Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

آتش جَو! جسم کی سو بیماریوںکا یقینی علاج

ماہنامہ عبقری - اپریل 2017ء

نبی کریم ﷺ جَو بہت پسند فرماتے تھے۔ آپ ﷺ کی ذات گرامی کے ساتھ اس کا واسطہ بطور روٹی‘ دلیہ اور بطور ستو احادیث نبویﷺ سے ثابت ہے۔ حضرت ام المنذر رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ میرے پاس نبی کریمﷺ‘ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ہمراہ تشریف لائے‘ ہمارے ہاں کھجور کے خوشے لٹکے ہوئے موجود تھے‘ وہ آپ ﷺ کی خدمت میں پیش کئے گئے اس میں سے دونوں نے تناول فرمایا۔ جب حضرت علی رضی اللہ عنہ تھوڑے کھاچکے تو رسول اللہﷺ نے روک دیا اور فرمایا کہ تم ابھی بیماری سے اٹھے ہو اور کمزور ہو مزید مت کھائو‘‘۔ اس کے بعد میں نے ان کیلئے جَو اور چقندر تیار کئے۔ نبی کریمﷺ نے علی رضی اللہ عنہ سے کہا تم اس میں سے کھائو یہ تمہارے لئے مفید ہے‘‘۔ اسی طرح حضرت مالک بن انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک درزی نے نبی کریمﷺ کی دعوت کی اور اس نے جَو کی روٹی کے ساتھ کدو گوشت پکایا۔ حضور ﷺبڑی محبت سے سالن سے کدو کے ٹکڑے تلاش کرکرکے تناول فرماتے تھے۔ رسول اللہ ﷺ کے اہل خانہ میں سے جب کوئی بیمار ہوتا تھا تو حکم ہوتا تھا کہ اس کیلئے دلیہ تیار کیا جائے۔ پھر آپ ﷺ فرماتے تھے کہ بیمار کے دل سے غم کو اتاردیتا ہے اور اس کی کمزوری کو دور کردیتا ہے۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بیمار کیلئے جَو کو دودھ میں پکاکر اس میں شہد ڈال کر تلبینہ تیار کرواتی تھیں اور فرماتی تھیں کہ اگرچہ بیمار اس کو ناپسند کرتا ہے لیکن وہ اس کیلئے بہت مفید ہے۔ تلبینہ تھکن اور پریشانی کو بھی دور کرتا ہے‘  حضور نبی کریم ﷺتلبینہ کے بارے میں فرماتے ہیں کہ اس خدا کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے یہ تمہارے پیٹوں سے غلاظت کو دور کرتا اور دل کے جملہ عوراض کا علاج ہے۔ آپﷺ اس تلبینہ کو گرم گرم‘ بار بار اور خالی پیٹ تناول فرماتے تھے۔ جَو کے بارے میں بو علی سینا نے لکھا کہ جَو کھانے سے خون پیدا ہوتا ہے یہ خون معتدل‘ صالح اور کم گاڑھا ہوتا ہے فردوس الحکمت میں لکھا ہے کہ جَو کو اس کے وزن کے پندرہ گنا پانی میں اتنی دیر تک ہلکی آنچ پر پکایا جائے کہ تیسرا حصہ اڑ جائے۔ اس کو ’’آش جَو‘‘ یہ پانی جسم کی ایک سو بیماریوں کیلئے مفید ہے۔ شمس الدین ثمر قندی اسے فوائد کے لحاظ سے فضیلت گندم سے کم تر درجہ دیتا ہے مگروہ گندم سے اس لحاظ سے فضیلت ہے کہ یہ جسم کی گرمی اور تپش کو کم کرتا ہے‘ اس کا حریرہ قابض دوائوں کے ساتھ دست روکتا ہے‘ جَو کے آٹے میں چھاچھ ملاکر پینے سے صفراوی قے‘ پیاس کی شدت اور معدہ کی سوزش میں فائدہ مند ہے۔ اطباء نے اعصابی دوروں‘ اورام‘ سوزشوں اور خارش کی مختلف اقسام میں اس کے استعمال کو مفید بتایا ہے۔ اس کا آٹا سرکہ میں گوندھ کر لگانے سے ہر قسم کی خارش میں مفید ہے۔ یہ سر کی پھپھوندی کو دور کرتا ہے‘ اس کے آٹے کو شہد کے پانی میں گوندھ کر لیپ کریں تو بلغمی اورام تحلیل ہوتے ہیں۔ سفر جل (بہی) کا چھلکا اتار کر اسے جَو اور سرکہ کے ساتھ پیس کر جوڑوں کے درد اور اعصابی دردوں پر لگانا نفع بخش ہے۔ اس کے ساتھ تخم خیارین (کھیرا) پیس کر پلورسی‘ پستان کے درد پر لگانا مفید ہے۔ جَو اور گیہوں کی بھوسی کو پانی میں ابال کر اس پانی سے کلیاں کریں تو دانت کا درد جاتا رہتا ہے۔ ہرا دھنیا کے پانی میں جَو کا آٹا ملاکر خنازیر اور گرم و سخت اور اورام تحلیل ہوجاتے ہیں سرکہ میں اس کا آٹا ملاکر پیشانی پر لیپ کرنے سے گرمی کا درد سر دور ہوتا ہے۔ جَو صفرا اور خون کو درست کرتا ہے۔ حلق کے امراض کو نافع ہے‘ بلغم‘ جریان اور گرمی کو مٹاتا ہے۔ جسم سے چربی کم کرکے موٹاپا کم کرتا اور جسم کو مضبوط کرتا ہے‘ ان کی پتلی کھچڑی پکاکر اس میں شہد ملاکر ٹھنڈی کرکے کھانے سے بخار‘ قے اور صفراوی درد شکم میں بہت مفید ہے۔ اوپری دودھ پینے والے بچوں کو اگر دودھ میں جَو کا پانی ملاکر دیا جائے تو ان کی آنتیں زیادہ صحتمند رہتی ہیں۔ مثانہ اور پیشاب کی سوزش میں جَو کے پانی میں صمع عربی (کیکر کی گوند) کا سفوف شامل کرکے پلایا جائے تو پیشاب کی جلن کو جلد آرام آجاتا ہے۔ جدید مشاہدات: احادیث مبارکہ میں جَو کے فوائد کی روشنی میں معدہ و آنتوں کے السر کے مریضوں کو صبح کے ناشتہ میں سرکار دو عالمﷺ کے عظیم نسخہ کے مطابق تلبینہ دیا گیا۔ السر کا ہر مریض دو سے تین ماہ میں درست ہوگیا جبکہ بہترین علاج کے ذریعے یہ علاج دو سال سے کم عرصہ میں ممکن نہ تھا۔ پیشاب میں خون اور پیپ کے مریضوں میں وجہ چاہے کچھ بھی ہو مناسب علاج کے ساتھ جَو کا پانی اگر شہد میں ڈال کر پلایا جائے تو یہ تکلیف پندرہ روز میں ختم ہوجاتی ہے۔ بعض اوقات اس سے پتھری خارج ہوجاتی ہے‘ پرانی قبض کیلئےجَو کے دلیہ سے بہتر محفوظ کوئی اور دوا نہیں دیکھی گئی۔ جَو کا ستو: گیہوں یا جَو کو صاف کرکے پانی میں بھگودیا جاتا ہے اور دھوپ میں خشک کرکے بریاں کیا جاتا ہے(باقی صفحہ نمبر41 پر 

 پھر اس کو پیس کر استعمال کرتے ہیں‘ طبی حوالے سے یہ ایک معتدل غذا ہے‘ سریع الہضم ہے‘ مسکن حرارت ہے‘ آج کے دور میں لوگ آٹا چھان کر روٹی پکاتے ہیں اور بھو سی ضائع کردیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ معدہ اور نظام ہضم کی متعدد بیماریوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں حالانکہ یہی بھوسی بغیر چھنے کی شکل میں ستو کا نعم البدل ہے۔ حضور اکرمﷺ کا دستور تھا کہ آپﷺ بغیر چھنے آٹے کو ستو کی شکل میں نوش فرماتے تھے۔ متفرق روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ تلبینہ جَو یا گیہوں کوڈال کر دودھ میں پکایا جاتا تھا جو بیماروں کو کھانے کیلئے بطور خاص دیا جاتا تھا۔ الغرض بغیر چھنا آٹا روٹی کی شکل میں یا ستو کی شکل میں حضور اکرمﷺ نے تمام زندگی استعمال فرمایا اور اسی طرح استعمال کرنے کی ہدایت فرمائی۔ جس کے متعلق اطباء جدید بعد بسیار تحقیق ایمان لائے اور پھر اس کے فوائد بیان کئے۔

 

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 679 reviews.