آپ کا گنہگار خطا کار مرید ایک بار پھر بذریعہ تحریر آپ کی خدمت میں حاضری کی جسارت کررہا ہے بندہ ناچیز نے ایک آرٹیکل انٹرنیٹ پر پڑھا تھا جس کا پرنٹ آپ کو ارسال کررہا ہوں تاکہ یہ تحقیق ماہنامہ عبقری کے ذریعے لاکھوں قارئین عبقری کے ذریعے پہنچ سکےاور مجھ گنہگار کی بخشش کا سامان بن جائے۔
حقیقت سے پردہ اٹھ گیا کینسر ایک بیماری نہیں بلکہ کاروبار ہے۔ شاید یہ سن کر آپ کو یقین نہ آئے کہ لفظ کینسر ایک جھوٹ ہے اور یہ کوئی بیماری نہیں بلکہ ایک کاروبار ہے۔ کینسر صرف وٹامن بی 17 کی کمی کے سوا اور کچھ بھی نہیں۔ کینسر دنیا بھر میں پھیلا ہو ایک موذی مرض ہے اور اس سے بوڑھے، جوان، بچے حتیٰ کہ ہر عمر اور طبقہ کے لوگ متاثر ہیں۔ اس حیران کن پوسٹ کو شیئر کرنے سے دنیا بھر کے دھوکے بازوں کے چہروں سے نقاب اتر جائیں گے اور وہ دنیا کے سامنے ظاہر ہو جائیں گے کیا آپ کو پتہ ہے کہ ایک کتاب جس کا نام ’’کینسر کے بغیر دنیا‘‘ کو اب تک بہت سی زبانوں میں ترجمہ کرنے سے روک دیا گیا ہے۔یہ جانیے کہ دنیا میں کینسر نامی کوئی بیماری نہیں ہے بلکہ یہ صرف وٹامن بی 17 کی کمی کی وجہ سے ہوتی ہے۔ کیمیوتھراپی، سرجری اور شدید منفی اثرات رکھنے والی دوائیوں سے بچئیے۔ آپ کو یاد پڑے گا کہ ماضی میں انسانوں خاص کر ملاحوں کی ایک بڑ ی تعداد کو ایک مشہور بیماری سکروی کی وجہ سے زندگی سےہاتھ دھونے پڑے اور کافی لوگوں نے اس سے ڈھیر سارا پیسہ کمایا۔ آخر میں یہ دریافت ہوا کہ سکروی صرف وٹامن سی کی کمی کی وجہ سے ہوتی ہے اور یہ کوئی بیماری نہیں ہے۔کینسر بھی بالکل اس طرح ہے۔ نو آبادیاتی دنیا اور انسانیت کے دشمنوں نے کینسر پیدا کیا اور اس کو ایک کاروبار بنایا جس سے وہ اربوں روپے کماتے ہیں۔ کینسر انڈسٹری نے دوسری جنگ عظیم کے بعد ترقی کی کینسر کا مقابلہ کرنے کے لیے اتنی تاخیر، تفصیلات اور خرچوں کی ضرورت نہیں یہ صرف نو آباد کروں کی جیبیں بھرنے کے لیے ہورہا ہے حالانکہ اس کا علاج بہت پہلے دریافت ہوچکا ہے۔ مندرجہ ذیل تدابیر اختیار کرکے کینسر سے بچائو اور اس کا علاج کیا جاسکتا ہے۔ وہ افراد جن کو کینسر لاحق ہے کو گھبرائے بغیر یہ جاننا چاہیے کہ دراصل کینسر ہے کیا اور پھر اس کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنی چاہیے۔کیا آج کل کوئی بھی سکروی کی بیماری سے ہلاک ہوتا ہے؟ نہیں کیونکہ اس کا علاج ہو جاتا ہے۔ چونکہ کینسر وٹامن بی 17 کی کمی کی وجہ سے ہوتا ہے لہٰذا روزانہ پندرہ سے بیس ٹکڑے خوبانی کے بیج کھانا اس مسئلے کا حل کے لیے کافی ہے۔ گندم کی کھائیے کیونکہ یہ کینسر کے خلاف ایک معجزاتی دوا ہے۔ یہ مادہ آکسیجن اور کینسر کے خلاف سب سے طاقتور مادہ Laetrile کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔ یہ سیب کے بیج میں بھی پایا جاتا ہے اور وٹامن بی 17 کی extracted حالت ہے۔
امریکی دوا ساز کمپنیوں نے ایک قانون نافذ کرنا شروع کیا ہے جس میں laetrile کی پیداوار پر پابندی ہے یہ دوائی میکسیکو میں تیار ہوتی ہے اور امریکہ میں سمگل ہوتی ہے۔ ڈاکٹر بہرالڈڈبل یومیز نے اپنی کتاب ’’کینسر کی موت‘‘ میں کہا ہے کہ Laetrile سے کینسر کے علاج کے امکانات نوے فیصد سے بھی زیادہ ہیں۔
وٹامن بی 17 کے حصول کے ذرائع وہ غذائیں جن میں وٹامن بی 17پایا جاتا ہے مندرجہ ذیل ہیں:۔۱۔گھٹلیدار پھل یا میوہ جات کے بیج، ان میں وٹامن بی 17سب سے زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے۔ ان میں سیب، خوبانی، ناشپاتی اور آلو بخارہ کے گھٹلی دار پھل شامل ہیں۔۲۔عام پھلیاں، مکئی (اناج) جن میں لوبیا، دال بڈ، لیماں کی پھلیاں (لوبیاں کی ایک قسم) او رمٹر شامل ہیں۔۳۔ اناج کے دانے جن میں کڑوا بادام اور ہندوستانی بادام شامل ہیں۔۴۔ شہتوت تقریباً تمام شہتوت جن میں کالا شہتوت، نیلا شہتوت، رس بھری اور اسٹرابیری شامل ہیں۔
۵۔بیج یاتخم تل کے بیج اور السی کے بیج۔۶۔ جئی، جو، باسمتی چاول کا گچ، بلاک گندم، السی، جوار اور رائی کا گچ۔۷۔ خوبانی کے بیج، کشیدہ کبے گئے خمیر، کھیتوں سے لیا گیا چاول اور میٹھا گوشت کدو۔کینسر کے خلاف مؤثر غذائوں کی فہرست:خوبانی(بیج)، دوسرے پھلوں کے بیج جیسا کہ سیب، ناشپاتی، آلو بخارا، چیری اور آڑو۔لیما کی پھلیاں، فیوا کی پھلیاں، گندم کا فصل، بادام، رس بھری، ایلڈ ربیری، بلوبیری، جامن، اناج، سرغو، جو، باجرہ، کاجوہ، میکڈیمیا (آسٹریلیا کا ایک میوہ) پھلیاں۔یہ سب وافر مقدار میں جسم میں ہونے والی وٹامن بی 17 کے رائع ہیں۔
برتن دھونے اور ہاتھ دھونے والے مائع کا جسم کے اندر داخل ہونا کینسر کی ایک اہم وجہ ہے لہٰذا اس کو جسم کے اندر لے جانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ آپ یقینی طور پر اب یہ کہیں گے کہ ہم ان مادوں کو جسم کے اندر نہیں داخل ہونے دیتے لیکن جب آپ ان مادوں سے ہاتھ دھوتے ہیں یا برتن دھوتے ہی تو ان کا کچھ حصہ ہاتھوں یا برتن میںجذب ہو جاتا ہے اور پھر جب آپ برتن میں گرم کھانا ڈالتے ہیں تو یہ کھانے میں جذب ہو کر آپ کے جسم میں داخل ہو جاتی ہے اگر آپ برتن کو سو مرتبہ بھی دھوکر صاف کریں پھر بھی اس کا کوئی فائدہ نہیںہوگا۔ لیکن اس کا بہت آسان حل ہے اور وہ یہ ہے کہ ہاتھ دھوتے وقت آدھا ہاتھ دھونے والا اور برتن دھونے والا مادہ ڈال کر اس کے اوپر سر کہ چھڑکیں اس طرح آپ کینسر کا باعث بننے والے زہریلے مواد کھانے سے بچ جائیں گے اور اس طرح سبزیوں اور میوہ جات کو برتن دھونے والے مادوں سے ہرگز نہ دھوئیں۔ کیونکہ یہ فوراً ان کےاندر تک چلے جاتے ہیں اور پھر کسی بھی طریقے سے باہر نہیں نکلتے اس کا آسان حل یہ ہے کہ سبزیوں اور پھلوں کو نمک سے گیلا کر کے پانی سے صاف کریں اور پھر تازہ رکھنے کے لئے اوپر سرکہ چھڑکیں۔آپ کی ایک چھوٹی سی کاوش یقینا کئی زندگیوں کو کینسر کے موذی مرض سے بچا سکتی ہے۔ لہٰذا اس مضمون کو مخلوق خدا تک زیادہ سے زیادہ پہنچائیں۔(مترجم :آصف اللہ خان)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں