محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! الحمدللہ! ثم الحمدللہ! آپ کے بتائے وظائف کی برکت سے میں بہت ہی زیادہ پرسکون‘ آرام اور خوشیوں میں ہوں۔ اللہ پاک سے دعا کرتی ہوں اللہ تعالیٰ ہم پر ہمیشہ آپ کا سایہ سلامت رکھے‘ اللہ پاک آپ کی نسلوں کو آباد رکھے۔ آمین! محترم حضرت حکیم صاحب! میں کیا بتاؤں‘ آپ کو کون کون سی دعائیں دوں‘ میرے دل میں آپ کے لیے بہت سی دعائیں ہیں‘ آج میں آپ کے بتائے وظائف کی وجہ سے خوشحال ہوں‘ میرے گھر سے فقر ختم ہوگیا ہے‘ میرے گھر میں فقیری اور فاقے اور غربت نے ڈیرے ڈالے ہوئے تھے‘ میں اتنا تنگ تھی کہ لکھ نہیں سکتی‘ چین سکون نہیں تھا‘ ہر روز کوئی نہ کوئی جھگڑا ہوتا تھا‘ دل کرتا کہ بچوں اور شوہر کو ذبح کردوں (نعوذباللہ)‘ شوہر سے ہروقت لڑائی‘ گھر میں ایسا غم ہوتا کہ جیسے کوئی فوتگی ہوگئی ہو‘ مجھے اتنا غصہ ہوتا کہ کانپنا شروع کردیتی‘ زندگی مجھے جہنم نظر آتی‘ دل کرتا خودکشی کرلوں‘ حتیٰ کہ میں اتنی مجبور ہوئی کہ اپنا گھر چھوڑ کر چلی گئی‘لوگوں کے طعنے‘ باتیں سننا پڑیں۔ میکے میں ہمسائی نے تسبیح خانہ کا بتایا‘ یہاں آئی‘ درس سنا‘ آپ نے ایک وظیفہ بتایا حَسْبُنَا اللہُ وَنِعْمَ الْوَکِیْلُ یَاوَارِثُ یَانَصِیْرُبس! پھر اس وظیفہ کو میں نے جوش جنون سے کیا‘ پھر تو بس اللہ کا کرم ہوا‘ اب اللہ مل گیا۔ رب کو پکار پکار کر وظیفہ پڑھتی۔ میں نے اس وظیفہ کو پڑھنے میں حد کردی‘ رکاوٹیں تو آتی رہیں مگر میں نے اپنی کوشش جاری رکھی۔ اس وظیفے کا سب سے پہلا فائدہ میرے گھر سے تنگ دستی اور غربت چلی گئی‘ گویا رزق کے دروازے کھلنے لگے اور برکت دروازے توڑ کر گھر میں داخل ہونے لگی۔
ایک دن بارش ہورہی تھی میں نے اس دوران وظیفے کو رو رو کر پڑھا‘ نجانے میری کیا کیفیت ہوگئی تھی کہ چیخیں مار مار کر وظیفہ پڑھ رہی تھی‘ صحن میں بیٹھی تھی‘ بارش ہورہی تھی‘ آنسوؤں کی لڑیاں جاری تھیں اور میرے ہاتھ اٹھے ہوئے تھے اور وظیفہ زور زور سے پڑھ رہی تھی‘ اچانک مجھے محسوس ہوا کہ میرے دل کا پردہ ہٹا جیسے کہ میرا سینہ کھل رہا ہو‘ پھر محسوس ہوا کہ جیسے میری مدد کے فیصلے اللہ رب العزت نے کردئیے ہیں‘ مجھے یوں لگ رہا تھا کہ میرا پڑھا قبول ہوگیا میری دعائیں قبول ہوگئیں‘ میرے برے دن ختم ہوگئے‘ میرے گھر سے تنگدستی‘ جھگڑے‘ فاقے بارش اپنے پانی کے ساتھ بہا کر لے گئی۔ میں بس آنکھیں بند کرکے وظیفہ پڑھتی جارہی تھی اور مجھے دماغی اور دلی سکون ملتا جارہا تھا۔ مجھے یوں محسوس ہوا کہ میری ساری مصیبتیں اٹھا کر مجھ سے دور کرکے میرے دشمنوں پر ڈال دی گئی ہیں جو میرے دشمن مجھ پر صبح و شام ہر روز کالا جادو کرتے تھے‘ مجھے پاگل کردینا چاہتے تھے‘ میرے شوہر پر جادو کرواتے اورمیرے شوہر مجھے اتنا مارتے کہ میرے جسم پر نیل پڑجاتے تھے‘ مجھے اُن لوگوں نے اتنا ذلیل کیا کہ میں لکھ نہیں سکتی‘ مجھے بچوں‘ بڑوں نے بھی بے عزت کیا‘ مجھے پاگل کہتے تھے‘ کبھی میرے نام سے مجھے نہ بلایا تھا مگر اس دن کے بعد حالات بدلے۔ میرے گھر میں برکات آئیں رزق آیا‘ سکون آیا‘ اس وظیفے سے میں نےدوستی لگالی ہے روزانہ ہزاروں کی تعداد میں دیوانہ وار پڑھتی ہوں۔ میرے شوہرنے میری قدر اور عزت کرنا شروع کردی ہے‘ میرا بہت خیال رکھتے ہیں‘ بہترین کھاتی اور بہترین پہنتی ہوں‘ گھر میں نعمتیں آنا شروع ہوگئی ہیں۔ جو مجھ پر ہنستے اور طعنے دیتے تھے آج منہ میں انگلیاں رکھ کر میرا گھر دیکھنے آتے ہیں۔ الحمدللہ! میں نے پہلے درس میں ایک وظیفہ سنا‘ بس اسی کو اپنا لیا اور آج بھی وہی میرا وظیفہ ہے بس یقین‘ توجہ اور مکمل بھروسے کے ساتھ پڑھتی ہوں اور خوب پڑھتی ہوں۔ جو مانگتی ہوں جو چاہتی ہوں اللہ تعالیٰ اس وظیفے کے وسیلے سے عطا فرمادیتے ہیں۔ محترم حضرت حکیم صاحب! میرا نام اور شہر پوشیدہ رکھیں اور مخلوق خدا تک میرا یہ پیغام پہنچائیں ۔ (پوشیدہ )
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں