پھر ان کی مدد کو آئیں ان کا ساتھ دیں ان سے دوستی کریں ان سے پیار کریں ان سے محبت کریں اور مسائل اور مشکلات میں ان کے ساتھی بن جائیں ہم بھی ایسا چاہیں تو ہو سکتا ہے اور پھر ہم چاہیں تو شریر جنات کو نہ چھیڑیں ان کو سویا رہنے دیں اس کیلئے موسیقی‘ گندگی اور اس قسم کی چیزوں کو عام نہ کریں تاکہ شریر جنات مست نہ ہوجائیں۔ (جاری ہے)

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 871 reviews.