Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

قارئین کی خصوصی اور آزمودہ تحریریں

ماہنامہ عبقری - مئی 2014ء

استغفار سے دنیا و آخرت دونوں سنواریں

(ڈاکٹر حاجی عباس علی‘ واہ کینٹ)

محترم حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ کریم آپ کو کامل صحت و سلامتی سے نوازتے رہیں۔ چند احادیث مبارکہ و دیگر واقعات عبقری قارئین کیلئے پیش خدمت ہیں۔ قبول فرمائیں! استغفار کی پابندی: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا‘ جو شخص پابندی سے استغفار کرتا رہتا ہے اللہ تعالیٰ اس کیلئے ہر تنگی سے نکلنے کا راستہ بنادیتے ہیں۔ ہر غم سے اسے نجات عطا فرماتے ہیں اور اسے ایسی جگہ سے روزی عطا فرماتے ہیں جہاں سے اس کو گمان بھی نہیں ہوتا۔ (ابوداؤد)۔ حضرت نوح علیہ السلام کے متعلق اللہ کریم قرآن پاک میں فرماتے ہیں کہ انہوں نے اپنی قوم سے کہا: ’’پس میں نے کہا اپنے پروردگار سے گناہوں کی معافی طلب کرو‘ بے شک وہ بڑا بخشنے والا ہے‘ آسمان سے تم پر موسلادھار مینہ برسائے گا اور تمہارے مالوں اور اولاد میں اضافہ فرمائے گا اور تمہارے لیے باغ اور بہترین بنائے گا۔ (سورۂ نوح)۔
قارئین! اللہ تعالیٰ کتنے شفیق ہیں‘ حلیم و رحیم و غفور ہیں۔بے حیائی‘ بے غیرتی‘ بے انصافی‘ شرک‘ بدعات اقربا پروری اور ظلم چھوڑ دو اور اللہ کریم کے اس پیارے پیارے پیغام کو پکڑلیں پھر دیکھیں کہ وہ رحیم و غفور دنیائے اسلام کو کتنا سرخرو کرتے اور عزت دیتے ہیں۔ یہ اللہ کا وعدہ ہے جو کہ اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرتا۔ حضرت مطرف امام شعبی رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ (لوگوں کے عرض کرنے پر) بارش طلب کرنے کیلئے لوگوں کے ساتھ باہر نکلے‘ اللہ تعالیٰ سے گناہوں کی معافی طلب کرنے کے سوا انہوں نے کچھ بات نہ کی اور واپس پلٹ آئے۔ ان کی خدمت میں عرض کیا گیا۔ ہم نے آپ کو بارش طلب کرتے ہوئے نہیں سنا۔ فرمانے لگے: میں نے اللہ تعالیٰ سے آسمان کے ان ستاروں کے ساتھ بارش طلب کی ہے جن کے ذریعے سے بارش حاصل کی جاتی ہے‘ پھر قرآن کریم کی یہ آیات کریمہ پڑھیں‘ استغفرو سے مددادا تک۔ اپنے پروردگار سے گناہوں کی معافی طلب کرو‘ بے شک وہ بڑابخشنے والا ہے۔ آسمان سے تم پر موسلادھار مینہ برسائے گا۔ ایک اور واقعہ: محترمی مکرمی سیدی مرشدی تابعی شاگرد حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ امام حسن بصری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے پاس چار اشخاص آئے ہر ایک نے اپنی اپنی مشکل بیان کی۔ ایک نے قحط سالی کی‘ دوسرے نے تنگدستی کی‘ تیسرے نے اولاد نہ ہونے کی اور چوتھے نے اپنے باغ کی خشک سالی کی شکایت کی۔ انہوں نے چاروں اشخاص کو اللہ تعالیٰ سے گناہوں کی معافی طلب کرنے کی تلقین کی۔ امام قرطبی رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت ابن صبیح رحمۃ اللہ علیہ سے روایت کی کہ ایک شخص نے حضرت حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ  کے روبرو قحط سالی کی شکایت کی تو انہوں نے اس سے فرمایا: اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگو‘ دوسرے شخص نے غربت و افلاس کی شکایت کی تو اس سے فرمایا:’’اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی طلب کرو‘‘ تیسرے شخص حاضر خدمت ہوکر عرض کی: اللہ تعالیٰ سے دعا کیجئے کہ وہ مجھے بیٹا عطا فرمادیں۔ آپ نے اس کو جواب میں تلقین کی کہ ’’اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی معافی کی درخواست کرے‘‘ پھر جس شخص نے ان کے سامنے اپنے باغ کی خشک سالی کا شکوہ کیا تو اس سے فرمایا: اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی معافی التجا کرو‘‘ (ابن صبیح کہتے ہیں) ہم نے ان سے کہا اور ایک دوسری روایت میں ہے کہ ربیع بن صبیح نے ان سے کہا آپ کے پاس چار اشخاص الگ الگ شکایات لیکر آئے اور آپ نے ان سے سب کو ایک ہی بات کا حکم دیا کہ اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی معافی کا سوال کرو‘‘۔ امام حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ نے جواب دیا۔ ’’ میں نے انہیں اپنی طرف سے تو کوئی بات نہیں بتلائی۔ پھر سورۂ نوح کی استغفار کی آیت مبارکہ تلاوت فرمائی۔ ترجمہ: اللہ کریم توبہ کرنے والوں سے بہت محبت کرتے ہیں۔
(حاجی محمدوارث‘راولپنڈی)
نبی کریم ﷺ نے نمک کو شفاء کا مظہر قرار دیا ہے۔حضور نبی اکرم ﷺ کو بحالت نماز ایک دفعہ بچھو نے ڈس لیا‘ آپﷺ نے فارغ فرمایا‘ بچھو پر اللہ کی لعنت ہو‘ نہ نماز پڑھنے والے کو چھوڑتا ہے نہ کسی دوسرے کو۔ اس کے بعد پانی میں نمک گھول کر ڈسنے والی جگہ پر پھیرتے رہے اور سورۂ کافرون‘ سورۂ فلق اور ناس بھی پڑھتے رہے۔  (حصن)۔

لوگوں نے اس الجھی ہوئی بیماری کے علاج میں اسی قسم کے نسخے بیان کیے ہیں۔ ایک نسخہ کے مطابق ٹنکچر آیوڈین کو کافی پتلا کرکے اس میں پٹیاں بھگو کر بار بار رکھیں۔ یہ عمل پوٹاشیم میگنیٹ کے 8000 :1 لوشن سے کیا جائے۔ کیا نمک کا پانی اس سے بہتر نہیں؟ بائیو کیمک میں خوردنی نمک کو Kali Mure (کالی میور) کے نام سےجلد کی مختلف سوزشوں میں کھانے کیلئے دیا جاتا ہے۔سرسام سے شفاء: سرسام کے بے ہوش مریض کے ناک میں چند قطرے نمک کا پانی ٹپکائیں‘ انشاء اللہ اسی وقت ہوش میں آجائے گا۔
 پندرہ شعبان کی رات کی فضیلت
حضور نبی اکرم ﷺ نے ارشادفرمایا کہ اللہ تعالیٰ شعبان کی پندرہویں شب سب مخلوق کی مغفرت فرمادیتا ہے مگر شرک و کینہ والے شخص کیلئے مغفرت نہیں (ابن ماجہ) ایک اور روایت میں ہے مگر دو شخص ایک کینہ رکھنے والا اور ایک ناحق قتل کرنے والا۔ ایک اور روایت میں ہے یا قطع رحم کرنے والا (سعید بن منصور) ایک اور روایت میں ہے کہ اللہ نظر (رحمت ) نہیں کرتا ہے۔ اس رات میں (بھی) مشرک کی طرف اور نہ کینہ والے کی طرف نہ قطع رحم (یعنی ناطہ رشتہ والوں سے بلاوجہ شرعی تعلق توڑنے والے) کی طرف اور نہ پاجامہ ٹخنے سے نیچے لٹکانے والے کی طرف اور نہ ماں باپ کی نافرمانی کرنے والے کی طرف اور نہ ہمیشہ شراب پینے والے کی طرف۔
(حکیم محمد سلیم شہزاد‘ لودھراں)
محترم حکیم صاحب السلام علیکم! عرض یہ ہے کہ میں اب مستقل ماہنامہ عبقری کا قاری ہوں اور ہر ماہ شدت سے ماہنامہ کا انتظار کرتا ہوں۔ واقعی بہت محنت اور لگن سے آپ کام کررہے ہیں اس کا صلہ تو اللہ پاک کے پاس ہے اور میں تو سمجھتا ہوں ہر مشکل ‘ پریشانی چاہے روحانی ہو یا جسمانی اس کے بہترین حل کیلئے ماہنامہ عبقری ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور اللہ پاک سے دعا کرتےہیں کہ اللہ پاک حکیم صاحب کی عمر دراز فرمائے اور آپ اسی طرح دین و دنیا کی خدمت کرتے رہیں۔
میں اپنے چند ایک خاص الخاص نسخہ جات جو کہ ایک عرصہ سے معمول طب ہیں آج قارئین ماہنامہ عبقری کی نذر کرتا ہوں امید ہے کہ اللہ پاک کسی کو مایوس نہیں فرمائیں گے۔
خارش ‘ ناسور‘ بھگندر کا شافی علاج
ھوالشافی: ایک کلو جڑ کوڑتمہ ‘ ایک کلو پوست بیج جڑ مدار(آک)‘ گندم ایک کلو‘ رات کو آٹھ کلو پانی میں جڑیں بھگودیں ‘ صبح اس کوخوب ابالیں جب پانی پانچ کلو رہ جائے تو چھان لیں اور گندم ڈال کر پکائیں‘ پانی جذب ہوجائے تو گندم کو دھوپ پر خشک کرکے پیس لیں۔ بعد میں فل سائز کیپسول بھرلیں‘ ایک کیپسول صبح وشام ہمراہ دودھ بعد از غذا لیں۔ دس تا بیس دن کا استعمال کافی ہے۔نوٹ: اگر خشکی یا گھبراہٹ کرے تو دودھ پی لیں یادیسی گھی کھالیں۔
سلسل بول (بار بار پیشاب کا آنا)۔
رات کو سوتےو قت پیشاب نکل جانا یا شوگر کی وجہ سے بار بارپیشاب آنا۔ ھوالشافی: آم کی گٹھلی‘ جامن کی گٹھلی‘ تخم سرس‘ تخم کریلا‘ کلونجی‘ اجوائن دیسی‘ گوند کیکر ہر ایک 50 گرام‘ دارچینی 25 گرام‘ کوٹ پیس لیں۔ مقدار خوراک: صبح و شام دو تا پانچ ماشہ بعد از غذالیں۔ نوٹ: مغز اخروٹ دس گرام روزانہ بھی دے سکتے ہیں۔
گنٹھیا‘ بڑے جوڑوں کادرد‘ قبض
ھوالشافی: اسگندھ ناگوری‘ سونٹھ‘ سونف‘ سورنجان شیریں ہر ایک 20 گرام‘ مصبر 10 گرام ۔ کوٹ پیس کر سفوف بنالیں۔ صبح و شام تین تا پانچ گرام ہمراہ دودھ دیں۔
 گنٹھیا کا خاص تیل
ھوالشافی: تمباکو تلخ آدھا کلو‘ پانی پانچ کلو‘ لونگ پانچ تولہ‘ دارچینی پانچ تولہ‘ مغز اخروٹ چھلکا سمیت پانچ تولہ‘ تیل کنجد (تلوں کا تیل) ایک کلو۔پانی میں ڈال کر تمام چیزوں کو خوب جوش دیں حتیٰ کہ پانی دو کلو رہ جائے تو چھان لیں۔ تلوں کا تیل ایک کلو پانی میں ڈال کر ابالیں حتیٰ کہ باقی تیل رہ جائے تو چھان لیں۔ ٹھنڈا ہونے پر اس میں امرت دھارا تین تولہ ڈال کر شیشی کی بوتل میں بھرلیں۔ متاثرہ جگہ پر مالش کرکے اوپر شاپر باندھیں پھر اوپر سے گرم کپڑا باندھیں۔ صبح کو صاف کرکے نیم گرم پانی‘ نمک ایک چمچ ڈال کر ابالیں‘ نیم گرم ہونے پردرد جوڑ والی جگہ کو دھولیں۔
(ڈاکٹر الطاف حسین‘ ملتان)
لُغت میں دعا کہتے ہیں بلانے کو۔ دعا کے معنی اور اصطلاح قرآنی میں اللہ عزوجل سے دینی و دنیاوی مقاصد مانگنے کو دعا کہتے ہیں۔
دعا کی حقیقت: انسان پر اپنے خالق حقیقی کی عظمت و بزرگی کے خیالات میں محو ہوجانے سے جو حالت طاری ہوتی ہے‘ اس حالت و کیفیت خاص میں قرب خدا کی کوشش کرنا دعا کا مقصد ومنشاء حقیقی ہونا چاہیے‘ دعا کی قبولیت کا وقت انسان پر لذات محسوسات اور اپنی ہستی کے بھولنے کی حالت ہوتی ہے۔ اس نقطہ نظر سے جس دعا میں جسمانی خواہشوں کے سامان مانگے جائیں‘ وہ دعا نہیں‘ لیکن اس دعا میں بھی اللہ عزوجل کے سوائے اوروں سے مثلاً بتوں‘ دیوی دیوتاؤں‘ جنوں اور انسانوں سے مستقل طور پر مانگنا شرک ہے اور دنیوی دعا بھی ایک قسم کی عبادت ہے۔ اس لیے غیر سے مانگنا شرک ہے۔ ہاں اگر اولیاء اور صالحین وغیرہ ۔ہم مقربان بارگاہ الٰہی سے اپنے لیے سفارش یا دعا کے خواستگار ہوں تو مضائقہ نہیں۔ اللہ عزوجل نے قرآن میں فرمایا ہے۔ ترجمہ: وہ جوگ جو جن کو تم اللہ کے سوا پکارتے ہو‘ تمہاری طرح بندے ہیں‘ یعنی ان کوتمہاری مرادیں برلانے کی طاقت نہیں جس طرح تم عاجز ہو وہ بھی عاجز ہیں۔ پھر دوسرے موقع پر ارشاد فرمایا ہے۔ ترجمہ: یعنی کیا خدا کے سوا کوئی اور بھی ہے جو کسی مصیبت زدہ کو جبکہ وہ اسے پکارے جواب دے اور اس مصیبت کو ٹالے۔ یعنی ایسی صفات والی ہستی بجز ذات الٰہی کے اور کوئی نہیں۔ اس آیت پاک سے یہ بھی ثابت ہوا کہ مصیبت کے وقت اللہ عزوجل سے دعا کی جائے تو وہ اسے ٹال دیتا ہے۔
اللہ عزوجل اپنے بندوں کی دعائیں قبول کرتے ہیں: اللہ عزوجل نے قرآن کریم میں ارشاد فرمایا ہے کہ میں اپنے بندوں کی دعائیں قبول کرتا ہوں جیسا کہ فرمایا ہے ’’تم مجھ سےدعا مانگو میں قبول کروں گا۔‘‘ پھر دوسری جگہ فرمایا ہے یعنی جب پکارنے والا مجھے پکارتا ہے تو میں اس کی دعا کو قبول کرتا ہوں۔ بس میرے بندے کو چاہیے کہ مجھ سے طلب قبولیت کرلیں‘ یعنی وہ آقائے رحیم و کریم حسب ارشاد ضرور دعا قبول فرماتا ہے۔ اب یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ لاکھوں مسلمان پانچ وقت نماز کے بعددعا کرتے ہیں مگر بظاہر تو یہی معلوم ہوتا ہے کہ دعا قبول نہیں ہوتی۔ اگر قبول ہوتی تو مسلمانوں کی حالت اب تک درست ہوگئی ہوتی۔ اس کا جواب یہ ہے کہ جس طرح اور امور کے شرائط ہیں اسی طرح دعا کی بھی شرطیں ہیں‘ اگر کوئی ان شرائط کو ملحوظ رکھ کر دعا کرے تو بے شک اس کی دعا قبول ہوگی۔ اگر شرائط نہ پائی جائیں تو دعا کا قبول ہونا بلاشبہ مشتبہ ہوجاتا ہے۔ انشاء اللہ ان شرائط و آداب کو گاہے بگاہے بیان کیا جائے گا۔
دعا کن کی قبول ہوتی ہے: قرآن شریف میں ارشاد باری کا مفہموم ہے کہ ’’تم میں خواہ مرد ہو یا عورت جو بھی عمل صالح کرے گا لیکن شرط یہ ہے کہ ایمان والا ہو یعنی (مسلمان) باعمل بھی ہو تم اس کی پاکیزہ زندگی کا اجر دیں گے اور جو وہ عمل کرے اس سے بہتر ثواب دیں گے‘‘ یعنی اللہ عزوجل نے فرمایا ہے کہ مومن مرد یا عورت اپنی حیات پاک کا صلہ حاصل کرنے کے مستحق ہیں۔ دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی۔ لہٰذا مومن جو بھی ہوگا اس کی دعا قبول ہوگی کیونکہ وہ اللہ کے نزدیک اجر پانے والوں میں سے ہیں۔
بدکار کی دعا قبول نہیں ہوتی: حضرت مالک بن دینار رحمۃ اللہ علیہ  فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ بنی اسرائیل کے زمانے میں سخت قحط پڑا۔ لوگ بارہا دعائے باراں کیلئے باہر گئے ہر چند تضرع و زاری سے دعا مانگی مگر قبول نہ ہوئی۔ بالآخر اس  وقت کے پیغمبر پر وحی ہوئی کہ تم ا ن لوگوں سے کہہ دو کہ وہ دعا کے واسطے ایسی حالت میں نکلے ہیں کہ ان کے بدن نجس اور پیٹ حرام سے بھرےہوئے ہیں اور ہاتھ خون ناحق میں آلودہ ہیں۔ ایسے نکلنے سے میرا غضب ان پر اور زیادہ ہوا۔ میرے سامنے سے دور ہوجائیں۔ غور کرو‘ ان گناہوں کے باوجود کس منہ سے انسان توقع رکھ سکتا ہے کہ مجیب الدعوات اس کی دعا قبول فرمائے گا۔ اس سے معلوم ہوا کہ انسان جب تک گناہوں سے پاک وصاف نہ ہوجائے اس کی دعا درجہ قبولیت تک نہیں پہنچتی۔

Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 194 reviews.