قارئین! آج میں آپ کو ایک سچا واقعہ جو کہ ہمارے گاؤں اور برادری میں ہوا‘ جس کا عینی شاہد میرا بھتجا بھی تھا اب آتی ہوں اصل واقعہ کی طرف‘ ہماری ایک خالہ جو کہ بہت مسکین‘ غریب ‘ بے کس تھی صرف ایک ہی بہن بھائی تھے‘ میرے گھر بھی اکثر آتی رہتی اور دعائیں دیتی تھی‘ وہ بےچاری اللہ تعالیٰ کے حکم سے فوت ہوگئی‘ اس کے کوئیدو تین ماہ بعد ہماری ہی برادری کے رشتہ دار جو کہ رشتہ میں میرے چچا لگتے تھے فوت ہوئے‘ ان سے پہلے ان کا بھائی دو ہفتے پہلے فوت ہوا تھا‘ ان کی قبر ان کے ساتھ بنوانی تھی‘ لیکن میرے رب کے حکم سے چچا نور خان کی قبر ہماری اس خالہ کے قریب بن گئی‘ دو قبروں میں کتنا فاصلہ ہوتا ہے یہ تو ہر مسلمان جانتا ہے‘ قدرت خدا کی دیکھیں کہ درمیان میں ایک پتھر آگیا‘ اگر نکالتے تو خالہ کی قبر نظر آتی نہ نکالتے تو نورخان کی قبر ٹھیک سے نہ بنتی‘ آخر ان لوگوں نے پتھر نکال دیا لیکن یہ کیا! ’’اتنی خوشبو‘‘ خوشبو کے ایسے جھونکے کہ وہاں کھڑے سب لوگ حیران ہوگئے‘ ماسی کی میت ایسے جیسے ابھی کسی نے دفنایا ہو‘ نہ کفن میلا‘ نہ چہرہ پر مٹی وغیرہ سبحان اللہ!۔ یہ سب اللہ تعالیٰ صرف ہم لوگوں کو دکھانے کیلئے ظاہر فرماتے ہیں کہ میں کیسے اپنے مسکین بندوں پر کرم فرماتا ہوں‘ واقعی یہ راز بڑے بڑے والی اللہ سے نہ حل ہوا اور نہ ہوگا کہ میرا رب کس بات پر راضی ہے‘ بظاہر ماسی عام سی مسلمان تھی‘ مگر اس کریم کو نجانے ماسی کی کون سی عادت پسند آگئی جو اس کو اتنا بڑا مقام عطا فرمادیا۔ قدرت راز صرف قدرت ہی جانے۔ اس کریم سے ہروقت ڈرتے رہنا چاہیے نجانے کب وہ بخش دے۔ (ج۔ش)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں