(یہ صفحہ خواتین کے روز مرہ خاندانی اور ذاتی مسائل کے لیے وقف ہے۔ خواتین اپنے روز مرہ کے مشاہدات اور تجربات ضرور تحریر کریں۔ نیز صاف صاف اور مکمل لکھیں چاہے بے ربط ہی کیوں نہ لکھیں۔ ام اوراق)
وزن دس کلو بڑھ جائے
تہمینہ قاسم لکھتیہیں ”میرا وزن چالیس کلو ہے۔ میں چاہتی ہوں کہ ایک ماہ میں دس کلو وزن بڑھ جائے۔ دوسری بات یہ کہ میں نے تین کریمیں ملا کرچہرے پر لگائیں۔ اس سے رنگ صاف ہو گیا مگر دانے نکل آئے۔ اب کیا کروں؟
جواب: تہمینہ بی بی! ایک ماہ میں دس کلو وزن بڑھنا مشکل ہے۔ان دنوں میں دو تین سیب کھا کراوپر سے ایک گلاس دودھ پی لیا کریں۔کیلے کا ملک شیک آپ کیلئے بہت اچھا ہے۔ آپ کی صحت ٹھیک ہے‘ کوئی بیماری نہیں پھر آپ کیوں پریشان ہیں؟ وزن تو بڑھ ہی جائے گا۔ بہت سی دبلی لڑکیاں دیکھی ہیں جو عمر کے ساتھ ساتھ موٹی ہوتی جاتی ہیں۔
چہرے پر آپ کچھ نہ لگائیے۔ میں بچیوں کو برابر تاکید کرتی رہتی ہوں کہ بازاری کریموں پر اعتماد نہ کریں۔ ان سے فائدہ نہیں بلکہ نقصان ہوتا ہے۔ فی الحال چہرے پر کچھ نہ لگائیے۔ ایک چمچہ دہی لیکر ‘ پھینٹ کر اسے کریم کی طرح دن میں دوبار چہرے پر لگائیے۔ پانچ منٹ بعد منہ دھو لیجئے۔ جب دانے ختم ہو جائیں تو اس پر گھیکوار کا گودا لگائیے۔ ایک ہفتہ لگا کر چھوڑ دیجئے۔
چنے کی دال دو چمچے لے کر پانچ چمچے دودھ میں بھگوئیے اور رات کو بھگو کر صبح اسے پیس لیجئے۔ چہرے پر لگائیے۔ پانچ منٹ بعد منہ دھو لیجئے۔ اس سے رنگ صاف ہو جائے گا۔
بے اولاد ہوں
مالاکنڈ ایجنسی، ملتان اور شورکوٹ جھنگ سے تین بے اولاد خواتین کے خط آئے ہیں۔ مالاکنڈ سے ایک بے اولاد بہن لکھتی ہیں۔ ”میری شادی کو سات برس ہو گئے، مگر نجانے کیوں میرے بدن کی ڈالی پر اب تک کوئی پھول نہیں کھلا بلکہ ڈاکٹروں کی دوائیاں کھاتے کھاتے معدہ خراب ہوگیا ہے۔ ماہانہ نظام ٹھیک نہیں۔ ہر طرف سے پریشان ہو کر آپ کو خط لکھ رہی ہوں۔
(دوسری بہن‘ ش ‘م) ملتان سے لکتی ہیں۔ ”میری شادی کو چار سال ہو گئے۔ شوہر باہر رہتے ہیں۔ دو سال بعد پندرہ دن کیلئے آتے ہیں۔ انہیں بچوں کی تمنا ہے۔ سسرال والے طعنے دیتے ہیں، میں کیا کروں؟
شور کوٹ سے نعمانہ لکھتی ہیں ”میرے شوہر میں خرابی ہے مگر باتیں مجھے سننی پڑتی ہیں۔ اب بچہ نہیں ہو رہا تو میرا کیا قصور ہے؟ آپ کو بہت مجبور ہو کر خط لکھ رہی ہوں۔“
جواب: بچے کس کو پیارے نہیں لگتے۔ کہیں بن مانگے کثیر اولاد نظر آتی ہے اور کچھ لوگ خواہش اور علاج کے باوجود اولاد سے محروم رہتے ہیں۔ یہ سب کچھ اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے۔ تاہم علاج تو کرنا چاہیے۔ قدرت نے جڑی بوٹیوں میں بہت تاثیر رکھی ہے۔ آج سے نہیں زمانہ قدیم سے یہ علاج جاری و ساری ہیں۔ آج کے سائنسی دور میں الٹرساﺅنڈ سے اندرونی خرابیوں کا پتہ چل جاتا ہے۔ جس سے علاج میں آسانی ہو جاتی ہے۔ مالاکنڈ کی بہن کوچاہیے سب سے پہلے ماہانہ نظام درست کریں۔ آپ کے تمام ٹیسٹ ٹھیک ہیں، پریشانی کی کوئی بات نہیں۔ جب تک جسمانی نظام ٹھیک نہیں ہو گا حمل کی امید دشوار ہے۔
بہن ‘ش ‘م کو چاہیے وہ اپنے شوہر کے پاس مسقط چلی جائیں‘ اس طرح ان کی الجھن دور ہو سکتی ہے۔ انشاءاللہ! اللہ تعالیٰ اولاد سے نواز دے گا۔ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، دوا وغیرہ کی بھی ضرورت نہیں۔ میرے پاس ایک خاتون آئی۔ بے اولاد تھی۔ میں نے دوا دی۔ میرے پاس وہ برابر آتی رہیں۔ چھ ماہ بعدمجھ سے کہنے لگیں ”ابھی تک کوئی امید نہیں۔“میں نے کہا”اپنے شوہر کو میرے پاس بھیجئے۔“ وہ کہنے لگیں ”شوہر تو باہر ہوتے ہیں۔ سال بھرکے بعد آتے ہیں۔“ ان کی سادہ لوحی پر سب کو ہنسی آگئی۔ آج کل کے جدید دور میں ایسی خواتین بھی موجود ہیں!
شور کوٹ جھنگ والی خاتون کو چاہیے کہ اپنے شوہر کا علاج کرائیں، تھوڑی بہت خرابیاں دور ہو جائیں گی۔ اصل بات یہ ہے کہ مرد لوگ اپنا معائنہ نہیں کراتے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ان کی عزت پہ حرف آتا ہے جبکہ عورت بیچاری تنقید کا نشانہ بنتی رہتی ہے۔ آپ گھر والوں کی فکر نہ کریں۔ انہیں بولنے دیں۔ اصل بات سے واقف ہوتے ہوئے بھی جو زیادتی کرتے ہیں وہ خود اس کی سزا پائیں گے۔ آپ اللہ تعالیٰ کے حضور دعا کریں اور شوہر کا علاج کرائیں۔ علاج بالکل ممکن ہے۔ خشک میوہ جات مثلاً بادام‘ پستہ‘ چلغوزہ کھوپرہ وغیرہ سردی کے موسم میں خوب کھانے چاہئیں۔ تل بھی مفید ہیں۔ ماش کی دال کا حلوہ بڑی نعمت ہے۔ غذا میں ماش کی دال بھی کھانی چاہیے۔ طب میں بہت ساری دوائیاں ایسی ہیں جن سے فائدہ ہوتا ہے اور کمزوری دور ہو جاتی ہے۔
کتابوں کی الماری میں کیڑے
میرے دادا کی الماری میں بے شمار کتابیں ہیں جو بڑی مہنگی اور قدیم ہیں۔ ان میں چھوٹے چھوٹے کیڑے چلتے پھرتے نظر آتے ہیں۔ ان کیڑوں کے خاتمے کیلئے کیا کرنا چاہیے؟ میرے داد گاﺅں میں رہتے ہیں۔ جب وہ ہمارے گھر آئیں گے تو کیڑے دیکھ کرانہیںافسوس ہو گا۔ ایسا ٹوٹکہ بتائیے جس سے کیڑے بھاگ جائیں۔ میں بہت پریشان ہوں۔ (نایاب، پشاور)
جواب: کتابوں کو احتیاط سے رکھنا چاہیے۔ سال میں دو بار ساری کتابیں نکال کر کسی میز یا زمین پر پھیلانی چاہئیں تاکہ ہوا لگے۔ ساری کتابیں الماری سے نکالیے اور الماری اچھی طرح صاف کیجئے پھر اسے دو تین گھنٹے خالی رکھیے اور بازار سے ”کوپیکس“ پاﺅڈر لائیے۔ یہ پاﺅڈر الماری میںاچھی طرح چھڑک دیجئے۔ بعد میں اخبار بچھائیے اور ساری کتابیں اچھی طرح جھاڑ کر الماری میںرکھیے۔
اب بازار سے ایک چھٹانک پھٹکری خریدیئے اور آدھی پھٹکری ایک مگ پانی میں ڈال دیجئے۔ وہ حل ہو جائے گی، اب کوئی صاف کپڑا لے کر اس میں بھگو دیجئے اور تھوڑی دیر بعد نکال کرسائے میں خشک کر لیجئے۔ اسی کپڑے سے آپ کتابوں کی صفائی کیجئے۔ بعد میں جھاڑ کر تہہ کرکے الماری کے کونے میں رکھ دیجئے۔ ہر ہفتہ اسی کپڑے سے صفائی کیجئے۔ کیڑے نمی سے آتے ہیں۔ ہر چار ماہ بعد کوپیکس الماری کے خانوں میں چھڑک کر دوبارہ کاغذ بچھائیے۔ صفائی کا کپڑا خراب ہو جائے تو دھو کر اسے پھر پھٹکری کے پانی میں بھگو کر سائے میں سکھا کر رکھ لیجئے۔ ان طریقوں پر عمل کرنے سے کتابیں محفوظ رہیں گی۔
پہلے لوگ نیم کے پتے سکھا کر ان کا سفوف کتابوں پر چھڑک دیتے یا کمرے میں گندھک جلا کر اس کی دھونی دیتے تھے تاکہ کیڑے کتابوں کو خراب نہ کریں۔ کتاب کو دیمک لگ جائے تو ساری کتاب خراب ہو جاتی ہے آپ شکرکیجئے الماری میں دیمک نہیں ورنہ ساری کتابیں خراب ہو جاتیں۔
Ubqari Magazine Rated 4.5 / 5 based on 640
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں