سبزیوں کو فروزن کرنے کیلئے انہیں ہلکاسا ابال کر فوراً ٹھنڈے پانی سے گزار لینا چاہیے مکمل طور پر انہیں گلا کر فریزر کرنے اور پھر ڈی فروسٹ کرنے سے ان کا رنگ اور ذائقہ خراب ہوجاتا ہے۔گوشت (گائے،مرغی مچھلی) کو دھو کر کسی پلاسٹک اور شیشے کے کنٹینر ہر بازار میں باآسانی دستیاب ہیں
آپ کے گھراور باورچی خانہ میں سب سے کارآمد مشینری فریج ہے جو پیسے اور وقت دونوں کی بچت کرتی ہے۔چالیس پچا س سال پہلے اس ایجاد کا استعمال بہت کم گھروں میں کیا جاتا تھا مگر آج یہ ہر گھر کی ضرورت ہے۔ فریج یا ریفریجریٹر کی سہولت زحمت میں اس وقت تبدیل ہوتی ہے جب یہ آئے دن خراب رہنے لگتا ہے یا مطلوبہ نتائج نہیںدیتا۔ وجہ؟ ضرورت سے زیادہ اس کےاندر چیزیں رکھنا اور فریج کو الماری کی طرح بار بار کھولنا ہے۔ اسی لیے اشیاء منجمد ہوتی ہیں نہ ہی ٹھیک طرح سے ٹھنڈی ہوتی ہیں اور فریج میں رکھنے کے باوجود بھی کھانا خراب ہوجاتا ہےاور اکثر دودھ بھی پھٹ جاتا ہے۔ فریج کے ساتھ ہر طرح کی گائیڈ لائن کیلئے کتابچے دئیے جاتے ہیں تھرمواسٹیٹ کرنے سے لے کر فریج، ڈیپ فریزر کی صفائی سے متعلق تمام ضروری ہدایات اور طریقے درج ہوتے ہیں۔ ریفریجریٹر کے نچلے حصے کی صفائی قدرے آسان ہوتی ہے اور اس کے استعمال میں خاص ہدایات بھی نہیں دی جاتیں جبکہ اوپری حصے یا فریزر کے استعمال اور صفائی میں خاص احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسی حصے میں کھانوں اور دیگر اشیا کو طویل عرصے کے لیے منجمد شکل میں محفوظ کیا جاتا ہے۔ ذیل میں کھانا فریز کرتے اور اس حصے کی صفائی سے متعلق کچھ ضروری باتیں درج کی جارہی ہیں مثلاً کھانے کے منجمد ہونے کے عمل میں دراصل اس میں موجود پانی کے ذرات اہم کردار ادا کرتے ہیں جوں جوں یہ ٹھنڈے ہوتےجاتے ہیں کھانا بھی جمنے لگتا ہے لہٰذا جب کھانا ڈی فروسٹ ہوتا ہے نرم پڑجاتا ہے۔
کھانا فریزر میں رکھنے کے ضمن میں یہ احتیاط کریں کہ گرم گرم اور بہت سارا کھانا رکھنے سے سارا کھانا مکمل طور پر ٹھنڈا نہیں ہوتا اور نامناسب نقطہ انجماد کی وجہ سے وہ جلد خراب بھی ہوجاتا ہے۔ ایک وقت میں تھوڑا کھانا فریزر کریں اور کوشش کریں کہ اسے کمرے کے درجہ حرارت پر ٹھنڈا کرنے کے بعد فریزر میں رکھیں۔ وہ کھانے اور قدرتی غذائیں جن میں پانی کے جز کی زیادتی پائی جاتی ہے اچھی طرح منجمد نہیں ہوتے کم پانی والے کھانے اور قدرتی غذائیں جلد ٹھنڈی ہوتی ہیں اور طویل عرصے تک قابل استعمال رہتی ہیں۔ اسی طرح سخت سبزیاں
جیسے آلو، چقندر یاشلجم وغیرہ جلد منجمد ہوجاتی ہیں۔ گوشت اپنی سختی کی وجہ سے مکمل طور پر منجمد ہوجاتا ہے جبکہ دودھ اور مایونیز اس فہرست میں شامل نہیں کئے جاسکتے۔مصالحوں کو بھی فریز کیا جاسکتا ہے مگر ڈی فروسٹ ہونے کے بعد ان کا ذائقہ کیا ہوگا؟ یہ کہنا مشکل ہے۔سب سے پہلے تویہ خیال ذہن سےنکال دیجئے کہ کھانا فریز کرنے سے اس میں بننے والے بیکٹیریا ختم نہیں ہوتے بلکہ منجمد کرنے کا عمل کھانا خراب ہونے کے عمل کو سست کردیتا ہے۔ یہ بیکٹیریا کا خاتمہ نہیں کرتا ہے۔سبزیوں کو فروزن کرنے کیلئے انہیں ہلکاسا ابال کر فوراً ٹھنڈے پانی سے گزار لینا چاہیے مکمل طور پر انہیں گلا کر فریزر کرنے اور پھر ڈی فروسٹ کرنے سے ان کا رنگ اور ذائقہ خراب ہوجاتا ہے۔گوشت (گائے،مرغی مچھلی) کو دھو کر کسی پلاسٹک اور شیشے کے کنٹینر ہر بازار میں باآسانی دستیاب ہیں ۔ یہ کنٹینر ہوا، نمی لیکیج اور منجمد ہونے کی صورت میں چٹختے نہیں۔ ان کے علاوہ ہر ایک اور دھات کے بنے کنٹینر بھی بہترین انتخاب ہوسکتے ہیں۔سینڈوچز بھی تیار کرکے فریز کئے جاسکتے ہیں ان کی فلنگ کیلئے مونگ پھلی کا مکھن، گوشت کے پارچے، پنیر، سلاد کی ڈریسنگ یا مارجرین استعمال کریں۔ سینڈوچ فریز کرنے سے کچھ پہلے یہ فلنگ لگائیں انہیں فوائل پیپر یا ایئرٹائٹ کنٹینر میں رکھ کر فریز کردیں۔ پھلوں اور سبزیوں کو چھوٹے حجم اور رقبے والے ڈبوں میں فریز کرنا چاہیے کیونکہ ڈبے کا سائز جس قدر بڑا ہوگا اسی قدر اشیا کے منجمد ہونے کاعمل سست ہوتا ہے۔ پریزرو کھانوں یا ساس کو نان میٹلک ریپر میں رکھیں کیونکہ دھاتی کاغذ سے ان کھانوں یا ساس میں پہلے سے ملے کیمیائی اجزاء مل کر تیزابیت بڑھا سکتے ہیں۔کھانے کو گرم گرم فریزر میں نہیں رکھنا چاہیے۔ فریز کرنے سے پہلے کھانے کو ریفریجریٹر میں رکھ کر ٹھنڈا کرلیں۔ اس طرح کھانا جلد ٹھنڈا ہوکر طویل عرصہ تک اپناذائقہ بھی برقرار رکھے گا۔ تازہ کھانے کو کنٹینر میں ڈال کر کچھ دیر کمرے کے درجہ حرارت میں رکھیں پھر ریفریجریٹر مکمل ٹھنڈا ہونے کے بعد فریز کریں۔ اگر آپ کے فریج میں نمی کنٹرول کرنے والے دو کرسپر موجود ہیں تو انہیں فریج کے ساتھ دئیے گئے کتابچہ میں درج ہدایات کے تحت سیٹ کریں۔ اس ضمن میں یہ یاد رکھئے کہ پتوں والی سبزیاں جیسے سلاد کے پتوں کیلئے کم نمی اور چھلکے والی سبزیوں مثلاً ٹماٹر اور بیگن، پھول گوبھی اور بند گوبھی کو
زیادہ نمی کی ضرورت ہوتی ہے۔سبزیوں کو ریفریجریٹر میں رکھنے سے پہلے دھونا نہیں چاہیے نہ ہی انہیں کاغذکی تھیلیوں میں بند کرکے فریج میں رکھیں اس طرح کاغذ ریفریجریٹر کی ساری نمی جذب کرلیتا ہے۔اکثر خواتین بازار سے گوشت اور پولٹری کو انہی تھیلیوں میں لپیٹ کر یا دوسری پلاسٹک کی تھیلیوں میںمحفوظ سمجھ کر انہیں فریز کردیتی ہیں یہ طریقہ سراسر غلط ہےلہٰذا گوشت اور پولٹری (مرغی) یا مچھلی کو صاف کرکے دھولیں پھر زپ لوک یا فریزر کیلئے مخصوص پلاسٹک کے برتنوں میں انہیں رکھیں۔ اگر آپ کا ارادہ گوشت اور پولٹری کو ہفتوں یا مہینوں کیلئے محفوظ کرنے کا ہے تو انہیں پلاسٹک کے مخصوص ریپر تھیلوں میں استعمال کے مطابق حصوں میں تقسیم کریں اور ہر پیکٹ پر گوشت کی قسم اور کس سالن کیلئے ہے نیز پیکٹ بنانے کی تاریخ بھی درج کرلیں۔ اس طرح آپ کو گوشت کی میعاد یاد رکھنے میں آسانی رہے گی۔ہوا میں موجود خرد جرثومے فریزر سے نکالے گئے گوشت میں تیزی سے انفیکشن کا سبب بنتے ہیں اور گوشت میں تیزابی رطوبتوں کی اثر انگیزی بڑھنے لگتی ہے لہٰذا گوشت کو ریفریجریٹر میں ڈی فروسٹ کریں۔فریزر کے اندر ترتیب سے اشیاء رکھیں، جس قدر یہ بھرا ہوگا اسی قدر وولٹیج کھینچے گا۔ فریزر کی گئی تمام خوراک کی فہرست بنالیں چاہیں تو اسے فریزر پر چسپاں کردیں یا پھر کچن میں لگالیں۔ ہر بار نئی اشیاء رکھنے سے پہلے ان کی فریز کرنے کی تاریخ ضرور لکھ لیں اور ساتھ تھوڑے تھوڑےعرصے بعد معائنہ کرتے رہیں تاکہ غیرضروری یا ناقابل استعمال خوراک کو ضائع کیا جاسکے۔منجمد خوراک کو تادیر استعمال کرنے کیلئے فریز کا نقطہ انجماد درست ہونا ضروری ہے۔ اس کیلئے فریزز کے ساتھ آنے والی گائیڈ بک کا باریک بینی سے مطالعہ کریں۔اگر آپ کھانا پکا کر منجمد کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں تو یہ آئیڈیا بھی برا نہیں مگر ایک کنٹینر میں تمام کھانا مت ڈالیں کیونکہ اکثر خواتین یہ کرتی ہیں کنٹینر کو اوون میں رکھ کر کھانا گرم کرتی ہیں پھر تھوڑا سا کھانا لے کر باقی واپس فریز کردیتی ہیں اور یہ عمل کئی بار دہرایا جاتا ہے ۔ یہ عمل کھانے کی تازگی، ذائقے اور اس کی افادیت کو ضائع کردیتا ہے۔ لہٰذا چھوٹے چھوٹے ڈبوں میں کھانے کو فریز کریں تاکہ جب چاہیں اپنی ضرورت کے حساب سے نکال کر استعمال کرلیں۔ یادرکھیں! ریفریجریٹر یا فریزر کا درست استعمال آپ کے قیمتی وقت اور پیسے دونوں کی بچت کرتا ہے اچانک مہمانوں کی آمد سے گھبرانے کی نوبت بھی نہیں آسکے گی کیونکہ آپ نے تو پہلے ہی کھانا بنا کر فریز کیا ہوا ہے۔ تو کیا خیال ہے؟ سمجھداری کے یہ اصول یاد کرلئے جائیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں