یہ کہانی سچی اور اصلی ہے۔ تمام کرداراحتیاط سے دانستہ فرضی کردئیے گئے ہیں‘ کسی قسم کی مماثلت محض اتفاقیہ ہوگی۔
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میری عمر24 سال ہے‘ گھریلو ماحول اسلامی نہ ہونے کی وجہ سے میں غلط کاموں میں لگ گئی‘ ہمارے خاندان میں کزنز (لڑکوں) کے ساتھ میل جول میں کوئی پابندی نہیں تھی‘ ہم ایک دوسرے کے ساتھ تنہا گھنٹوں بیٹھ کر باتیں‘ شرارتیں کرتے۔ ہمارے اوپر کوئی روک ٹوک نہ تھی‘ ہمارے بڑے ہم پر اندھا اعتماد کرتے بلکہ یہاں میں یہ لکھنا چاہوں گی کہ انہوں نے اس بارے کبھی سوچا ہی نہ تھا کہ ہماری اولاد جوان ہورہی ہے اس پر کچھ پابندیاں لگائی جائیں کہ کن کے ساتھ کیسے چلنا ہے۔ میری میرے تمام کزنز کے ساتھ گہری دوستی تھی‘ سارا دن شرارتوں میں گزرتا‘ اکٹھے کھاتے پیتے‘ کھیلتے ہوئے دن گزر رہے تھے۔ جوائنٹ فیملی تھی اور گھر کا ماحول بھی اچھا تھا یعنی کسی کی کسی کےساتھ کوئی لڑائی جھگڑا نہ تھا‘ سب مل جل کر رہتے تھے۔ہم تمام کزنز(لڑکیوں) کو خود پر اعتماد تھا اور ہمیں یہ بھی یقین تھا کہ ہمارے کزنز ایسے ویسے نہیں ہیں‘ وہ صرف ہمارے دوست ہیں‘ نامعلوم کب میں اپنے ایک کزنز کے اتنے قریب ہوئی کہ گناہ ہوگیا اور گناہ بھی اس وقت ہوا جب اس بات کی بھی سمجھ نہ تھی کہ یہ گناہ ہے‘ جوں جوں ہوش سنبھالا تب احساس ہوا کہ میں نے تو اپنا سب کچھ کھودیا ہے۔ ایک دو سال ندامت‘ توبہ میں گزرے لیکن چونکہ گھر کا ماحول ہی اسلامی نہ تھا اور کسی بھی قسم کی رہنمائی بھی نہ تھی‘ نماز کبھی نہ کسی بڑے نے پڑھی اور نہ ہی ہم نے اس طرف توجہ کی‘ اس وجہ سے جو ندامت کا قدرتی احساس تھا وہ بھی کچھ عرصہ کے بعد ختم ہوگیا اور پھر وہ دن بھی آئے کہ گناہ کا احساس بھی نہ رہا اور یوں میری زندگی گناہوں کی دلدل میں دھنستی چلی گئی۔ ماں کا اندھا اعتماد مجھے لے ڈوبا‘ کاش میری والدہ مجھ پر اعتماد کے ساتھ نظر بھی رکھتیں‘ مجھے اچھے بُرے کی تمیز سکھاتی‘ جب میں بڑی ہورہی تھی مجھے اپنے نوجوان کزنز کے ساتھ اکیلے وقت گزارنے پر ڈانٹتی‘ منع کرتی مگر ایسا نہ ہوا اور میں گناہ کرتی چلی گئی۔ مگر ایک دن میری ایک سہیلی نے میرے بیگ میں ایسے ہی رسالہ عبقری ڈال دیا اور کہا کہ میں نے پڑھ لیا ہے تم بھی گھر جاکر پڑھ لینا اچھی چیز ہے۔ میں نے جب گھر آکر رسالہ عبقری پڑھا تو دل پر اثر ہوا کہ وظائف بھی کچھ ہوتے ہیں‘ وظائف پڑھنے سے کام بھی ہوتے ہیں‘ مجھے تو ان چیزوں کا علم ہی نہ تھا۔ اس میں موجود درس روحانیت و امن پڑھا تومیں آنکھوں میں آنسو آگئے۔ صفحہ کے آخر پر خطبات عبقری کتب کا تعارف پڑھا‘ دفتر عبقری فون کیا اور آپ کی کتاب خطبات عبقری جلد اول پڑھی‘ تب ندامت اور گناہ نے جھنجھور کر رکھ دیا۔
اس دن سے ہروقت ذہن اس وقت لگا رہتا ہے کہ کاش ہمارا گھر میں اسلامی ماحول ہوتا‘ نماز کی پابندی ہوتی‘ کزنز کے ساتھ سلام تک کی اجازت نہ ہوتی‘ میں بھی ایک پاک زندگی گزارتی‘ نیک ہوتی‘ نمازی ہوتی‘ ویسی ہوتی جیسی اللہ تعالیٰ چاہتا ہے‘ تب احساس ہوا میں تو بہت گنہگار ہوں‘ دماغ سن ہوگیا‘ کچھ یاد نہ رہا‘ دل کرتا خودکشی کرلوں۔ گھر والے شادی کرنا چاہتے ہیں مگر پہلے تو میں خوش تھی مگر اب خود سے ہی نفرت ہوگئی ہے۔ میری راتیں سیاہ‘ میرے دن سیاہ‘ میرا دل سیا‘ گناہوں نے میری زندگی ختم کردی۔ مگر جب سے عبقری اور خطبات عبقری ملا ایک امید ملی ہے کہ میری توبہ قبول ہوگی‘ میں اپنے اللہ کو راضی کرلوں گی۔ آپ کے درس میں سنا تھا کہ جوانی کی توبہ قبول ہوتی ہے‘ مجھے سوفیصد امید ہے کہ میری توبہ قبول ہوگی‘ میں نے ڈوپٹہ لینا شروع کردیا ہے‘ سب کزنز (مرد) سے سلام تک ختم کردیا ہے‘ پانچ وقت کی نماز پڑھتی ہوں‘ رو رو کر اللہ تعالیٰ سے توبہ کرتی ہوں‘ ہروقت ذکر کرنے کی کوشش کرتی ہوں‘ کوشش کرتی ہوں سب سےبات چیت کم سے کم کروں زیادہ سے زیادہ وقت استغفار کرتے ہوئے گزاروں۔ ہروقت باوضو رہنے کی بھرپور کوشش کرتی ہوں۔ بس میرے لیے دعا کریں کہ مجھے میرا اللہ مل جائے‘ نبی کریم ﷺ نے جیسی زندگی گزارنے کا فرمایا ہے مجھے ایسی زندگی گزارنے کا موقع مل جائے‘ میں بھی ایسی ہوجاؤں کہ شریعت کے مطابق زندگی گزار سکوں‘ اللہ رب کو راضی کرلوں۔ نامعلوم کیوں میں اپنے اس کزن کیلئے بھی توبہ چاہتی ہوں کیونکہ جیسے میں پہلے دین سے ناآشنا تھی وہ اب بھی ہے‘ الحمدللہ! میرا اس سے کوئی رابطہ نہیں‘ مگر اس کیلئے بھی دعائیں مانگتی ہوں کہ یااللہ اس کو بھی توبہ کی توفیق دے دی۔ وہ بھی نیک ہوجائے‘میری عبقری پڑھنے والی ماؤں سے گزارش ہے کہ اپنی بچیوں پر اندھا اعتماد مت کریں‘ اسلام نے جو پابندیاں لگائی ہیں آپ بھی ان پر عمل کریں‘ کہیں آپ کے اندھے اعتماد کی وجہ سے کوئی اور بیٹی میری طرح نہ سسک رہی ہو میری ان بہنوں سے بھی گزارش ہے جو بہت پراعتماد ہیں اور خود کو بہت مضبوط سمجھتی ہیں خدارا جن سے ملنے اور سامنے جانے سے اسلام منع کرتا ہے اس پر عمل کریں‘ میں نے ایک جگہ پڑھا جہاں دو غیرمحرم ہوتے ہیں وہاں تیسرا شیطان ہوتا ہے اور شیطان جب اپنا کھیل کھیلتا ہے تو انسان کو بہت دیر بعد سمجھ آتی ہے کہ میرے ساتھ ہوا کیا؟ میرے ساتھ تو بیت چکی‘ میں تو سب کچھ کھوچکی مگر عبقری کے توسط سے اپنی ماؤں اور بہنوں سے التجا کرتی ہوں کہ خدارا بچ جائیں کہیں والدین اور بچیوں کی خوداعتمادی انہیں بھی نہ لے ڈوبے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں