دین کیلئے قربانی : میں نے خواب میں دیکھا کہ میں جیسے کسی بلڈنگ میں ہوں، میں اور میری جٹھانی اندر جاتے ہیں‘ قارلین بچھے ہوتےہیں۔ میری جٹھانی پیچھے ہی بیٹھ جاتی ہے اور میں آگے بڑھ جاتی ہوں۔ آگے میں نے دیکھا کہ ایک سجی ہوئی چارپائی ہے، پالکی کی طرح نظر آتی ہے اور کہتے ہیں اس پالکی میں حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ آرام فرمارہے ہیں، ان کے اوپر سرخ لحاف ہوتا ہے اور ان کا پورا جسم مبارک ڈھکا ہوتا ہے۔ میں بہت زیادہ روتی ہوں کہ ظالموں نے ان کے ساتھ کیا کیا اور میں ان کا چہرہ مبارک دیکھنے کی کوشش کرتی ہوں، مگر ان کو دیکھ نہیں پاتی (مطلب ان کا دیدار نہیں ہوپاتا) پھر میری آنکھ کھل گئی۔ (عائشہ‘ لاہور)
تعبیر: آپ کے خواب کے مطابق اس بات کا اشارہ ہے کہ جس طرح حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ نے دین حق کیلئے قربانیاں دے کر اس دین کو نئی زندگی بخشی تھی، آج بھی قربانی خواہ جان کی ہویا مال کی اس دین کو مٹنے سے بچاسکتی ہے۔ آپ زیادہ سے زیادہ صدقہ زکوٰۃ دیا کریں۔(واللہ اعلم)
رزق میں اضافہ:میں نے ایک خواب دیکھا کہ جیسے میرا بھائی میرے پاس آتا ہے اور میرے منہ میں نمک ڈالتا ہے، نمک سفید اور بہت زیادہ مقدار میں ہے، میرا منہ نمک سے بھر جاتا ہے اور پھر نمک اتنا زیادہ ہوتا ہے کہ میرا بھائی نمک کو اپنے بدن پر مل لیتا ہے۔ (زویا‘ کراچی)
تعبیر:اس بات کا اشارہ ہے کہ آپ کے رزق میں اضافہ ہوگا، نیز آپ کے بھائی کی روزی میں برکت ہوگی اور صحت و تندرستی ملنے کا بھی اشارہ ہے۔
حقیقی خوشیاں: میں نے خواب دیکھا کہ پرانا گھر ہے اور وہاں ایک سبز ، گلابی، جامنی رنگ کا چھوٹا سا پرندہ آتا ہے، میرا بھائی اس پرندے کو پکڑ کر میرے کان کے قریب کرتا ہے، پہلے وہ اصل پرندے کی طرح ہوتا ہے، پھر پتہ چلتا ہے کھلونا پرندہ ہے، پھر اس پرندے کی شکل گڑیوں جیسی پلاسٹک کی طرح ہوجاتی ہے، میں دروازے کی اوٹ میں کھڑی ہوجاتی ہوں اور والدہ دروازے میں کھڑی باہر سائیکل کو دیکھ رہی ہیں۔ اتنے میں میرے مرحوم والد سفید پینٹ شرٹ پہنے گھر میں تیزی سے داخل ہوتے ہیں، میری والدہ کہتی ہیں کہ اچھا ہوا تم سامنے دروازے میں نہیں تھیں، ورنہ تمہارے والد غصہ کرنے لگتے۔ پھر والد کمرے میں چلے جاتے ہیں اور کپڑے وغیرہ منگواکر صدقے کے طور پر دیتے ہیں۔ اتنے میں میری امی کی خالہ آجاتی ہیں تو امی مجھ سے کہتی ہیں خالہ، پاپا سے گھر کی کوئی بات نہ کریں۔ پھر میں سرخ شربت بناتی ہوں، دو گلاس ہیں ‘ ذائقہ چکھنے کیلئے تھوڑا سا پی کر بھی دیکھتی ہوں، پھر میری آنکھ کھل جاتی ہے۔ (سویرا‘راولپنڈی)
تعبیر: آپ کے خواب کے مطابق اس بات پر آپ کو متنبہ کیا گیا ہے کہ زندگی کو مصنوعی پن سے نکال کر حقیقت پسند بنیں تاکہ زندگی کی حقیقی خوشیاں اور کامیابیاں آپ کا مقدر بنیں، نیز اپنے والد مرحوم کو نفلی عبادات یا صدقہ وغیرہ کرکے ایصال ثواب پہنچاتی رہیں۔ واللہ اعلم!
ناگہانی مصیبت سے چھٹکارا: میں نے خواب دیکھا کہ میں سیڑھیوں پر اپنے شوہر کے ساتھ کھڑی ہوں اور میں نے سفید چادر اس طرح لپیٹی ہے جیسے حج پر مرد حضرات نے سفید چادر لپیٹی ہوتی ہے۔ اچانک میرے سسر وہاں آجاتے ہیں، میں ان سے چھپتی ہوں کہ کہیں وہ مجھے دیکھ نہ لیں، پھر وہ مجھے اپنے شوہر کے ساتھ سیڑھیوں میں کھڑا ہوا دیکھ لیتے ہیں اور میرے پیچھے آتے ہیں، میں سیڑھیوں سے ایک طرف مڑ جاتی ہوں تو وہاں کچھ قبریں سی آجاتی ہیں، ان قبروں پر سبز کپڑا پڑا ہوا ہے اور بہت سے چراغ جل رہے ہیں۔ میرے سسر وہاں مجھ سے باتیں کرنا شروع کردیتے ہیں، پھر میری آنکھ کھل جاتی ہے۔ (ام سعد‘ لاہور)
تعبیر: آپ اور آپ کے شوہر کسی بڑی پریشانی سے بچ کر سلامتی اور عافیت پائیں گے، بالخصوص آپ کو شوہر کی اطاعت کی وجہ سے ہی اس ناگہانی مصیبت سے چھٹکارا مل سکے گا۔ واللہ اعلم!
مصیبت‘ بیماری یا پریشانی:میری بیٹی اکثر خواب میں دیکھتی ہے کہ کوئی اسے مارنے کیلئے بھاگ رہا ہے اور یہ اپنی جان بچانے کیلئے بھاگ رہی ہے، کبھی ٹرین میں چڑھ جاتی ہے، کبھی کسی گاڑی میں بیٹھ جاتی ہے، اس نے دوسرا خواب یہ دیکھا کہ کوئی مرد میری بیٹی کے بالوں میں بہت ہی خوبصورت سفید پھول لگارہا ہوتا ہے، وہ پھول لگانے لگتا ہے تو پھول مرجھا جاتے ہیں اور پھولوں کا رنگ بھی بدل جاتا ہے اور میری بیٹی کہتی ہے یہ پھول میں نہیں لگائوں گی کیونکہ یہ خراب ہوگئے ہیں۔ (اہلیہ بشیر‘ کوئٹہ)
تعبیر:آپ کی بیٹی کے خواب کے مطابق اس پر کوئی مصیبت‘ پریشانی یا بیماری آنے کا اندیشہ ہے، تاہم آپ اس کا حسب توفیق صدقہ دیں اور بچی سے کہیں کہ روزانہ پانچ وقت نماز کی پابندی کرتے ہوئے ہر نماز کے بعد ایک بار آیت الکرسی اور یَاحَفِیْظُ 19 بار پڑھ کر اپنے اوپر دم کرلیا کرے۔ ان شاء اللہ حفاظت رہے گی۔ واللہ اعلم!
خوشحالی نصیب ہوگی: میں نے خواب دیکھا کہ آسمان پر گہرا بادل چھایا ہوا ہے اور اسی بادل سے چمکتا ہوا ایک بادل نکلتا ہے، بالکل افشاں کی طرح، پھر اس بادل سے بارش کی طرح سکے برستے ہیں، جن کی وجہ سے بلب بھی ٹوٹتے ہیں، میں اور میرے بیٹے ایک کمرہ کے اندر پناہ لیتے ہیں، پھر جب بارش (سکوں کی) رکتی ہے تو ہر طرف سکے ہی سکے ہوتے ہیں، ہم وہ سکے کمرے، صحن اور چھت پر سے اٹھاتے ہیں، پھر مانگنے والا ایک ہجڑا آتا ہے ہم وہ سکے اس کو بھی دیتے ہیں، پھر میری آنکھ کھل گئی۔ (خدیجہ‘ساہیوال)
تعبیر: آپ کا خواب ماشاء اللہ مبارک ہے اور اس بات کی بشارت ہے کہ ا نشاء اللہ خوشی اور خوشحالی نصیب ہوگی اور اللہ کی رحمت اور فضل کا نزول ہوگا، آپ شکرانے کے دو نفل ادا کریں اور پانچ وقت کی نماز کی پابندی کا اہتمام کریں۔ واللہ واعلم!
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں