Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

زندگی صرف کانٹوں کا بستر نہیں

ماہنامہ عبقری - اکتوبر2012

زندگی ویسے تو بہت سیدھی سادی ہے۔ لیکن ہم سب نے مل کر اسے بہت پیچیدہ اور دشوار کردیا ہے۔ دوسری طرف کوئی ایسا اصول یا قانون یا نسخہ دستیاب نہیں ہے جو اس سلسلے میں ہماری رہنمائی کرسکے کہ خوشگوار زندگی کس طرح بسر کی جائے! یہ حالات پر منحصر ہے جس کا تعلق ہر انسان کے الگ الگ لائف سٹائل سے وابستہ ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ خوشیوں کا انحصار مختلف حالات پر بھی ہوتا ہے۔ کبھی کبھی جو صورتحال ہمارے لیے پریشان کن ہوتی ہے وہ کسی اور کیلئے مسرت بخش بھی ہوسکتی ہے۔ اس لیے خوشیوں کے حصول کا کوئی حتمی فارمولا نہیں ہے۔
ایسا کیوں ہوتا ہے کہ کوئی شخص ذہنی پرابلم کا شکار ہو‘ کوئی بیمار ہو‘ کوئی ڈیپریشن میں مبتلا ہو‘ کیوں ہر شخص کے تجربے ایک دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں اور شادیاں ناکام کیوں ہوجاتی ہیں؟ دو اجنبی جو ایک دوسرے کو جانتے ہیں یا شاید نہیں جانتے جب شادی کے بندھن میں ایک دوسرے سے بندھ جاتے ہیں تو بہت ممکن ہے کہ دونوں کے مزاج اور دونوں کی عادات میں نمایاں فرق ہو۔
فطرت نے دو انسانوں کو بالکل ایک جیسا پیدا نہیں کیا۔ حتیٰ کہ آپ جسے کلوننگ خیال کرتے ہیں‘ اس سے بھی اگر دو انسان پیدا کیے جائیں تو وہ بھی بالکل ایک جیسے نہیں ہوتے۔ اس لیے وہ لوگ احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں جن کا خیال ہے کہ میاں بیوی کو بالکل ایک جیسا ہونا چاہیے۔ جوڑوں میں طلاق کی بے شمار وجوہات ہوسکتی ہیں مثال کے طور پر:۔٭ بہت ممکن ہے کہ آپ کا ہم سفر اپنے ہیئر برش کو صاف رکھنے کا عادی نہ ہو۔ ٭ آپ کا شوہر اپنے کپڑے اتار کر کسی ایک جگہ یا واشنگ مشین میں رکھنے کی بجائے ادھر اُدھر پھینک دینے یا بکھیر دینے کا عادی ہو۔٭ ممکن ہے کہ آپ کی بیوی کو گھر سے زیادہ مختلف فنکشنز وغیرہ سے دلچسپی ہو۔٭ ہوسکتا ہے کہ آپ کا شوہر دفتر سے سیدھے گھر آنے کی بجائے دوستوں کے ساتھ گپ شپ میں وقت گزارتا ہو یا اس کی عادتیں قابل اعتراض ہوں۔٭ آپ کی بیوی یا آپ کے شوہر تقریبات کی اطلاع دینا بھول جاتے ہوں ۔
٭ بہت ممکن ہے کہ وہ بچوں پر توجہ نہ دیتا ہو یا اس کی توجہ بہت کم ہو۔٭ ہو سکتا ہے کہ آپ کا شوہر بچوں کے سلسلے میں اپنی ذمے داریاں پوری نہ کرتا ہو۔ یعنی وہ انہیں نہلانے‘ تیار کرنے میں آپ کے ساتھ تعاون نہ کرتا ہو۔٭بہت ممکن ہے کہ آپ کی بیوی یا آپ کے شوہر کو اپنے گھر سے زیادہ اپنے والدین اور اپنے بھائیوں اور بہنوں کی فکر رہتی ہو۔ ٭آپ کے شوہر کا یہ خیال ہو کہ بچوں کی دیکھ بھال کی ذمے داری آپ کی ہے۔ اس کے علاوہ گھر کو صاف ستھرا رکھنا بھی آپ کاکام ہے۔ شوہر کو دل پسند کھانا کھلانے کے بعد بستر کی اچھی ساتھی بننا آپ کے فرائض میں شامل ہے۔٭ دوسری طرف یہ بھی ہوسکتا ہے کہ آپ بہت اچھی ماں ہوں‘ بہت اچھی بیٹی ہوں لیکن بہت اچھی بیوی ثابت نہ ہورہی ہوں۔
٭ اس طرح آپ کو بھی یہ خیال آسکتا ہے کہ آپ کا شوہر ایک اچھا باپ ہے‘ ایک اچھا بھائی ہے‘ ایک اچھا بیٹا ہے‘ ایک اچھا آفیسر ہے لیکن ایک اچھا شوہر نہیں ہے۔٭اس کے علاوہ بھی وجوہات ہوسکتی ہیں مثال کے طور پر آپ کے پارٹنر کو خراٹے لینے کی عادت ہو‘ واش روم کو صاف نہیں رکھتا ہو۔ یہ فہرست خاصی طویل بھی ہوسکتی ہے۔بہرحال طلاق کی یہ چند وجوہات ہیں۔ لیکن یہ ایسی وجوہات ہیں جن پر بات ہوسکتی ہے۔ یعنی مفاہمت کا پہلو نکل سکتا ہے۔ اگر ابتدا میں ان پر توجہ دی جائے تو۔ ورنہ یہی چھوٹے چھوٹے مسائل آگے چل کر پہاڑ جیسے بن جاتے ہیں۔ اگر ان مسائل پر ٹھنڈے دل سے غور کیا جائے اور مفاہمت کے ساتھ اس کے حل نکالے جائیں تو میرا خیال ہے کہ یہ مسائل پہاڑ نہیں بنیں گے۔مثال کے طور پر آپ کی بیوی کنگھی یا برش کو صاف نہیں رکھتی اور اسے دیکھنا آپ کو ناگوار گزرتا ہے تو آپ خود اسے صاف کردیا کریں اور اس میں وقت کتنا صرف ہوا صرف پانچ منٹ۔ اس کے بعد اپنی بیوی کو دوسرے انداز سے احساس دلاسکتے ہیں جیسے کہ ’’عزیز جان آج کل تمہارے بال بہت ٹوٹنے لگے ہیں‘ میں نے جب کنگھی صاف کی تو مجھے اس بات کا احساس ہوا ہے۔‘‘وہ آپ کی بات سمجھ جائے گی‘ اسے یہ احساس ہوگا کہ ایک طرف تو آپ نے اس کی کنگھی صاف کی ہے اور دوسری طرف آپ اس کے گرتے ہوئے بالوں کی طرف سے فکرمند ہیں۔
اسی طرح اگر آپ کا شوہر اپنے کپڑوں وغیرہ کو ادھراُدھر پھینک دینے کا عادی ہے تو اسے احساس دلانے کیلئے وقت کا انتظار کریں اور جب وہ اپنی پسندیدہ قمیص یا ٹائی کی تلاش میں شامل ہوتو اسے نکال کردیدیں اور ساتھ ساتھ ہی نرمی سے یہ جتا دیا کریں کہ کپڑوں کو اس طرح ادھر ادھر پھینک دینے سے ہی پریشانی ہوجاتی ہے کہ تلاش کرتے رہو۔ اس لیے بہتر ہے کہ سب چیزوں کو ان کی مقررہ جگہوں پر رکھنا چاہیے۔ یادرکھنا چاہیے کہ زندگی صرف پھولوں کا بستر نہیں ہے اس کے ساتھ یہ بھی درست ہے کہ یہ مکمل طور پر کانٹوں کا بستر بھی نہیں ہے بلکہ ان دونوں کے امتزاج کا نام زندگی ہے۔ اب یہ پانے والے کی اپنی صلاحیت ہے کہ وہ کانٹے حاصل کرپاتا ہے یا پھول…!

Ubqari Magazine Rated 5 / 5 based on 222 reviews.