ایک دیگ میں پانی ڈال کر سورۂ یٰسین کا دم کرتے اور جہاںسے جانور اور انسان گزرتے پانی کا چھٹا لگاتے اور لکڑی کی تختی یا مٹی کی پلیٹ پر سورۂ یٰسین لکھ کر راستے میں کسی اونچی جگہ لٹکا دیتے اور خیرات کا اہتمام کرتے اور فی گھر دو کلو گڑ‘ تین کلو گندم ‘ باجرہ پانچ کلو اور جَو وغیرہ لیتے۔
(عبدالمجید)
محترم حکیم صاحب السلام علیکم!یہ کوئی 60 یا 62 سال پرانا واقعہ ہے‘ اس وقت میری عمر دس یا بارہ سال ہوگی۔ ہمارے گاؤں میں کبھی کوئی وبا یا کوئی بیمار جانور گائے یا بھینس آجاتی تو گورنمنٹ کی طرف سے ایک دو آدمی آتے‘ ایک دیگ میںپانی ڈال کر سورۂ یٰسین کا دم کرتے اور جہاںسے جانور اور انسان گزرتے پانی کا چھٹا لگاتے اور لکڑی کی تختی یا مٹی کی پلیٹ پر سورۂ یٰسین لکھ کر راستے میں کسی اونچی جگہ لٹکا دیتے اور خیرات کا اہتمام کرتے اور فی گھر دو کلو گڑ‘ تین کلو گندم ‘ باجرہ پانچ کلو اور جَو وغیرہ لیتے۔ تمام اجناس کا دلیہ بنا کر لوگوں میں تقسیم کرتے۔ امیر‘ غریب اور مسافر بچے ‘ بوڑھے سب کھاتے اور بیماری بھی جاتی رہتی اور سب میں پیار محبت بڑھتی اور بہت زیادہ برکت ہوتی‘ نہ دکھ ہوتا نہ کوئی پریشانی ہوتی۔
یہ واقعہ 1996ء کا ہے۔ہمارا ایک عزیز تھا‘ اس کی بیوی کو بچے کی پیدائش کا مسئلہ بنا‘ وہ اُسے لیکر جنرل ہسپتال آیا‘ عورت بہت کمزور تھی‘ ڈاکٹروں نے بوتلیں لگائیں‘ میڈیسن دی‘ بچے کی ولادت نہ ہوئی‘ ڈاکٹروں نے کہا کہ آپریشن کر نہیں سکتے‘ بچہ ماں کے پیٹ میں مرچکا ہے‘ آپریشن کریں گے تو یہ عورت بھی مرجائے گی‘ لہٰذا آپ اللہ سے دعا کریں۔میرا جو قریبی عزیز تھا وہ میرے پاس آیا اور کہا بھائی میری مدد کر‘ ڈاکٹروں نے تو جواب دے دیا ہے‘ آپ کوئی اللہ توبہ کرائیں‘ میں نے عرض کی‘ پریشان نہ ہو‘ اللہ مدد کرے گا‘ میرا عزیز کریانے کی دکان کرتا تھا‘ میں نے دو رکعت نماز حاجت پڑھی اور سورۂ یٰسین پڑھ کر پانی پر دم کیا اور اپنے عزیز کو عرض کیا کہ یہ پانی جاکر اپنی بیوی کو پل‘ انشاء اللہ بچہ آدھ گھنٹے کے بعد پیدا ہوجائے گا۔ اس نے جاکر اپنی بیوی کو یہ پانی پلایا‘ ٹھیک دو گھنٹے کے بعد ایک مری ہوئی بچی پیدا ہوگئی۔ میرا عزیز میرے پاس بھاگا بھاگا آیا اور میرا شکریہ ادا کیا ۔ میں نے اپنےعزیز سے عرض کیا کہ آپ اپنےگھر جاکر صدقہ خیرات کریں کیونکہ آپ کے آپریشن کروانے پر دس سے پندرہ ہزار خرچ ہونے تھے اور ساتھ میں بیوی کی جان بھی جانی تھی۔ پھر اس نے دو دیگیں پکا کر خیرات کیں۔
غم و رنج سے محفوظ رہنےکی دعا
(محمد سعید علوی‘ چکوال)
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو شخص یہ دعا پڑھے گا غم و رنج سے محفوظ رہے گا۔
لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ قَبْلَ کُلِّ شَیْ ءٍ وَّلَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ بَعْدَ کُلِّ شَیْ ءٍ وَّلَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ یَبْقٰی وَیَفْنٰی کُلُّ شَیْ ءٍ۔ نہیں کوئی معبود سوائے اللہ کے‘ ہر شے سے قبل ہے۔۔۔ نہیں کوئی معبود سوائے اللہ کے ہر شے کے بعد ہے۔۔۔ نہیں کوئی معبود سوائے اللہ کے وہ باقی رہےگا۔۔۔ اور ہر چیز فنا ہوجائے گی۔۔۔ (مجمع138،10 برجال ثقات)۔
غم و رنج دور کرنے کا عمل
حضرت ابوقتادہ رضی اللہ عنہٗ فرماتے ہیں کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا جو آیۃ الکرسی اور سورۂ بقرہ کی آخری آیت غم ورنج کے موقع پر پڑھے گا۔۔۔۔ اللہ تعالیٰ اس کی اعانت فرمائے گا۔۔۔ (ابن سنی305 فقط)۔
رنج وغم اور فکر کے دور کرنے کی دعا
حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا کہ لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ ’’اللہ کی مدد کے بغیر نہ تو کسی برائی سے بچنے کی طاقت ہے‘ نہ کسی بھلائی کے حاصل کرنے کی قوت ہے۔‘‘ جو شخص پڑھا کرے اس کیلئے یہ ننانوے دکھ‘ بیماریوں کی دوا ہے۔ جس میں سب سےہلکی بیماری فکرو پریشانی ہے۔ (مشکوٰۃ جلد اول صفحہ نمبر202
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں