میرے سامنے ایک صحت مند نہایت تندرست آدمی‘ چہرے پر سرخی‘ دانت مضبوط‘ ہاتھ گرفت اور جسم کا ہر عضو نہایت خوبصورت تنومند اور تندرست، میرے ہاتھ کو جھٹک کر بولے: آپ بیمار نہیں ہوں گے‘ آپ سدا صحت مند رہیں گے‘ ان کی آواز تو بعد میں سمجھ آئی لیکن ان کے ہاتھ کی طاقت قوت اور جھٹکنے کا انداز میرے کندھے کے ایک ایک جوڑ کو ہلا کر درد مند کرگیا اور احساس ہوا کہ یہ چالیس سالہ شخص واقعی اپنی صحت اور تندرستی کو بچا کر چل رہا ہے۔ میں نےسوالیہ انداز میں پوچھا آخرمجھے اپنی صحت اور تندرستی کوکیسے بچانا چاہیے؟ مجھے قہقہہ لگا کر کہنے لگے انجان نہ بنیں‘ آپ کے پاس سب معلومات ہیں لیکن آپ کے پاس ان کو اپنانے اور کرنے کا وقت نہیں‘ پھر اٹھے اور میرا گلا دبایا اور میری آنکھیں باہر آگئیں اور بمشکل میں نے اپنے آپ کو چھڑایا میری سانس بحال ہوئی اور کہنے لگے کہ اگر میرے ان اصولوں پر عمل نہ کیا تو میں تیرا گلا دبادوں گا؟ ان کے لہجے کی اپنائیت‘ خلوص‘ طاقت‘ جسمانی قوت‘ ہاتھوں کی گرفت یہ ساری چیزیں میرے احساسات کو جھنجھوڑ رہی تھیں اور ایک تصور اور خیال دے رہی تھیں کہ مجھے کیا کرنا ہے؟ ان کی بات کو سننا ہے‘ سمجھنا ہے یا اس بندے کو پرکھنا ہے۔
میں انہی خیالات میں کھویا ہوا تھا تو مجھ سے پوچھنے لگے آپ سوچتے ہوں گے میں چالیس پینتالیس سال کا ہوں‘ میں یکایک چونک پڑامیں نے کہا بالکل ایسے ہی۔ کہا اس وقت میں پینسٹھ سال سے نکل گیا ہوں، چھیاسٹھ میں میرا قدم چل رہا ہے۔ وہ مخلصانہ اور نہایت کھلے اور سادہ انداز سے مجھ سے باتیں کررہے تھے ان کے ہر ہر بول میں درد،ہمدردی، تجربہ، کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا۔ آخر میں نے اپنے آپ کو ان سے چھڑواتے ہوئے کہہ ہی ڈالا اچھا اچھا آپ بتائیے کہ آپ مجھ سے کیا کرانا چاہتے ہیں۔ کہنے لگے دیکھیں! میں بہت دور سے آپ سے ملاقات کرنے آیا ہوں
آپ کا میرا یارانہ اور شناسائی گزشتہ اٹھارہ بیس سال سے ہے لیکن آج میں خالص صرف یہی جذبہ لے کرآیا ہوں کہ میں حکیم صاحب کے پاس جاکر ان کی صحت فٹنس، تندرستی، اور راحت کا منشور اور ترتیب بناؤں گا۔
تو سنیں: سب سے پہلا کام تو آپ نے یہ کرنا ہے کہ بغیر ہڈی کے گوشت کبھی نہیں کھانا، ہڈی والا گوشت او ر بہت تسلی سے اور ہمیشہ ہڈی کو چبانا ہے اور اس کے رس چوسنے ہیں‘ اور باقی پھینک دیں۔ لیکن گوشت زیادہ بھی نہ کھائیں‘ آپ دراصل ہڈی پھینک کر اور اس کا رس نہ لے کر اپنے جوڑوں کو کھوکھلا کررہے ہیں جو کچھ ہڈیوں میں ہوتا ہے وہی ہمیں جوڑوں کیلئے مطلوب ہے اور ہمارے جسم کے ایک ایک انگ کیلئے نہایت ضروری ہے۔ جو لوگ اٹھتے بیٹھتے جوڑوں کے درد، یا ان کی آوازیں، پٹھوں کا کھچاؤ، پنڈلیوں کی ٹیسیں اور تناؤ کی شکایت کرتے ہیں وہ ہمیشہ ہڈیاں چبائیں اور تسلی سے چبائیں۔ میری انگلی پکڑ کر کھینچی تو میراپورا ہاتھ کھنچتا چلا گیا اور بولے کبھی بھی پندرہ منٹ سے کم نہ نہائیں جسم کے ایک ایک حصے کومَلیں تسلی سے جسم کے مساموں میں پانی داخل کریں اتنا کہ طبیعت پانی سے لبریز ہوجائے اور آپ کا من جی اور تن یہ کہہ اٹھے کہ ہاں میری صرف کھال گیلی نہیں ہوئی بلکہ جسم کے اندر تک پانی کی نمی پہنچی ہے اور پھر اپنی بات پر زور دیتے ہوئے اگلی نصیحت کی کہ اس کے بعد تلوں کا تیل یا زیتون یا سرسوں یا بادام روغن سے اپنے جسم کے ایک ایک حصے کی مالش کریں یعنی دونوں ہتھیلیوں پرہلکا سا تیل لگائیں پھر سر پر لگائیں ‘کانوں اورکنپٹیوں پر خوب مالش کریں‘ پھرہتھیلیوں پر تیل لگائیں چہرے، گالوں پر، گردن پر ، ڈاڑھی پر خوب گھما گھما کر مالش کریں۔ اس طرح پورے جسم اور آخر پاؤں کے انگوٹھے تک اور ہاں ایک بات بھول گیا مجھے جھنجھوڑ کر کہنے لگے کہ نہاتے ہوئے ہلکا سا صابن ناک کے اندر انگلی سے خوب ملیں یعنی دونوں نتھنوں میں اور ناک کو اچھی طرح دھوئیں چوبیس گھنٹوں کی آلودگی، جس نے آپ کی ناک کے ذریعے آپ کے تمام جسم کو متاثر کرنا تھا وہ سب دھل جائے گی اور پاکیزہ سانس آپ کے جسم کا حصہ بنے گی اور اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے پٹھے اور اعصاب مضبوط رہیں یادداشت کبھی کمزور نہ ہو‘ نظر عقاب اور شاہین کی طرح ہو جو میلوں فضا سے زمین پر چلتے سانپ کو دیکھ کر وہیں سے جھپٹ کر فضا سے سانپ کو اٹھاتا ہے اور مزے لے لے کر اس کو نوچتا اور کھاتا ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے گھٹنے سو سال تک ساتھ دیں‘ کمر کبھی مہروں اور کبھی درد کے نام پر شکوہ نہ کرے بلا کا حافظہ، انوکھی یادداشت، جبڑے اور گردن کے پٹھے مضبوط‘ طبیعت میں ہروقت چستی ایسی کہ مایوسی قریب نہ آئے تو پھر دیر کیسی جلدی کریں ایک پاؤ بادام کی گریاں لیکن ہاں برائیلر بادام نہیں لانا‘ میں حیرت سے اپنے محسن اور دلبر کو دیکھنے لگا کیا مطلب؟ اپنا مخصوص قہقہہ لگا کر کہنے لگے مقصد یہ ہے کہ آج کل امریکن بادام کے نام سے جو برائیلر بادام آئے ہوئے ہیں یہ نہیں چھوٹے بادام میٹھے مل جاتے ہیں وہ لیں اس برائیلر میں کچھ نہیں ہوتا۔ تو ہاں! ایک پاؤ بادام ایک چھٹانک سونف، آدھ پاؤ زرشک اور آدھ پاؤ کشمش اور کشمش بھی دھلی ہوئی کبھی نہ لیں یہ ہمیشہ تیزاب سے دھوتے ہیں یاد رکھیں گُڑ اور کشمش اور انجیر جتنا ڈارک براؤن ہوں گے یعنی جتنے میلے ہوں گے اتنا ان میں صحت تندرستی اور کیمیکل کا ملاپ نہیں ہوگا ورنہ یہ گندھک کے تیزاب سے دھلے ہوئے بظاہر خوبصورت اندر زہر ہی زہر، بس ان تینوں چیزوں کو کوٹنا نہیں اکٹھا رکھیں۔ یہ چیزیں ہروقت آپ کی جیب میں رہیں دن میں وقفے وقفے سے تھوڑی تھوڑی مقدار میں یہ چیزیں کھاتے رہیں اپنے جسم کو پہلے ان میوؤں کا ہلکا ہلکا عادی بنائیں پھر آہستہ آہستہ اس کی مقدار بڑھائیں۔ اور اگر مزید صحت و تندرستی چاہتے ہیں تو اس سارے مرکب میں صرف دس گرام کلونجی ملالیں۔ آپ اس کو استعمال کرنا شروع کردیں اور چند دنوں اور چند ہفتوں میں اپنے جسم صحت اور تندرستی کا کمال دیکھیں چاہے وہ شوگر کے مریض ہوں یا ہیپاٹائٹس کے‘ وہ پٹھوں کے ہیں یا اعصابی اور قوت خاص کی کمزوری کے جسم میں کہیں بھی کمی محسوس ہورہی ہو‘میوؤں کے اس مرکب کو زندگی کا ساتھی بنائیں بس ایک نادانی نہ کیجئے کہ لفظ ’’جلدی‘‘ قریب نہ آنے دیجئے کہ بس میں نے کھایا اور ہواؤں میں اڑنا شروع کیوں نہیں کیا۔ یہ ساری چیزیں کرتے ہوئے بس اس چیز کا خیال رکھیں آپ کی بھوک باقی رہے۔ بہت زیادہ پیٹ بھر کر نہ کھائیں اوراگر کھا بھی لیں ایک یا دو وقت کا فاقہ کریں صرف پانی پیتے رہیں۔ آپ کا جسم، آپ کی صحت، آپ کی تندرستی کیلئے آج کی ملاقات کیلئے آیا تھا۔ اس دوران کچھ مشروب اور کھانے کی چیزیں جب ان کے سامنے لائی گئیں تو قہقہہ لگایا اور میرے کندھے پر زور سے تھپڑ مار کر کھڑے ہوئے اور کہنے لگے یہی اگر کھالیا اور پی لیا اور میری فیس تو پھر مجھے مل گئی میں یہی فیس نہیں لینا چاہتا بس آخری چلتے چلتے ایک بات کہنا چاہتا ہوں خالص عرق گلاب اگرآپ صبح نہار منہ ایک یا آدھا کپ پی لیں تو پھر آپ کبھی شوگر‘ بلڈپریشر اور بڑی بڑی لاعلاج بیماریاں اپنے قریب نہیں دیکھیں گے۔ سلام کیا، اور وہ ہمدرد چلا گیا اور میں سوچوں میں ڈوب گیا کہ میں یہ قیمتی موتی خود اپنے پاس سنبھال کر رکھوں یا اپنے لاکھوں پیار کرنے والوں کو دوں؟
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں