خون کی پیدائش کا انحصار دو چیزوں پر ہے۔ اول خون پیدا کرنے اور صاف کرنے والے اعضاء رئیسہ کی صحت اور دوم خوراک کی مقدار اور عمدہ کوالٹی پر۔ خوراک بہت کم ہو تو اعصاب فاقہ زدگی کے شکار ہوجاتے ہیں اورزیادہ ملے تو مشتعل ہوکر زہرآلود بن جاتے ہیں۔ غلط خوراک کھانے سے ان میں بعض اجزاء کی قلت ہوجاتی ہے۔ آج کل خوراک کی سائنس کا عام چرچا ہے۔ عام آدمی کو وٹامن اور نمکیات کی ضرورت کے متعلق بہت کچھ بتایا جاتا ہے۔ یہ سب معلومات دلچسپ تو ہوسکتی ہیں مگر ان کا مفید ہونا یقینی نہیں ہوتا۔ عام طور پر اوسط درجے کی خوراک میں تمام ضروری وٹامن اور نمکیات خاصی مقدار میں شامل ہونے چاہئیں۔ اس کے علاوہ آپ کیلئے سلاد اور پھلوں کا استعمال بے حد ضروری ہے۔ یہ دونوں چیزیں آپ کی خوراک میں باقاعدگی سے شامل ہونی چاہئیں۔ خوراک کی مقدار اور نوعیت میں بہت زیادہ تبدیلی صحت کیلئے خطرے کا باعث بن سکتی ہے۔ البتہ چھوٹی چھوٹی تبدیلیوں میں کوئی حرج نہیں۔ بعض خاص حالتوں میں طبی مشورے سے بڑی تبدیلیاں عمل میں لائی جاسکتی ہیں۔ اکثر لوگ اصلاح خوراک میں دونوں حدیں پار کر جاتے ہیں اور نقصان اٹھاتے ہیں۔ کیونکہ بہت سی غذاؤں کی خاصیتیں انہیں ٹھیک طور سے معلوم نہیں ہوتیں۔ اس طرح وہ اپنی صحت کھو بیٹھتے ہیں اور اپنے اعصاب کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ ہوتا یہ ہے کہ جب لوگوں کوبتایا جاتا ہے کہ فلاں فلاں کھانے ان کیلئے نقصان دہ ہیں تو وہ انہیں فی الفور چھوڑ دیتے ہیں۔ اس کی مثال گوشت اور چینی کی ہے ان دونوں کی زیادتی نقصان پہنچاتی ہے لیکن یہ دونوں چیزیں نہایت فائدہ بخش ہیں۔ اگر گوشت نہیں کھانا تو اس کے بدلے پروٹین کی کمی سے اعصابی نظام متاثر ہوسکتا ہے۔ اس طرح چینی بھی ایک قوت بخش غذا ہے اسے یک لخت چھوڑ دینے سے جسم کے اندر کمزوری پیدا ہوگی۔ یہ کمی کھجوروں اور اس قسم کے دوسرے پھلوں اور شہد سے پوری کرنی چاہیے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں