آج تک دنیا کا کوئی علم و سائنس اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی کسی بات کی تکذیب نہیں کر سکی ۔ عصر حاضر کے انسان نے سہل پسندی کی بنا ءپر اسلامی تعلیمات کو پسِ پشت ڈال دیا ہے ۔ نتیجتاً مہلک اور پیچیدہ امراض میں مبتلا ہو کر لا کھو ں ، کروڑوں روپے علا ج پر صرف کر رہا ہے حالا نکہ اسلا می تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر مفت میں صحت و تندرستی کی دولت حاصل کر سکتا ہے ۔ اسلام دین طہا ر ت ہے اور اسکے فطری پن کا اس سے بڑھ کر اور کیا ثبو ت ہو سکتا ہے کہ ہر معاملے میں اس کے اندر مواد مو جو د ہو تاہے ۔ انسانی صحت کا نصف دارو مدار پیٹ پر ہے مگر انسانی راہداری یعنی منہ اور دانتو ں کا انسانی صحت پربہت اثر ہے ۔ اسی بنا ءپر دینِ طہارت میں منہ اور دانتو ں کی صفا ئی پر بہت توجہ دی گئی ۔ دانتو ں کی صفا ئی کے لیے مسواک کو بہت اہمیت دی گئی ہے ۔
مسواک آقا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خود بھی استعمال کی ا ور اس کا حکم بھی دیا۔ ابن ما جہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ار شا د پا ک ہے مسواک کا استعمال اپنے لیے لا زم کر لو۔ اس میں منہ کی پا کیزگی اور االلہ تعالیٰ کی خوشنو دی ہے ۔ جامع تر مذی میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرما ن عالی شان ہے کہ اگر مجھے اپنی امت پر مشقت کا خیا ل نہ ہوتا تو ضرور تمہیں ہر نماز کے وقت مسواک کرنے کا حکم دیتا ۔ ابوداﺅد شریف میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نیند سے بیدا ری کے بعد مسوا ک کر تے تھے اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سونے سے قبل بھی مسواک کر تے تھے ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ فرما تی ہیںکہ نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم جب بھی گھر تشریف لا تے تو سب سے پہلے مسواک کرتے تھے۔ مسواک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ سنت مبا رکہ ہے جسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ساری زندگی اپنائے رکھا یہا ں تک کہ بوقت وصال بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسواک استعمال فرمائی ۔
حضرت علی رضی اللہ عنہ کا فرما ن ہے کہ مسوا ک حافظہ کو بڑھا تی ہے اور بلغم دور کر تی ہے ۔ حضرت ابن عبا س رضی اللہ عنہ فرما تے ہیں کہ مسواک میں دس خصلتیں ہیں ۔دانتوں کی زردی دور کرتی ہے ۔ آنکھوں کی بینائی کو تیز اور مسوڑھو ں کو مضبو ط بنا تی ہے ۔منہ کو صاف کر تی ہے۔ ملا ئکہ خو ش ہوتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کی رضا، سنت کی اتبا ع، نما ز کے ثوا ب میں اضا فہ ، جسم کی تندرستی اور معدے کی اصلا ح یہ سب امو ر حاصل ہو تے ہیں ۔
علامہ ابنِ عابدین شامی فرما تے ہیں کہ مسوا ک کے فوائد ستر سے زیا دہ ہیں، سب سے کم تر فائدہ یہ ہے کہ منہ سے میل کچیل صاف ہو جا تی ہے ۔سب سے اعلیٰ فائدہ یہ ہے کہ موت کے وقت ایما ن والے کو کلمہ یا د رہتا ہے ۔ ماہرین طب کی تحقیق کے مطابق 80 فی صد امرا ض، معدہ اور آنتو ں کے نقص کی وجہ سے پیدا ہو تے ہیں ۔ مسوڑھو ں کی پیپ غذا کے ساتھ یا بغیر غذا کے لعا ب دہن کے ساتھ مل کر معدے میں جا تی ہے تو یہی پیپ سبب مرض بنتی ہے اور تمام پا کیزہ غذا کو غلیظ اور متعفن بنا دیتی ہے ۔ معدے او رجگر کے امرا ض کے علا ج سے قبل دانتو ں کی صحت کا خیال کیا جائے ۔ گندے اور پیپ زدہ دانت دما غی امراض کا با عث بھی بنتے ہیں ۔ ان میں نفسیاتی امراض مثلا ًجنون، خبط اور دیگر مہلک امراض شامل ہیں ۔ مسوا ک اینٹی سیپٹک ہے۔ جب انسان مسوا ک استعمال کر تا ہے تو یہ منہ کے اندر کے تمام جرا ثیم کو ختم کر دیتی ہے ۔ منہ کے چھالے ، گرمی اور تیزابیت کی وجہ سے ہو تے ہیں ،جو تا زہ مسواک منہ میں ملنے سے ختم ہو جا تے ہیں ۔ رات کو منہ بند رہنے سے پلازما دانتو ں کو خرا ب کر تاہے ۔ دانت زیا دہ تر رات کو خرا ب ہو تے ہیں لہذا رات کو سونے سے پہلے مسوا ک ضروری ہے۔ اللہ تعالیٰ نے انسانی مشینری بنائی ہے اوروہی اس کے با رے میں بہتر جا نتا ہے کہ اس کی صفا ئی کے لیے کس چیز کی ضرورت ہے ؟جو فوائد مسوا ک سے حا صل ہو تے ہیں وہ ٹوتھ پیسٹ اور بر ش سے حاصل نہیں ہو سکتے ۔
بر ش دانتو ں کے اوپر چمکیلی اور سفید تہہ کو اتا ر دیتا ہے جس کی وجہ سے دانتو ں کے درمیان خلا پیدا ہو جا تا ہے اور آہستہ آہستہ مسوڑھو ں کی جگہ چھوڑ دیتے ہیں ۔ اس سے غذا کے ذرات دانتو ں کے درمیان خلا میں پھنس کر مسوڑھو ں اور دانتوں کے لیے نقصان پیدا کر تے ہیں۔ ہر اُس لکڑی کی مسواک دانتو ں کے لیے موزوں ہو تی ہے جس کے ریشے نرم ہوں اور وہ دانتوں کے درمیان خلا کو زیا دہ نہ کریں اورمسوڑھو ں کو زخمی نہ کریں ۔ زیتون کی مسواک کرنے میں یہ احتیا ط بر تی جائے کہ روزانہ اس کے ریشے نئے ہو ں باسی ریشو ں کو کا ٹ دیا جائے اور نئے ریشے استعمال کیے جائیں ورنہ مسواک کے مطلوبہ فوائد حاصل نہ ہو ںگے۔ نیز مسواک چوڑائی کے رخ کریں، لمبائی رخ نہ کریں ۔ (جا ری ہے )
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں