ایک وقت تھا جب میں پانچ وقت کی نماز ادا کرتی تھی پھر شادی اور پھر بچوں میں ایسی غافل ہوئی کہ نماز‘ قرآن‘ دین کہیں پیچھے رہ گیا۔ بہت لوگوں نے کہاکہ نماز کیوں چھوڑدی‘ نماز پڑھا کرو۔ کچھ نے پیار سے سمجھایا‘ کچھ نے ڈانٹ ڈپٹ کی لیکن اثر نہ ہوا۔
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! آپ کا شائع کردہ رسالہ بہت اچھا ہے اور اس سے بہت سیکھنے کو ملتا ہے اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائیں۔ انسانی زندگی واقعات کا مجموعہ ہوتی ہے کچھ اچھے کچھ برے کچھ بہت اچھے تو کچھ بہت برے۔ بعض اوقات انسان کی زندگی میں ایسے واقعات بھی رونما ہوتے ہیں یا ایسے لوگ ملتے ہیں جو انسان کو‘ اس کی سوچ کو‘ اس کی ذات کو ذہنی و جسمانی کیفیات کو غرض کہ پوری زندگی کو یا زندگی گزارنے کے طریقے کو بدلنے کا باعث بنتے ہیں اور انسان خود بخود ایسے راستے پر چلنے لگتا ہے جو اللہ تعالیٰ نے اس کیلئے پسند فرمایا ہے۔ میں بھی اپنا شمار انہی خوش نصیب لوگوں میں کرنے لگی ہوں جن کو اللہ تعالیٰ مغفرت کا موقع دیتا ہے‘ ہدایت کا موقع دیتا ہے‘ موت سے پہلے ہی اپنی ذات کو‘ اپنے دین کو سمجھنے کا جذبہ عطا کرتا ہے‘ بہت خوش نصیب ہوتے ہیں وہ لوگ جن کا اللہ تعالیٰ سے خاص رشتہ قائم ہوجاتا ہے‘ یقین کا رشتہ‘ سکون کا رشتہ‘ ایمان کا رشتہ اور اللہ تعالیٰ کے ساتھ ایسا رشتہ قائم کرنے کا سب سے پہلا قدم ہے اللہ تعالیٰ پر مکمل یقین اور نماز۔ یقین کریں جب آپ نماز پڑھنا شروع کرتے ہیں تو خود بخود اللہ تعالیٰ کے قریب ہوتے جاتے ہیں مگر شرط یہ ہے کہ وہ نماز صرف ادائیگی فرض کی نیت سے یا دکھاوے کی نیت سے نہ ہو۔ ایک وقت تھا جب میں پانچ وقت کی نماز ادا کرتی تھی پھر شادی اور پھر بچوں میں ایسی غافل ہوئی کہ نماز‘ قرآن‘ دین کہیں پیچھے رہ گیا۔ بہت لوگوں نے کہاکہ نماز کیوں چھوڑدی‘ نماز پڑھا کرو۔ کچھ نے پیار سے سمجھایا‘ کچھ نے ڈانٹ ڈپٹ کی لیکن اثر نہ ہوا۔ شاذو نادر ہی نماز ادا کرتی وہ بھی فرض سمجھ کر مجھے لگتا ہے شاید اللہ تعالیٰ میری کسی بات سے ناراض تھے جو مجھے اپنے سامنے حاضر ہونے سے روکے رکھا۔ پھر میرے سکول کے آنر نے مجھے کثرت سے استغفار پڑھنے کی نصیحت کی۔ اللہ تعالیٰ ان کو جزائے خیر عطا فرمائیں۔ ان کی زندگی میں‘ رزق میں‘ کاروبار میں برکت ڈالیں۔ آمین! آج شاید جو تبدیلی میری زندگی میں آئی ہے وہ اسی استغفار کی کثرت سے ہی ممکن ہے۔ اللہ تعالیٰ کا جتنا شکر ادا کروں کم ہے کہ اس عظیم الشان ہستی نے مجھ گنہگار کو ایک اور موقع دیا۔ الحمدللہ! آج میری نماز میرے لئے سب سے اہم اور ضروری ہے۔ معزز قارئین! آپ یقین کریں جب میں ایک وقت کی نماز ادا کرلیتی ہوں تو دوسری نماز کا انتظار ہوتا ہے‘ اس لئے نہیں کہ مجھے فرض ادا کرنا ہے بلکہ مجھے اللہ تعالیٰ سے بات کرنی ہے۔ اللہ پاک کو راضی کرنا ہے‘ الحمدللہ! آج جتنا سکون اور اطمینان میرے دل میں ہے میں نے کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ ایک ’’نماز‘‘ ادا کرنے سے زندگی اتنی آسان ہوجاتی ہے۔ کہتے ہیں نا! ایک دفعہ اللہ تعالیٰ کے ہوکر تو دیکھو وہ سب کو تمہارا نہ کردے تو کہنا۔ معزز قارئین! میری آپ سب سے خاص گزارش ہے کہ جو کام بھی کریں اللہ تعالیٰ کی رضا کیلئے کریں‘ اس کی خوشنودی کیلئے کریں‘ ہر وقت استغفار اور درود شریف کا ورد کریں اپنے اللہ پر یقین رکھیں۔ سچا اور پختہ یقین‘ اور دیکھیں آپ کا دل کتنا مطمئن اور زندگی کتنی آسان ہوجاتی ہے۔ ہمارے معاشرے میںاخلاقی اور دینی زوال اتنا زیادہ بڑھ گیا ہے کہ بعض لوگ اور خصوصاً خواتین گھر کے کام کاج کو اور دیگر معاملات کو فرائض کا بدل سمجھتی ہیں اور اس پر نہ صرف یہ کہ مطمئن ہیں بلکہ دوسروں کو بھی بے عملی ترغیب دیتی ہیں۔ مجھے یہ بات بہت عجیب لگی کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے‘ نماز تو کسی حال میں معاف نہیں یہ کیسے ممکن ہے کہ ہم گھریلو فرائض بخوبی انجام دیں گے تو یہ نماز و قرآن کے برابر ہے‘‘۔ آپﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے عورتوں کیلئے گھریلو امور میں ہی اتنا ثواب کمانے کے مواقع دیے ہیں کہ وہ گھر بیٹھے بے شمار نیکیاں کما سکتی ہیں جیسا کہ خاوند گھر آئے تو اس کو محبت بھری نگاہ سے دیکھنے کا ثواب جہاد کے برابر ہے۔ اگر خاوند پریشان ہے اور بیوی اس کی پریشانی دور کرنے یا کم از کم اس کے دل کو مطمئن کردے تو یہ بھی جہاد کے برابر ثواب ہے۔ اگر بیوی خاوند کے کہے بغیر اس کے پائوں دبائے تو سات تولے سونا خیرات کرنے کے برابر ثواب ہے اور اگر اس کے کہنے پر دبائے تو سال تولے چاندی خیرات کرنے کے برابر ثواب ہے۔ لیکن نمازاور دیگر فرائض تو کسی حال میں معاف نہیں۔خدارا میرا پیغام لوگوں تک پہنچائیں کہ نماز ہر حال میں فرض ہے‘ شوہر کی خدمت‘ شوہر کی عزت‘ شوہر کا مقام اپنی جگہ مگر نماز ‘فرضی روزہ ہرحال میں ادا کرنا ہےتو ہی دنیا و آخرت میں کامیابی ملے گی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں