کمیونسٹ چین کے سابق چیئرمین ماوزے تنگ نے ایک دلچسپ کہانی لکھی ہے۔پرانے زمانے میں چین کے شمالی علاقہ میں ایک بوڑھا آدمی رہتا تھا۔اس کے مکان کی سمت جنوب کی طرف تھی۔اس بوڑھے آدمی کی مشکل یہ تھی کہ اس کے دروازے کے سامنے دو اونچے اونچے پہاڑ کھڑے ہوئے تھے،اس پہاڑ کی وجہ سے سورج کی کرنیں اس کے گھر تک کبھی نہ پہنچتی تھیں۔ایک دن اُس بوڑھے آدمی نے اپنے جوان بیٹوں کو بلایا آؤ!ہم اس پہاڑ کو کھود کر یہاں سے ہٹا دیں تاکہ سورج کی کرنیں بلا روک ٹوک گھر میں داخل ہو سکیں۔ بوڑھے آدمی کے پڑوسی کو اس کا یہ منصوبہ معلوم ہوا تو وہ ہنسا۔اس نے اس بوڑھے آدمی سے کہا میں یہ جانتا تھا کہ تم ایک بےوقوف آدمی ہو لیکن مجھے یہ گمان نہ تھا کہ تم اتنے بے عقل ہو گے۔آخر یہ کیسے ممکن ہے کہ تم اپنی کھدائی کے ذریعے ان اُونچے اُونچے پہاڑوں کو یہاں سے ہٹا دو گے۔
بوڑھے آدمی نے نہایت سنجیدگی کے ساتھ جواب دیا:تمہارا کہنا درست ہے۔لیکن اگر میں مر گیا تو میرے بیٹے اس کو کھودیں گے۔ان کے مرنے کے بعدان کے بیٹے ،پھر ان کے مرنے کے بعد ان کے بیٹے اس طرح کھدائی کا یہ سلسلہ ہمیشہ جاری رہے گا،تم جانتے ہو کہ پہاڑ آئندہ زیادہ بڑے نہ ہوں گے،ہر مزید کھدائی ان کے حجم کو کم کرتی رہے گی،اس طرح آج کےدن نہیں تو اگلے دن یہ مصیبت ہمارے گھر کے سامنے سے ختم ہو چکی ہو گی۔یہ کہانی بڑی خوبصورتی کے ساتھ یہ بتا رہی ہے کہ بڑی کامیابی کے لئے بڑا منصوبہ درکار ہوتا ہے۔اگر آپ اس دنیا میں کوئی بڑی کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں توآپ کو بڑے منصوبے کے لئے بھی تیار رہنا چائیےاور ان تمام تقاضوں کو پورا کرنا چاہیے،جو ایک بڑے منصوبے کو مسلسل چلانے کے لئے ضروری ہیں۔یہ ایک حقیقت ہے کہ مسائل کے مقابلے میں ان کے حل کی طاقت زیادہ ہوتی ہے،مسائل ہمیشہ محدود ہوتے ہیں اور ان کا حل لا محدود ،اگر آ پ حل کی اس اسکیم کو نسل در نسل چلاسکیں تو آپ ہر پہار کو کاٹ سکتے ہیں اور ہر دریاکو عبور کر سکتے ہیں،جو شخص لگاتار عمل کرنے کے لئے تیار ہو اس کے لئے کوئی پہاڑ پہاڑ نہیں اور کوئی دریا دریا نہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں