سردیوںکے موسم میں ہم چاہتے ہیں کہ بالوں کو جلد سے جلد خشک کرلیں تاکہ ٹھنڈک اور نمی کے اثرات سے نجات مل سکے۔ اس کا سب سے آسان حل ظاہر ہے کہ بلوڈرائی ہے لیکن بالوں کو بلو ڈرائی کرتے ہوئے یہ خیال رکھیں کہ یہ تقریباً خشک ہوچکے ہیں
موسم سرما کے دوران اکثر خواتین بال گرنے کی شکایت کرتی دکھاتی دیتی ہیں۔ اس کا سبب عام طور سے موسم کی تبدیلی اور اس کے تقاضے ہیں۔ ہم چونکہ موسم کے تقاضوں کو نظر انداز کردیتے ہیں اور اپنے بالوں کی حفاظت کا خیال نہیں رکھتے، اس لئے بال کمزور ہوکر ٹوٹنے لگتے ہیں۔ ان سطور میں آپ کے لئے کچھ احتیاطی تدابیر حاضر ہیں، جن پر عمل کرکے آپ اپنے بالوں کی کھوئی صحت بحال کرسکتے ہیں۔
بالوں میں تیل لگائیں:بالوں کی حفاظت کیلئے ان میں تیل لگانا صدیوں پرانا اور انتہائی کارگر نسخہ ہے۔ لیکن اب بالوں میں تیل لگانے کا رواج تقریباً ختم ہوگیا ہے جس کے نتیجے میں ہم بہت سے فوائد سے محروم رہ جاتے ہیں۔ تیل سے نہ صرف بالوں کی کنڈیشننگ ہوتی ہے اور ان میں قدرتی چمک آجاتی ہے بلکہ یہ بالوں سے خشکی کا خاتمہ بھی کرتا ہے۔ لہٰذا ہمارے ہاں کی بڑی بوڑھیوں کا یہ کہنا غلط نہیں کہ تیل لگانے سے دماغ کو تقویت حاصل ہوتی ہے اور بال تیزی سے بڑھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج کے دور سے تعلق رکھنے والے ماہرین کو بھی بالوں میں تیل لگانے کو ضروری قرار دیتے ہیں۔ یوں تو اب بیوٹی سیلونز میں بھی آئل ٹریٹمنٹ کا باقاعدہ انتظام موجود ہے لیکن آپ چاہیں تو گھر پر خود ہی یہ نسخہ آزما کر تیل کی گوناگوں خوبیوں سے مستفید ہوسکتی ہیں۔ سردیوں کے موسم میں سر کی مالش کے لئے زیتون یا ناریل کا تیل بہت مفید پایا جاتا ہے اور سرسوں کا تیل بھی اگر خالص ہوتو بالوں میں لگانے کیلئے بہترین ثابت ہوتا ہے۔
بال دھونے کی احتیاطیں: گوکہ بالوں کی حفاظت کا اصول ہے کہ انہیں روزانہ دھویا جائے لیکن اگر آپ اپنے لائف اسٹائل یا بالوں کی ساخت، جیسے کہ ان کے چکنے ہونے کے باعث روزانہ دھونا ضروری سمجھتی ہیں تو تھوڑی سی احتیاط کے ساتھ یہ کام انجام دے سکتی ہیں۔ اس کے لئے سب سے پہلے اپنے بالوں کو اچھی طرح گیلا کریں پھر کسی اچھے برانڈ کا صابن یاہربل شیمپو لے کر اس کی مطلوبہ مقدار سر کی جلد پر ملیں کیونکہ یہیں سبیم اور گندگی جمع ہوتی ہے۔ اس کے بعد خاص طور پر یہ احتیاط کہ بالوں کو تیز گرم پانی کے بجائے قدرے ٹھنڈے پانی سے دھوئیں۔ گرم پانی بالوں کیلئے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔ اس لئے موسم ٹھنڈا ہی کیوں نہ ہو بال دھونے کیلئے ہمیشہ ہلکا سا گرم یا ٹھنڈا پانی استعمال کریں۔ نرمی سے خشک کریں:سردیوںکے موسم میں ہم چاہتے ہیں کہ بالوں کو جلد سے جلد خشک کرلیں تاکہ ٹھنڈک اور نمی کے اثرات سے نجات مل سکے۔ اس کا سب سے آسان حل ظاہر ہے کہ بلوڈرائی ہے لیکن بالوں کو بلو ڈرائی کرتے ہوئے یہ خیال رکھیں کہ یہ تقریباً خشک ہوچکے ہیں کیونکہ پانی ٹپکتے ہوئے بالوں کو ڈرائر سے خشک کرنا سخت نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔ تاہم بالوں کو خشک کرنے کیلئے انہیں تولیہ سے رگڑنا بھی مناسب نہیں۔ اس سے بال روکھے، کمزور اور دو شاخہ ہوکر ٹوٹنے لگتے ہیں۔ لہٰذا مناسب یہی ہے کہ بالوں پر تھوڑی دیر تولیہ لپیٹیں اور پھر انہیں ہلکے سے تھپتھپا کر قدرتی ہوا میں قدرے خشک ہونے دیں۔ ڈرائر استعمال کرتے ہوئے اس کا نوزل بالوں سے تقریباً دو انچ دور رکھیں اوراس دوران گول برش کے بجائے چپٹا برش ہی استعمال کریں۔ نیز بلو ڈرائی کرنے سے پہلے بالوں میں ہیٹ پروٹیکٹو (Heat Protective) سیرم یا اسپرے ضرور لگائیں۔توجہ اور محبت بھی دیں:یوں تو بال ہر موسم میں آپ کی توجہ چاہتے ہیں لیکن سردیوں کے موسم میں انہیں خاص طور سے اپنی محبت کا محور بنائیں کیونکہ اس لاپروائی نے انہیں ناقابل تلافی نقصان سے دو چار کرسکتی ہے۔ جلد کی طرح ہمارے بال بھی ناموزوں لائف اسٹائل اور ماحولیاتی اثرات سے متاثر ہوتے ہیں لہٰذا روکھے اور کمزور ہوجاتے ہیں۔ بالوں کی اچھی صحت کیلئے انہیں بھی غذائیت اور کلینزنگ کی ضرورت ہوتی ہے اس لئے اچھا ہربل شیمپو اور ڈیپ کنڈیشنر یا ڈیپ کنڈیشنگ ماسک لگائیں لیکن اس کے باوجود آپ کے بال روکھے یا بے جان نظر آئیں اور بدستور گرتے رہیں تو کسی ماہر امراض جلد یا ہیئر ایکسپرٹ سے مشورہ کریں تاکہ وہ آپ کے بالوں اور سر کی جلد کا معائنہ کرکے کوئی مناسب حل آپ کو تجویز کرسکیں۔
قارئین عبقری کیلئے چند بیوٹی ٹپس
دانوں والی جلد کیلئے:1۔ کریلے جب بھی پکائیں تو اس کا پانی کبھی ضائع نہ کریں بلکہ چھان کر بوتل میں ڈال کرفریج میں محفوظ کرلیں اور پھر اس پانی میں بیسن ملاکرجلد پر لگائیں جلد نکھرتی بھی ہے اور دانے بھی بیٹھ جاتے ہیں یہ میرا آزمودہ ہے۔2۔ 1/4 چائے والا چمچ بیسن، ایک چائے والا چمچ دلیہ کو عرق گلاب میں بھگودیں۔ جب دلیہ نرم ہوجائے تو بیسن شامل کرکے 5-10 منٹ تک چہرے پر لگائیں۔ دانے کبھی نہیں نکلیں گے۔
گوری رنگت کیلئے :بہت پکا ہوا امرود کا گودا 2-3 چمچ، ایک کھانے والا چمچ سوکھا دودھ ملاکر منہ پر ماسک لگائیں۔چند دن یہ ٹوٹکہ استعمال کرنے رنگ نکھری نکھری اور گوری ہوجائے گی۔
کہنیوں اور پائوں کے کالے نشانوں کیلئے :بہت پکا ہوا امرود لے کر اسے بلینڈ کریں۔دو ،تین چمچ لے لیں اس میں تین ،چار کیلے کے چھلکے اورایک دو کینو کے چھلکے ان کو توے پر سوکھا کر بلینڈ کرلیں پھر ان میں ایک چمچ ملائی بھی شامل کرلیں کہنیوں اور پائوں پر میل سے بنے کالے نشانوں پر لگائیں۔ انشاء اللہ تعالیٰ افاقہ ہوگا۔بالوں کیلئے :1۔ سبز چائے ایک کپ میں کشمش 2 کھانے کے چمچ ۔تین کپ اسپغول میں اتنا پانی ڈالیں کہ یہ پھول جائے۔ پھر ان تینوں چیزوں کو اچھی طرح بلینڈ کرکے بالوں پر لگائیں۔ بال چمکدار ہوجائیں گے۔ 2۔ سیب کے سرکے کو پانی میں مکس کرکے بالوں پر سے بہالیں۔ بال چمک اٹھیں گے۔3۔ اگر بال بڑھ نہ رہے ہوں اور مسام بند ہوگئے ہوں توتین تولیوں کو پانی میں بھگوکر اچھی طرح نچوڑ کر ایک ایک کرکے سر پر رکھیں اور 9 منٹ تک رکھا رہنے دیں اور پھر تیل لگالیں بال تیزی سے بڑھیں گے۔ 4۔ بالوں کی نشوونما کیلئے چقندر کو چھلکوں سمیت بلینڈر کرکے بالوں پر لگائیں اور 1 گھنٹے بعد بیسن کے پانی سے دھولیں۔ (بیسن کو ساری رات پانی میں بھگودیں پھر صبح جو پانی اوپر آئے اس پانی سے بالوں کو دھو لیں)۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں