Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

بسم اللہ کی برکت سے پورا گھرانہ مسلمان

ماہنامہ عبقری - جون 2014ء

ایک روز جب سب گھر والے بیٹھے ہوئے تھے تو کملا کے باپ نے باتوں باتوں میں اس سے کہا کہ پچھلے دنوں میں نے تمہیں سونے کی جو انگوٹھی دی تھی وہ لے آؤ۔ کملا دیوی گئی اور بسم اللہ پڑھ کر صندوق کھولا اور بسم اللہ پڑھ کر انگوٹھی نکال کر لے آئی۔
رابعہ قمر‘ لاہور

کھیل کے میدان میں داخل ہوتے ہی راشد نے بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ پڑھ کر کھیل شروع کردیا۔ آصف نے راشد کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا: ’’یہ ہروقت بسم اللہ پڑھنے کی کیا ضرورت ہے؟‘‘ راشد نے کہا کہ ’’ہمارے نبی ﷺ کا فرمان ہے کہ ہر کام کا آغاز بسم اللہ سےکرنا چاہیے اس سے کام میں خیروبرکت ہوتی ہے‘‘ آصف نے جواب دیا ’’مجھے اس فلسفے کی سمجھ نہیں آتی کہ انسان کام تو ہاتھ سے کرتا ہے مگر اس میں بسم اللہ پڑھنے کا کیا فائدہ ہے؟ راشد نے کہا: کھیل سے فارغ ہوکر آپ کو ایک کہانی سناؤں گا جو بڑی دلچسپ اور مزیدار کہانی ہے اور ہے بھی بسم اللہ سے متعلق ۔ راشد کی بات ابھی مکمل نہیں ہوئی تھی آصف درمیان میںبول اٹھا۔ بھئی دلچسپ اور مزیدار کہانی میں تم پھر بسم اللہ کو لے آئے ہو کبھی تو اس کی جان چھوڑ دیا کرو۔
اچھا تو سنو۔۔۔۔! مشرقی پنجاب میں پاکستان بننے سے قبل ایک چھوٹا سا گاؤں تھا جہاں مسلمان اور ہندو اکٹھے رہا کرتے تھے۔ اسی گاؤں میں جمیلہ اور کملا دیوی دو سہیلیاں رہتی تھیں۔ جب کبھی کملا دیوی جمیلہ کے گھر جاتی تو دیکھتی کہ جمیلہ اور اس کے گھر والے جب بھی کوئی کام شروع کرتے ہیں تو وہ بسم اللہ ضرور پڑھتے ہیں۔ ایک روز اس نے اپنی سہیلی جمیلہ سے پوچھ ہی لیا کہ آپ سب گھر والے ہر کام کا آغاز بسم اللہ سے کیوں کرتے ہیں؟
جمیلہ نے اسے بتایا کہ ہمارے نبی اکرم ﷺ کا ارشاد پاک ہے کہ بسم اللہ پڑھنے سے کام میں برکت ہوتی ہے‘ بسم اللہ پڑھ کر کام شروع کرنے سے انسان بُرے کاموں سے بچتا ہے اور اچھے کام کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
کملا دیوی کو یہ بات بہت پسند آئی‘ اس نے جمیلہ سے بسم اللہ پڑھنا سیکھ لیا اب کملا دیوی جب بھی کوئی کام شروع کرتی تو وہ بسم اللہ ضرور پڑھ لیتی مگر یہ بات اس کے گھر والوں کو سخت ناپسند تھی۔ انہوں نے کملا دیوی کو بسم اللہ پڑھنے سے منع کیا مگر وہ باز نہ آئی۔ آخر ایک دن اس کے باپ نے ایک ترکیب سوجھی تاکہ کملا دیوی کو بسم اللہ پڑھنے سے روکا جاسکے۔ اس نے کملا دیوی کو سونے کی انگوٹھی دی تاکہ اسے اپنے پاس سنبھال کر رکھ لے۔ کملا دیوی نے بسم اللہ پڑھ کر وہ انگوٹھی اپنے صندق میں رکھ لی۔ اس کا باپ انگوٹھی رکھتے ہوئے اسے دیکھ رہا تھا۔
چند دن بعد اس نے صندوق سے انگوٹھی نکال کر دریا میں پھینک دی۔ وہ بہت خوش تھا کہ اب کسی دن کملا سے انگوٹھی مانگوں گا اور وہ صندوق میں نہیں ملے گی تو اسے کہوں گا کہ دیکھو بسم اللہ پڑھنے سے سونے کی انگوٹھی گُم ہوگئی ہے۔ ایک دن کملا دیوی کا باپ بازار سے مچھلی لایا کملا دیوی کو پکانے کا کہا۔ کملا دیوی نے بسم اللہ پڑھ کر گوشت بنانے لگی تو اسے اس مچھلی کے پیٹ سے سونے کی انگوٹھی ملی۔ اس نے بسم اللہ پڑھ کر انگوٹھی پھر اپنے صندوق میں رکھ لی۔
ایک روز جب سب گھر والے بیٹھے ہوئے تھے تو کملا کے باپ نے باتوں باتوں میں اس سے کہا کہ پچھلے دنوں میں نے تمہیں سونے کی جو انگوٹھی دی تھی وہ لے آؤ۔ کملا دیوی گئی اور بسم اللہ پڑھ کر صندوق کھولا اور بسم اللہ پڑھ کر انگوٹھی نکال کر لے آئی۔ کملا کا باپ انگوٹھی دیکھ کر بہت حیران ہوا۔ کملا نے سب گھر والوں کی حیرانگی دورکرتے ہوئے بتایا کہ یہ سب کچھ بسم اللہ کی برکت کا نتیجہ ہے۔
اگرچہ آپ نے یہ انگوٹھی چھپ کر دریا میں پھینک دی تھی مگر بسم اللہ کی برکت سے ایک مچھلی نے نگل لیا اور پچھلے دنوں مجھے مچھلی بناتے وقت اس کے پیٹ سے انگوٹھی ملی تھی۔ کملا دیوی کے گھر والے اس واقعہ سے بے حد متاثر ہوئے انہوں نے سچے دین اسلام کو قبول کرلیا۔
اچھا! آصف نے کہانی ختم ہوتے ہی بے ساختہ اندا میں کہا اور اس بات کا عزم کیا کہ وہ بھی ہمیشہ ہر کام کا آغاز بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ پڑھ کر کرے گا۔ انشاء اللہ تعالیٰ
پیارے بچو! بسم اللہ کی برکت کا واقعہ تو آپ نے پڑھ لیا یقیناً آپ کو بہت پسند آیا ہوگا اب ایک بزرگ کے پچاس سال کتابوں کے حاصل کیے گئے چار سنہری اصول بھی پڑھ لیں یقینا ً زندگی چار سنہری اصول زندگی بھر آپ کے کام آئیں گے۔ 1۔ اللہ کے دئیے ہوئے پر راضی رہو ورنہ کوئی اور مالک تلاش کرو‘ جو اس سے بھی زیادہ دے ۔2۔ جن باتوں سے اللہ تعالیٰ نے منع فرمایا ان سے رک جاؤ ورنہ اس کی کائنات سے باہر چلے جاؤ۔3۔ اگر گناہ کرنا چاہتے ہو تو ایسی جگہ تلاش کرو جہاں سے اللہ تعالیٰ نہ دیکھ سکیں ورنہ مت کرو۔ 4۔ اللہ کی عبادت کر‘ ورنہ اس کا دیا ہوا رزق بھی مت کھاؤ۔
اتفاق میں برکت
(سدرۃ المنتہیٰ‘ سکھر)
ایک باغ میں تین آدمی گھس کر پھل توڑ کر کھانے لگے‘ باغبان کو پتہ چلا تو وہ آیا۔ اس نے ان تینوں کو غور سے دیکھا تو ایک حاکم شہر کا لڑکا تھا‘ ایک قاضی شہر کا لڑکا اور تیسرا ایک کاریگر مستری کا لڑکا تھا۔ باغبان نے سوچا کہ میں اکیلا ہوں اور یہ تین ہیں ان سے مقابلہ کسی حکمت سے کرنا چاہیے۔ چنانچہ اس باغبان نے پہلے تو مستری کے بیٹے سے کہا مرحبا مرحبا میرے نصیب جاگ اٹھے جو آپ میرے باغ میں تشریف لائے۔ جائیے اس کمرے میں کرسی لے آئیں اور آرام سے بیٹھ کر پھل کھائیں۔ مستری کا لڑکا کرسی لینے کے لیے گیا تو باغبان نے ان دونوں سے کہا جناب آپ دونوں کا تو حق ہے کہ میرے باغ سے پھل کھائیں ایک حاکم‘ ایک قاضی مگر یہ دنیا دار مستری یہ کون ہوتا ہے جو آپ سے برابری کرے۔ آپ شوق سے ایک مہینہ بھر یہیں رہیں اور پھل کھائیں‘ موج مزے کریں مگر اس کی تو میں مرمت کرکے رہوں گا۔ اس طرح ان دونوں کی تعریف کرکے مستری صاحب کےپیچھے گیا اور کمرے میں جاکر اس کی خوب پٹائی کی اور خوب مارا اور مار مار کر بےہوش کردیا۔پھر باغ میں آیا اور قاضی کے لڑکا سے کہنے لگا بیوقوف یہ تو بھلا حاکم شہر کا لڑکا ہے ہمارا سب کچھ انہیں کا تو ہے مگر تو کون! جوان سے برابر کا دم بھرے‘ پھر اسے بھی مارا اور گرالیا۔ اب حاکم کا لڑکا اور باغبان اکیلے رہ گئے پھر ان کی طرف ہوا اور بولا کیوں جناب جب آپ ہی یوں ڈاکے مارنے لگے تو پھر ہمارا تو اللہ ہی حافظ ہے۔ یہ کہہ کر اسے بھی خوب مارا۔ اور اس طرح ایک ایک کرکے سب سے اپنا انتقام لے لیا۔(مثنوی شریف)۔

سبق: پیارے بچو!دشمن ہمیشہ تمہارے اندر پھوٹ ڈالنے کی کوشش کرتا ہے اس کی چال سے خبردار رہو اور اتفاق کو ہاتھ کبھی مت جانے دو۔

Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 848 reviews.