Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

جنات کا پیدائشی دوست

ماہنامہ عبقری - اپریل 2016ء

جنت کا نور اور خوشبو:میں اپنی کھلی آنکھوں کے ساتھ اس بوڑھے بڑھئی کو تحسین اور شکریہ کی نظر سے دیکھ رہا تھا اور بار بار میری نظر اس کے روح پر جاتی جسے جنت کی رحمت‘ جنت کے انوارات اور جنت کی محبتوں نے گھیرا ہوا تھا اور پھر ایک طرف اس بوڑھی جنتی ساس کی طرف میری نظر جاتی جس کی قبر سے جنت کا نور اور قبر کی مٹی میں جنت کی خوشبو رچی ہوئی تھی‘ وہ نور اور خوشبو جنت کی ہی تھی اور کیسی تھی؟ اوراس خوشبو اور نور میں کیا رنگ اور کیاجلوہ تھا قارئین یہ میں آپ کو لفظوں میں نہیں بتا سکتا۔ اے کاش! آپ میرے ساتھ ہوتے اورپھر میں آپ کو بتاسکتا کہ وہ نور کیا تھا؟ وہ روشنی کیا تھی؟ وہ مہک کیا تھی؟ وہ خوشبو کیا تھی اور وہ جلوہ کیا تھا اور اس وقت میری کیفیت کیا تھی؟ یہ تو اس کی رحمت کریمی نے مجھے تھاما اور سنبھالا‘ ورنہ جنت کی خوشبوئیں‘ جنت کی لذتیں اور جنت کی لہریں کیسے اس دنیا کا باسی برداشت کرسکتا ہے؟ یہ تو بس اس کی شان کریمی تھی ‘ انہی کیفیات میں ڈوبا تھا کہ میں نے اس جنتی ساس اور بوڑھے بڑھئی کو متوجہ کرتے ہوئے سوال کیا: آپ مجھے اس آیت کے اور تجربات بتاسکتے ہیں؟ بوڑھی جنتی ساس کے بولنے سے پہلے بڑھئی بولا: ہاں میں آپ کو ایک واقعہ سناتا ہوں۔ہاں واقعی یہ انوکھا واقعہ ہے: وہ آپ کیلئے شاید انوکھا نہیں ہوگا لیکن ہے واقعی انوکھا! کیونکہ آپ اس روحانی دنیا کے فرد ہیں‘ اسی نوعیت سے میں آپ سے کہہ رہا ہوں‘ واقعہ یہ ہے کہ بہت سال پہلے ایک میت ہمارے پاس یعنی ہمارے قبرستان میں آئی‘ جب بھی کوئی نئی میت ہمارے قبرستان میں آئے ہمیں بہت خوشی ہوتی ہے کہ ہمارا قبیلہ بڑھ رہا ہے‘ اگر وہ میت جنتی ہو تو پورے قبرستان میں جشن کا سماں ہوتا ہے اور وہ میت اگر جنتی سے بھی اعلیٰ یعنی بہت باکمال ہو تو پھر تو آپ سوچ ہی نہیں سکتے کہ اس کی وجہ سے قبرستان پر کتنی رحمتیں‘ برکتیں‘ خوشیاں اور کامیابیوں کا نزول ہوتا ہے۔ بس اس طرح کی ایک میت جس کی وجہ سے پورے قبرستان میں جشن کا سماں تھا ہمارے پاس لائی گئی‘ ہمارے قبرستان کا اصول ہے جب بھی کوئی نیک صالح میت ہمارے پاس آتی ہے تو ہم اس کا استقبال بھی کرتے ہیں اور اس سے ملتے بھی ہیں اور دنیا کے حال احوال اور دنیا میں بسنے والوں کی زندگی کے عروج وزوال‘ کامیابی اور ناکامی‘ غم اور خوشی‘ شکست اور فتح، یعنی تمام احوال ان سے پوچھتے ہیں۔ اس میت کو آئے ہوئے کوئی چند مہینے ہی گزرے تھے بقول بوڑھے بڑھئی کے میں ایک دفعہ اس کے ساتھ بیٹھا باتیں کررہا تھا تو میں نے ان سے پوچھا قرآن سارا ہی سارا نور ہے، آنکھوں کا سرور ہے، اس کی برکات کا کیا پوچھنا؟ لیکن اس قرآن کی کوئی ایک ایسی آیت، لفظ یا حرف کا تجربہ بتائیں جس کے فوائد فضائل مناقب اور کمالات آپ کے سامنے کھلے ہوں اور کھلے بھی ایسے ہوں آپ خود اش اش کراٹھے ہوں۔ وہ کچھ دیر سوچتے رہے پھر انہوں نے مجھے سورۂ فاتحہ کے کمالات پھر سورۂ اخلاص کے فوائد‘ پھر آخری چاروں قل کی برکات بتائیں۔ ازدواجی وگھریلو مسائل کا آزمودہ حل:میں سنتا گیا، اور ان کے ملنے والے پھول دامن میں سمیٹتا گیا ان باتوں کے ہوتے ہوتے آخر کار وہ بولے کہ مجھے قرآن پاک کی ایک آیت ایسی بھی ملی ہے کہ جس کے کمالات اگر میں آپ کوبتاؤں آپ حیران ہوجائیں گے وہ آیت چند مسائل اور معاملات کیلئے بہت زیادہ آزمودہ ہے یعنی اولاد کی نفرت‘ آپس میں جھگڑے‘ اولاد کی آپس میں لڑائیاں‘ مشکلات ومسائل‘ گھر میں بچوںکا آپس میں جھگڑا لڑائی‘ اس کیلئے یہ آیت بہت زبردست ہے‘ دوسرا ایسے گھرانے جن گھرانوں کا سکون میاں بیوی کے جھگڑوں کی وجہ سے برباد ہوگیا ہو اور میاں بیوی ہروقت لڑتے ہی رہتے ہوں‘ آپس میں محبت نام کی کوئی چیز نہ ہو اورآپس میں پیار نام کا ایک نقطہ بھی نہ ہو۔ میاں بیوی کو دیکھ کر غصے میں آجائے اور بیوی میاں کو دیکھ کر نفرت میں آجائے۔ اس کیلئے یہ آیت بہت زبردست ہے۔ اس کی وضاحت میں آگے بتاتا ہوں‘ تیسرا یہ آیت ایسے فرد کیلئے جو کسی کی جائیداد پر قبضہ کرکے بیٹھ گیا ہو اور اس سے قبضہ چھڑوانا نہایت مشکل ہو یا پھر کوئی ایسا شخص جو بدنیت ہو اور آپ کی کوئی چیز ہضم کرگیا ہو اور آپ اس قابل نہیں کہ اس سے وہ چیز واپس حاصل کرسکیں۔ غرض اس طرح کے ناممکن سے ناممکن مسائل کیلئے میں نے اس آیت کو اپنی جسمانی دنیا میں یعنی عالم دنیا میں بہت ہی حیرت انگیز پایا اور بہت ہی باکمال پایا۔ وہ آیت کیا ہے؟ جو کہ دلوں کو سوفیصد واقعی موہ لیتی ہے اور انسان کے دل میں نفرت کی جگہ محبت کو جگہ دیتی ہے اور وہ آیت جس کی وجہ سے مخالف موافق ہوجاتے ہیں‘ دشمن دوست بن جاتے ہیں‘ ہروقت جو شخص نفرتوں میں آچکا ہوتا ہے‘ وہ محبتیں اور پیار کے بول بولنے لگتا ہے اب میں بے چین اور بے تاب تھا کہ آخر یہ نیک روح مجھے کون سی آیت بتاتی ہے۔ ایک بات میرے ذہن میں پہلے سے تھی کہ جس آیت کے فائدے میں نے سنے تھے یقیناً یہ فائدے بھی اسی آیت کے ہی ہوں گے لیکن دل میںیہ خیال بھی آرہا تھا کہ شاید ان کے پیش نظر کوئی اور فائدے ہوں جس کی مجھے خبر نہ ہو اور جس کا مجھے علم نہ ہو اور انہی فائدوں کی وجہ سے شاید کوئی اور نفع مند تحفہ اور وظیفہ مل جائے۔ میں حیران ہوا انہوں نے بھی یہی آیت وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اَشَدُّ حُبًّا لِلہ کے فائدے بتائے اور کہنے لگے اس آیت کی بہت زیادہ طاقت تاثیر اور کمالات ہیں۔ اس آیت کی طاقت اور تاثیر آپ گمان نہیں کرسکتے بوڑھا مالدار اور معذور نوجوان لڑکی:پھر اپنا ایک واقعہ سنایا ہمارے پڑوس میں ایک اپاہج عورت بیاہ کر آئی۔ شوہر بوڑھا تھا، اپاہج عورت جوان لڑکی تھی وہ بوڑھامالدار تھا‘ وہ اس کے والدین کو بہت زیادہ رقم اور مال دے کر اس لڑکی کو خرید کر لایا، لڑکی شکل و صورت کی بہت خوبصورت لیکن ٹانگوں سے معذور تھی اور پیدائشی اپاہج تھی۔ چند ہفتے تو زندگی اچھی گزری‘ بوڑھا بہت چڑچڑا، بدمزاج، متکبر اور حد سے زیادہ غصے والا تھا اس کی پہلی بیوی کو فوت ہوئے 19 سال ہوگئے تھے۔ اس میں سے جوان اولاد، بہو، بیٹیاں، پوتے پوتیاں تھیں ہمیں علم تھا کہ پہلی بیوی بھی اس کے اس مزاج کی وجہ سے کڑھتے کڑھتےآخر قبر میں جا لیٹی۔بوڑھے بدمزاج شوہر کا اپاہج معصوم پر ظلم: اب اس کے ساتھ بھی وہی کہانی دہرائی گئی اور بعض اوقات وہ بد مزاج بوڑھا اسے اتنا مارتا کہ اس کی چیخیں محلے والے سنتے، وہ بیچاری نہ دوڑ سکتی‘ نہ بھاگ سکتی‘ نہ اس کے اندر اتنی طاقت تھی نامعلوم بوڑھے کا مزاج کیا تھا؟ حیران تھے کہ اس کو خدائی قہر بھی وقفہ اور ڈھیل دے رہا تھا۔ ایک دن میری ممانی جو بہت بوڑھی تھیں اور ان کے میاں ایک زبردست عامل اور کامل تھے۔ ہمارے گھر آئی ہوئی تھیں۔قدرتی بوڑھا اپاہج بیوی کو بے دردی سے جوتے سے مار رہا تھا‘ اس کی چیخیں درد ناک آوازیں سن کر وہ بے چین اور بے تاب ہوگئیں اور کہنے لگیں: یہ کیا ہورہاہے؟ میری ماں ٹھنڈی سانس لے کر کہنی لگیں یہ تو روز کی کہانی ہے! ادھر وہ اپاہج عورت روتی ہے ادھر ہم بے بسی سے اپنے ہونٹ کاٹتے ہیںاور کہتے ہیں یا تو اس عورت کو موت آجائے یا اس بوڑھے کو جلدی موت آجائے کوئی ایک جائے گا تو قصہ ختم ہوگا۔ بدمزاج شوہر کوریشم کی طرح بنانے کا عمل:تو ہماری ممانی کہنےلگیں: میرے میاں ایسے معاملات میں ایک تسبیح دیا کرتے ہیں اس خاتون کو وہ لفظ یاد کرا دو‘ آپ کا اور اس کابھلا ہوگا بس ایک دفعہ یاد کرلیں۔ سارا دن اس کو کھلا سینکڑوں ہزاروں پڑھیں پھر دیکھیں کہ بدمزاج اور بدتمیز بوڑھا کیسے اس کو گلاب کے پھول کی طرح چاہے گا؟ ممانی نے ہمیں یہ آیت بتادی۔ اس کے جانے کے بعد موقع پاکر میری والدہ نے اس اپاہج جوان لڑکی کو یہ آیت سکھادی۔ وہ بیچاری دکھی تھی اور دکھوں کے دن رات بہت مشکل ہوتے ہیں‘ اس نے یہ آیت پڑھنا شروع کردی‘ بس چند ہفتے ہی گزرے تھے ہمیں رونے، سسکنے، تڑپنے، اور ہائے ہائے کرنے کی آوازیں آنا ختم ہوگئیں۔ بلکہ کچھ ہی ماہ کے بعد گلی میں ایک ہلکا سا شورہوا‘ میری والدہ نے دروازے سے جھانکا تو بیل ریڑھی پر گھر کا سامان‘ خوبصورت کرسیاں اور کچھ گھر کے استعمال کی اچھی چیزیں اتررہی تھیں۔ حیران ہوئیں کہ یہ شخص تو روٹی کے دو نوالے دے کر بھی احسان کرتا تھا‘ اس نےا ٓج تک بیوی کو کپڑے بنا کر نہیں دئیے‘ یہ ہر روز گھر کے اخراجات کیلئے حساب و کتاب لیتا تھا۔ اسے کیا ہوگیا؟ بعد میں پتہ چلا یہ اللہ تعالیٰ کے قرآن کی اس آیت کا کمال ہے اور اس آیت کی بہت زیادہ برکات ہیں۔ گھر جنت بن گیا:بس پھر کیا تھا؟ وہ گھر جنت بن گیا اللہ نے پھول سا بیٹا دیا‘ وہ بدمزاج بوڑھا خوش مزاج بن چکا تھا۔ سارا دن بیوی کے لاڈ سہتا‘ بچے کو چومتا‘ اچھے کھانے‘ اچھی چیزیں‘ گھر کے اخراجات اور گھریلو زندگی کو خوشحالی سے اس بوڑھے نے نبھانا شروع کردیا بس ان کے دن اور رات اور ان کی صبحیں اور شامیں حد سے زیادہ بدل گئیں‘ ان کی مشکلات خوشیوں میں بدل گئیں‘ ان کے غم راحتوں میں تبدیل ہوگئے اور وہ ہنسی خوشی زندگی کے دن رات گزارنے لگے۔ وہ نیک جنتی روح اپنے تجربات بتائے جارہی تھی۔ بتاتے بتاتے کہنی لگیں: اس آیت کو میں نے زندگی کی بہت مشکلات میں آزمایا جہاں نفرتیں‘ پیار کی کمی‘ محبتوں کا فقدان اور حد سے زیادہ پریشانی ہوئی ہو میں نےوہاں اس آیت کے بہت فائدے اور بہت تاثیر دیکھی اور حد سے زیادہ اس کا کمال دیکھا۔بوڑھے بڑھئی کی روح اس جنتی روح کی باتیں بتارہی تھی اور میں حیرانی سے اس آیت کے کمالات سن رہا تھا۔
بوڑھے بڑھئی کی روح نے مزید بتایا کہ اس جنتی روح نے ایک اور واقعہ سنایا کہ میرے ساتھ ایک صاحب کاروبار کرتے تھے‘ میں نے کچھ عرصہ چاول کا کاروبار بھی کیا‘ وہ صاحب اچھے نمازی‘ پرہیز گار‘ نیک‘ خوش اخلاق اور نیت کے بھی بہت زیادہ اچھے تھے ہمارا کاروبار کئی سال چلا‘ ان کا درمیانہ بیٹا کاروبار میں ہماری مدد کرتا تھا کچھ عرصہ سے میں نے محسوس کیا کہ ہمارے کاروبار میں کچھ کمی ہورہی ہے‘ مجھے احساس ہوا لیکن پتہ نہ چلا کہ یہ گڑبڑ کہاں ہورہی ہے؟ میں نے محسوس کیا اس کے بعد اس کو بھول گیا۔ پھر کچھ عرصہ کے بعد محسوس کیا آخر کار میں نے اس گڑبڑ کی نیت کرکے ہرنماز کے بعد ایک تسبیح اول و آخر درود شریف ابراہیمی یہی آیت پڑھنی شروع کردی۔ چند ہفتے میں نے یہ آیت پڑھی تھی کہ ایک دفعہ رقم کی تجوری سے ان کا درمیانہ بیٹا رقم نکالتے ہوئے رنگے ہاتھوں ہمارے ایک پرانے ملازم کے ہاتھوں پکڑا گیا۔ بجائے اس کے کہ وہ چوری مانتا اس نے اس پرانے بوڑھے ملازم کو بے دردی سے مارنا شروع کردیا‘ شور شرابے پر سب اکٹھے ہوئے تو پتہ چلا کہ یہ آج پہلی دفعہ نہیں اس سے پہلے بھی چوری کرتا تھا کیونکہ کچھ ہی عرصہ میں اس کا لباس، اس کے جوتے، اس کے دوستوں کے ساتھ اٹھنے بیٹھنے کا انداز اور اس کے اخراجات بہت زیادہ بڑھ گئے تھے۔ اس کی اس صورتحال کو دیکھ کر میں ایک دم مطمئن ہوا، مجھے پریشانی نہیں ہوئی بلکہ جو پہلے والی پریشانی تھی وہ میرے اندر سے اتر گئی اور میں سمجھ گیا کہ میرا شک نہیں تھا واقعی یقین تھا اور اس یقین کی بنیاد پر میں ٹھیک پہنچا ہوں کہ ہمارے مال کو یہی شخص نقصان پہنچا رہا ہے اور اگرمیں اس سے پہلے اس کے والد کو کہتا تو ہمارے رشتے میں داڑیں پڑتیں میں نے اس کے والد سے نہیں کہا بلکہ میں نے اس آیت کومزیدپڑھنا شروع کردیا۔ آیت نے اپنے کمالات کرشمات دکھائے اور اس کے والد نے مجھ سے معذرت کی اور اس کا سابقہ اور موجودہ نقصان باقاعدہ ادا کیا۔ بوڑھے جنتی بڑھئی کی روح اپنی بات کو جاری رکھے ہوئے تھی اور میں اس آیت کی برکتیں کمالات اور احتیاطوں پر مسلسل سوچ رہا تھا کہ رب کریم نے اس آیت کو کتنا بہترین خوبصورت اور بابرکت بنایا ہے۔ میرے جی میں تھا یہ مجھے اور بتائیں اور اس کے فائدے اس کی برکات حد سے زیادہ بتائیں میں انہی سوچوں میں تھا کہ مجھ سے کہنے لگے کہ آپ میاں بیوی کی نفرت میں اس کو بہت بتایا کریں اور ماں بیٹے کی نفرت‘ اولاد کی آپس میں محبت کی کمی‘ گھریلو جھگڑے‘ گھریلو مشکلات اور گھریلو نفرتوں کیلئے اس آیت کی تاثیر بہت زیادہ مسلم
ہے۔ بڑھئی کی روح اچانک چونک پڑی:جو بھی اس آیت کو توجہ سے پڑھتا ہے‘ وہ اس کی تاثیر حد سے زیادہ پاتا ہے۔ اچانک باتوں ہی باتوں میں وہ چونک پڑے میں ان کے اس چونکنے سے پریشان ہوگیا کہ نامعلوم کیا ہوا اور یہ اچانک کیوں چونکے۔ مجھ سے کہنے لگے ابھی فرشتوں کی ایک فوج آئی ہے اور قبرستان میں قبر والوں کو تحائف اور ہدیے بکھیر رہی ہے میں نے پوچھا وہ کیا ہے؟ کہا کسی نے دنیا کے کسی کونے میں بیٹھ کر صرف گیارہ بار پڑھا اللھم ارحم امت محمدﷺ اور اس کا ثواب اتنا ملا کہ اللہ نے فرشتوں کی ایک بڑی جماعت جس میں لاکھوں فرشتے موجود ہیں اور وہ ہر قبرستان میں دنیا کے جس کونے میں امت محمدیہ ﷺ کے اہل ایمان مدفن ہیں‘ سب کو یہ تحائف بھیجے جاتے ہیں صرف اس گیارہ دفعہ پڑھنے سے اتنا اس کا کمال ملتا ہے کہ ایسا شخص جس کی قبر پر ازلی عذاب ہورہا ہو تو وہ ازلی عذاب بھی صرف اس دعا کے گیارہ بار پڑھنے سے چالیس دن تک وہ عذاب ٹل جاتا ہے۔ میں اس چونکنے پر حیران اور اس نئے تحفے ملنے پر اور زیادہ حیران ہوا۔ میری عقل دنگ رہ گئی کہ صرف گیارہ دفعہ پڑھنے سے پوری دنیا میں امت محمدیہ ﷺ کے مومنین مومنات مسلمین مسلمات پر اتنا رحم‘ اتنا فضل‘ اتنا کرم‘ اتنی برکات اس اچانک واقعہ نے مجھے ان سے بہت سے سوالات کرنے پرمجبور کردیا اور اس اچانک ہونے والے واقعہ نے مجھے زندگی کے بہت سے نظام کو سلجھانے پر مجبور کردیا کہ شاید اس سے زندگی کے اور بھی بہت زیادہ نظام سلجھ جائیں۔ (جاری ہے)

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 692 reviews.