ہم نے اس کی بہت خدمت کی آہستہ آہستہ اس نے مجھے کہنا شروع کردیا کہ تم نے کم آمدنی والے غریب آدمی سے شادی کی ہے۔ تم تو میری بہن کے بیٹے کے قابل تھی جس کے پاس دولت گاڑیاں ہیں۔ تم نے بے وقوفی کی ہے
دور کے رشتہ دار کا شیطانی جال
ہمارے دور کا ایک چچا تھا اکثر گھر ملنے آتا تھا میری دادی کو ماں سمجھتا تھا ان کی اکثر مدد کرتا رہتا تھا۔ مجھے بھی اپنی بیٹی کہتا تھا میری دادی ماں کے مرنے کے بعد اس کا میرے گھر آنا بند ہوگیا۔ پھر ہماری اچانک ہسپتال میں ملاقات ہوئی میں وہاں اپنی ایک قریبی رشتہ دار سے ملنے کے لیے آئی تھی اب اس چچا کے دل میں ایک شیطانی خیال آیا کہ کیوں نہ اس سے محبت کا اظہار کروں اور اس کو بلیک میل کروں لہٰذا اس نے کسی سے میرا نمبر لیا۔ اور اکثر مجھے فون کرنا شروع کردیا۔ میں اسے باپ کی نگاہ سے دیکھتی تھی مگروہ بیہودہ خیالات رکھتا تھا۔ پھر ایک دن بغیر بتائے دس گھنٹے کا سفر طے کرکے وہ ہمارے گھر آیا۔ میرا شوہر گھر پر تھا۔ میں نے کہا کہ یہ یہاں کیوں آیا ہے۔ شوہر نے کہا کہ کوئی بات نہیں کل چلا جائے گا‘ اس رات میرے شوہر کو تین دن کے لیے شہر سے باہر جانا پڑگیا۔
تم نے غریب شخص سے شادی کیوں کی؟
جانے سے پہلے طے یہ ہوا کہ بزرگ مہمان ہے اس لیے اسے اپنے کمرے میں ہی بچوں کے ساتھ الگ بستر پر لٹا دینا کیونکہ باتھ روم ایک ہی تھا۔ لہٰذا ہم نے اس کی بہت خدمت کی آہستہ آہستہ اس نے مجھے کہنا شروع کردیا کہ تم نے کم آمدنی والے غریب آدمی سے شادی کی ہے۔ تم تو میری بہن کے بیٹے کے قابل تھی جس کے پاس دولت گاڑیاں ہیں۔ تم نے بے وقوفی کی ہے میں تمہیں ہر مہینے پیسے بھیجا کروں گا تم اپنا اکائونٹ کھلوالو۔ اس نے مجھے 500روپےاکائونٹ کھلوانے کے لیے دے دیئے۔جو میں نے واپس کردئیے مگر اس شخص کی اس بے غیرتی پر مجھے بہت دکھ ہوا مگر مجھ میں بات کا جواب دینے کا حوصلہ نہ تھا پھر اگلے دن اس نے میرے بڑے بیٹے کو بازار سے مکھن لینے کے لیے بھیج دیا میں صحن صاف کررہی تھی مجھے معلوم بھی نہ تھا کہ یہ مجھ سے کچھ فاصلے دور پر بیٹھا شیشے میں شیو کررہا تھااور شیشے کی آڑ سے مجھے دیکھ رہا تھا۔ کافی دیر کے بعد جب بچہ بازار سے آیا تو میں نے اس کو ناشتہ دیا پھر اس نے بچوں سے کہا کہ تم فلمیں کیوں نہیں دیکھتے ہو۔ فلم لگائو میں نے گانے سننے ہیں مجھے نیند نہیں آرہی ہے۔ بچوں نے کہا کہ ہم فلمیں اور ٹیلی ویژن نہیں دیکھتے۔ اس نے کہا کہ تم بے وقوف ہو تمہیں کچھ بھی نہیں پتا کہ دنیا میں کیا ہورہا ہے۔
میں بے وقوف اس کی چال نہ سمجھ سکی
رات کے وقت اس نے کمبل مانگا اور دوسرے کمرے میں جاکر اپنے گھر جانے کی تیار کرلی۔ میں جب کمرے میں گئی تو اس نے کہا کہ سردی زیادہ ہے دروازہ بند کردو لہٰذا میں بے وقوف تھی اس کی چال کو سمجھ نہ پائی اور دروازہ ہلکا سکا بند کردیا اب یہ بندہ اپنی اوقات پر آگیا کہنے لگا کہ میں تم سے محبت کرتا ہوں ۔ میں کانپ رہی تھی‘میری سمجھ میں کچھ نہ آیا کہ میں کیا جواب دوں۔ اتنے میں میری بیٹی کمرے میں داخل ہوئی اور مجھے کمرے سے لے گئی۔ اسے نیند آرہی تھی وہ میرے ساتھ سوتی تھی‘ اگلی صبح وہ بے غیرت بازار سے نہاری، پائے، مکھن اور طرح طرح کے ناشتے لایا۔
یاقہار پڑھا! اس کا شیطانی آئیڈیا ناکام ہوگیا
مجھے اس شخص سے ڈر لگ رہا تھا اس نے مجھے ناشتے کے لیے بلوایا۔ میں نے انکار کردیا ۔ میں نے ایک کاغذ پر لکھ دیا کہ یہاں سے فوراً دفع ہو جائو اور اس کے سامنے رکھ دیا کہ اسے پڑھ لو۔ میں مسلسل یَاقَہَّارُ کا ورد کررہی تھی اللہ نے اتنی ہمت دی کہ میں نےخود کہا سامان اٹھائو اور گھر سے فوراً دفع ہوجاؤ اور آئندہ یہاں آنے کی جرأت نہ کرنا۔اس کا شیطانی آئیڈیا ناکام ہوگیا۔ اس نے جاتے ہوئے پھر شیطانی مسکراہٹ کے ساتھ کہا زندگی میں کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے پھر وہ گھر سے دفع ہوگیا پھر میں نے اس کو ایک ایس ایم ایس کیا‘(میسج کے الفاظ حفظ کردئیے گئے) ۔پھر مجھے فون ملاتا رہا جو کہ میں نے کبھی نہ اٹھایا‘ اس وقت میرے شوہر بھی گھر پر تھے میں نے فون اٹھایا تو بولا غلطی سے مل گیا میں نے کہا کہ تو اندھا تھا جو میرا نمبر ملایا۔ میں اس کی بہن کو جانتی تھی میں نے اس کو خوب گالیاں دیں اور کہا کہ آئندہ فون کیا تو تیری بہن کو میں تیری کرتوت بتائوں گی(باقی صفحہ نمبر 48 پر)
(بقیہ:نامحرم رشتہ دار کا شیطانی جال!یاقہارکے ورد کی ڈھال)
اب اس نے معافی مانگ لی اور کہا کہ میرے اندر شیطان آگیا تھا میں تمہیں بلیک میل کررہا تھا‘ تمہارا گھر برباد کرنا چاہتا تھا‘ تمہارے شوہر کو بددل کرنا چاہتا تھا‘ میں آئندہ فون نہیں کروں گا۔ میری آپ سب سے گزارش ہے کہ کبھی بھی اپنے کسی رشتہ دار کو اپنے کمرے میں نہ سونے دیں کبھی بھی جوان بچیوں کو گھر پر اکیلے نہ چھوڑیں آج کل جتنے بھی واقعات ہورہے ہیں یہ ماں کے گھر پر نہ ہونے اور صحیح طور پر توجہ نہ دینے کی وجہ سے ہورہے ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں