گھیکوار
بے پنا ہ فوائد رکھنے والا پودہ ( بنت ِ حاجی محمد طار ق، لا ہور)
یہ کا رخانہ قدرت کا کما ل ہے کہ دنیا میںکوئی بھی چیز ایسی نہیں کہ جسے ہم فالتو یا فضول قرار دے سکیں ہر چیز میں انسان کے لیے فوائد پنہا ں ہیں دنیا میں بڑی تعداد میں ایسے نباتات اور پو دے پائے جاتے ہیں جن کے طبی خواص کے باعث انہیں طب کی دنیا میں ادویا تی پو دو ں یا Medicine Plant کا درجہ دیا جا چکاہے ۔ انہی پو دو ں میں سے ایک پو دا ایسا بھی ہے جس کی افادیت کو نہ صرف آج کے طبی ماہر ین نے تسلیم کیا ہے بلکہ حقیقت تو یہ ہے کہ ہزاروں سال قبل بھی اس کی طبی افادیت کو تسلیم کیا جا تا تھا ۔ اس بات کا ثبو ت آثار قدیمہ کی تحقیقات ہیں ۔ جن کے مطابق قدیم مصر میں اسے ” حیات جاودانی کا پودا “ کہا جاتا تھا اور اس کے استعمال کے باقاعدہ شواہد بھی ملے ہیں ۔ آئیے اب آپ کو اس حیرت انگیز پو دے کا نام بتاتے ہیں ۔ اس پو دے کو اردو میں” گھیکوار “اور انگریزی میں ” ایلو ویرا “ کہا جا تاہے ۔ دنیا بھر میں اس کی 500 کے لگ بھگ اقسا م پا ئی جا تی ہیں ۔ گھیکوار کااصل آبائی وطن افریقہ ہے۔ ہزاروں سال قبل یہ سوڈان اور وادی نیل کے بالائی حصے میں وافر مقدار میں پایا جا تا تھا اور یہیں سے یہ جزائر عرب الہند ، بحیرہ روم کے ممالک ، ہندوستان اور چین اور دوسرے ملکوں تک پہنچا پاکستان میں بھی یہ وافر مقدار میں پا یا جا تا ہے ۔ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں اسے معاشی اعتبار سے نہایت اہمیت حاصل ہے۔ گھیکوار کا پودا زمین سے نصف گز تک بلند ہوتا ہے۔ پتے دبیز ، کنا رو ں سے خنجر کے مثل اور دندانے دار گہر ے سبز رنگ کے ہوتے ہیں ۔ یہ زمین کی سطح سے نکلتے وقت چوڑے ہو تے ہیں۔ اور جو ں جو ں پتے بڑے ہو تے رہتے ہیں ۔ بالائی سطح سے پتلے ہونے لگتے ہیں اور پتو ں کے اندر لیس دار، بے بو ، کڑوا اور چپکنے والا گودا بھر ا ہو تا ہے ۔ گھیکوار کا 96 فیصد حصہ پانی جبکہ باقی حصہ قدرتی اجزاءو مرکبات یعنی امائنو ایسڈز ، معدنیات، حیاتین وغیرہ پر مشتمل ہو تا ہے ۔
خواص:۔ اطباءاور جدید طبی ماہرین کا اس بات پر اتفا ق ہے کہ جرا ثیم کش اجزاءکی بدولت اگر جل جانے والی جگہ یا جلد کی خارش پر گھیکوار لگایا جا ئے تو جل جانے والی جگہ پر آبلہ نہیں پڑتا اور اسی طر ح جلد کی خارش کو دور کر تاہے ۔ چہرے کے کیل مہا سو ں پر روزانہ چند ہفتو ں تک اس کا گو دا نکال کر لگایا جائے تو کچھ ہی عرصے میں کیل ، مہا سے ختم ہو جاتے ہیں ۔ چہرہ خوبصورت اور جلد صاف و شفاف ہو جائے گی ۔ گودا لگانے کا طریقہ یہ ہے کہ پودے سے تھوڑا سا گھیکوار کا پتہ توڑ لیں اور گودا چہرے پر لگا کر آدھا گھنٹہ بعد منہ دھو لیں ۔ خواتین زچگی کے بعد پیٹ پر پڑ جانے والے نشانو ں پر اس گو دے کا لےپ کریںکچھ ہی عرصے میں نشانا ت ختم ہو جاتے ہیں ۔ آج کل رنگت نکھارنے والی کریمو ں ، صابن ،شیمپو اور شیونگ کریم وغیرہ میں اس کا استعمال عام ہے ۔ آپ گھر میں ایک پودا گھیکوار کا رکھیں اور فائدہ اٹھا ئیں ۔ چہرے کی رنگت نکھارنے کے لیے ہفتے میں دو بار گھیکوار کے رس میں تھوڑا سا روغن زیتون اور روغن بادام ملا کر چہرے پر لےپ کریں اور دو گھنٹے بعد چہر ہ دھو لیں مستقل کچھ عرصے تک یہ عمل کریں جلد صاف شفاف اور چمکدار ہو جائے گی ۔ غسل سے آدھ گھنٹہ قبل گھیکوار کا رس با لو ں میں لگائیں تو اس سے خشکی اور سر کی جلد پر ہوجانے والے دانے ختم ہو جاتے ہیں ۔ اور اس کے علاوہ بال مضبو ط اور چمکدار ہو جا تے ہیں ۔ اگر کوئی زہریلا کیڑا کا ٹ لے تو گھیکوار کے پتے کو کا ٹ کر گودے والی جگہ سے متاثرہ حصے پر باندھ لیاجائے تو زہر کا اثر ختم ہو جا تا ہے اور جلد سوزش سے محفوظ رہتی ہے اور زخم بھی نہیں ہو تا۔ ہا تھو ں کے کھردرے پن اور سختی کو دور کرنے کے لیے اور ملا ئم و خو بصورت کرنے کے لیے یہ طریقہ آزمائیں ۔ آدھا کپ گند م کا چوکر لیں اور اس میں ایک کھا نے کا چمچ گھیکوار کا عرق شامل کر کے بلینڈر میں ڈال کر بلینڈ کر لیں اور اس آمیز ے کو تین منٹ تک ہاتھوں پر مساج کریں اور پھر ہا تھو ں کو نیم گرم پانی سے دھو لیں یہ عمل رات کو سوتے وقت کریں تو بہتر رہے گا کیونکہ اس کے بعد آپ پانی میں ہا تھ نہ ڈالیں اگر آپ بھی بد رونق ہا تھو ں کی وجہ سے پریشان ہیں تویہ نسخہ استعمال کر یں چند روز میں ہاتھ ملا ئم اور خوبصورت ہو جائیں گے ۔
ایک ذاتی تجربہ :۔ گھیکوار نظر کو طا قت ور بنانے میں بے انتہا مفید ہے۔ ہوا یو ں کہ جب میں آٹھویں میں زیر تعلیم تھی مجھے منفی 2 نظر کا چشمہ لگ گیا ۔ یو نیورسٹی پہنچنے تک نمبر منفی 3.75 تک جا پہنچا ۔ اسی دوران ایک رشتہ دار خاتون ہمارے گھر آئیں تو انہوں نے گھیکوار کا گودا کھا نے کا مشورہ دیا۔
طریقہ استعمال :۔ ایک انگلی کے برابر لمبا اور تھوڑا سا چوڑا گھیکوار کا ٹکڑا کا ٹ کر اسے چھیل لیں ۔ چھلکا اتار کر گودا نکال لیں ۔ اور اسے نگل لیں ۔ چبانا نہیں کیونکہ یہ بہت کڑوا ہوتا ہے روزانہ صبح و شام تو اتر سے دو مہینے کھا نا ہے صبح نا شتے سے پہلے اور شام کو چھ سات بجے جب پیٹ خالی ہو تو استعمال کریں ۔
افضل صدقہ
( انتخاب : محمد عرفان علی مجذوبی)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک صاحب نے رسول اللہ اسے دریا فت کیا کہ کو نسا صدقہ سب سے زیادہ اجر و ثواب رکھتا ہے تو اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایسے وقت اللہ کی راہ میں خر چ کرنا ۔ جبکہ انسان تندرست ہو اور اپنی آئندہ ضروریا ت کے پیش نظر یہ خوف بھی ہو کہ مال خر چ کر ڈالا تو کہیں بعد میں خود محتا ج نہ ہو جاﺅ ں اور فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کی راہ میں خر چ کرنے کو اس وقت تک نہ روکو جب تک کہ روح تمہارے حلق میں آجائے مرنے لگو تو اس وقت بھی کہو کہ اتنا مال فلاں کو دیدو اتنا فلا ں کا م میں خر چ کر و یعنی انفاق فی سبیل اللہ دنیا کی زندگی میں آخر ی وقت تک جاری رکھو۔ پھر پچھتانے اور یہ آرزو تمنا کرنے کی نو بت نہ آئے گی کہ مو ت میں کچھ تا خیر ہو جائے اور مہلت مل جائے تو اعمال صالحہ کر لو اور صالحین میں داخل ہو جا ﺅں ۔ اللہ تعالیٰ ہمار ی غفلت کو دور فرمائیں اور ہمیں زندگی صحت اور قوت میں اعمال صالحہ اور اپنے ذکر فکر کی توفیق نصیب فرمائیں ۔ ( مسلم )
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 77
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں