Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

حسن خاتمہ کی فکر

ماہنامہ عبقری - نومبر 2016ء

بہت بے تابی سے عجب اضطراری حالت میں اپنی بہن کے کبھی سرہانے بیٹھتے اور کبھی پاؤں کی طرف، دو روز تک نہ کھانا کھایا، نہ چائے نہ ناشتہ، بہن کا مرض مرض الموت تھا، سکرات کا عالم طاری ہوا‘ حضرت مولانا فیض الحسن رحمۃ اللہ علیہ سرہانے بیٹھ کر بار بار زور زور سے کلمہ پڑھ کر تلقین فرماتے رہے، کبھی یٰسین شریف پڑھنے لگتے اور پھر کلمہ پڑھنے لگتے، بہن نے آنکھ کھولی اور آسمان کی طرف دیکھا اور زور سے کلمہ شہادت پڑھا۔ اور یہ کہہ کر آنکھیں ہمیشہ کیلئے بند کرلیں۔ حضرت مولانا فیض الحسن رحمۃ اللہ علیہ نے بہن کے منہ پر پٹی باندھی اور پاؤں کے انگوٹھے باندھے اور گھر والوں سے کہا کہ لاؤ اب کھانا لاؤ‘ مجھے بھوک لگ رہی ہے‘ اہلیہ نے حیرت سے کہا آپ بھی خوب آدمی ہیں‘ بہن کی زندگی میں سب خوشامد کرتے رہے تو منہ میں کوئی چیز رکھنے کو تیار نہیں تھے‘ بہن کا انتقال ہوگیا تو اطمینان سے کہہ رہے ہیں لاؤ اب کھانا لاؤ‘ حضرت نے فرمایا: دل میں یہ بات آرہی تھی کہ ہمشیرہ کا یہ مرض مرض الموت ہے تو دل و دماغ پر عجیب اضطرار طاری تھا‘ نہ جانے خاتمہ کیسا ہو؟ الحمدللہ ثم الحمدللہ! میرے اللہ کا کرم ہے‘ میری بہن کا خاتمہ ایمان پر ہوگیا‘ اس سے زیادہ اطمینان کی اور کیا بات ہوسکتی ہے۔ حضرت مولانا فیض الحسن رحمۃ اللہ علیہ ان لوگوں میں تھے جنہیں رب کریم نے اپنا فضل فرما کر حقیقی بھلے برے کی پرکھ عطا فرمائی تھی‘ وہ زندگی کو سفر اور مرنے کے بعد کی زندگی کو اصل جانتے تھے‘ جہاں کا چین اور سکھ اور راحت کا انحصار صرف حسن خاتمہ پر ہے‘ اس لیے یہاں عیش کے ساتھ زندہ رہنے‘ یہاں کی بیماریوں سے نجات ان کے نزدیک اس کے مقابلہ میں کوئی اہمیت نہیں رکھتی تھی کہ کلمہ شہادت پر موت ہوکر حقیقی کامیابی مل جائے۔میرے حضرت والا حضرت مولانا علی میاں نور اللہ مرقدہ نے مولانا محمود حسن صاحب رحمۃ اللہ علیہ جن کا سجدہ کی حالت میں نماز میں انتقال ہوا تھا، ان کے صاحبزادوں کو ان کے انتقال پر تعزیتی خط تحریر فرمایا تو اس میں یہ بات تحریر فرمائی اور بالکل سچی بات تھی کہ سمجھ میں نہیں آتا کہ مولانا کے اس قابل رشک خاتمہ پر آپ لوگوں کو مبارک باد دوں یا تعزیت کروں۔ اس دارالامتحان سے گزر جانے کے بعد فیل ہوجانے والوں کے لیے جہنم کی دردناک سزا ہے اور پاس ہونے والوں کیلئے ہمیشہ کی راحت اور جنت ہے جس کے بارے میں مخبر صادق ﷺ نے خبر دی ہے‘ وہاں ایسی نعمتیں ہوں گی جو نہ کسی آنکھ نہ دیکھیں نہ کسی کان نے سنیں‘ نہ کسی دل میں ان کا خیال آیا اور اس میں پاس یا فیل ہونے کا سارا انحصار سوئے خاتمہ اور حسن خاتمہ پر ہے‘ اس کیلئے کچھ اعمال اور ضابطے اس دارالامتحان میں بھیجنے والے اور اس امتحان ہال کو سجانے والے رب نے طے کئے ہیں‘ جن کو مان لینے اور ان کی پابندی کرنے والوں کو حسن خاتمہ کی دولت سے نوازا جاتا ہے ماضی قریب کے اس راہ کے بڑے ہوش مند اور راز دار حضرت مولانا مسیح اللہ خاں صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ حسن خاتمہ کیلئے ایک آسان سا نسخہ بتاتا ہوں، جب کبھی یہ خیال آجائے کہ اللہ تعالیٰ نے ایمان عطا فرمایا ہے‘ یا کوئی نیک عمل ہوجائے تو اس خیال کے ساتھ کہ یہ اللہ کا بلا استحقاق فضل ہے دل کی گہرائی سے الحمدللہ کہہ لیا کرو‘ امید ہے کہ انشاء اللہ حسن خاتمہ ہوگا‘ کاش! ہمیں بھی ان ہوش مندوں کی طرح حسن خاتمہ کی ایسی فکر نصیب ہوجائے۔

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 288 reviews.