Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کا غیر مسلموں سے حسن سلوک (قسط نمبر 19) (ابن زیب بھکاری)

ماہنامہ عبقری - جولائی 2008ء

امام احمد بن حنبل رحمتہ اللہ علیہ نے اپنی مسند میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہ سے نقل کیا ہے ۔ وہ فرماتی ہیں کہ سر کا ر ِ مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کسی خادم کو اپنے ہاتھ سے نہیں ما را، نہ کسی عورت کو مارا اور نہ کسی دوسرے کو اپنے ہا تھ سے ما را البتہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کی راہ میں جہا د کرتے تھے ۔ جب بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دو چیزو ں میں سے کسی ایک چیز کو لینے کا اختیا ر دیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آسان کو اختیا ر کیا الا یہ کہ وہ گنا ہ ہو ۔ جو چیز گناہ ہو تی اس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم تمام لو گو ں سے زیا دہ دور رہنے والے تھے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خوا ہ کوئی تکلیف پہنچا ئی گئی ہو کبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ذات کے لیے کسی سے انتقام نہیں لیا الا یہ کہ اللہ کی حر متو ں کو توڑا گیا ہو اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ کی خاطر اس کا بدلہ لیا ہو ۔ طائف کے سر داروںکے جو ابات سن کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کچھ غمگین ہوئے اور واپس ہونے کا ارا دہ فرمایا ۔ مگر ان لو گو ں نے پھر بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہ بخشا ۔ انہو ں نے بستی کے لڑکو ں کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے لگا دیا ۔ وہ گا لیو ں اور پتھرو ں سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پیچھا کرتے رہے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خادم سیدنا زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ نے اپنے کمبل سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو آڑ میں لینے کی کوشش کی ، مگر وہ آپ کو بچانے میں کامیا ب نہ ہوسکے او ر ان کے پتھرو ں سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا جسم لہولہان ہو گیا ۔ بستی سے کچھ دور جا کر عتبہ اور شیبہ پسران ربیعہ ، رﺅ سائے مکہ ، کا انگوروں کا باغ تھا ۔ یہا ں پہنچتے پہنچتے شام ہو گئی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس با غ میں پناہ لی ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم زخموں سے چور تھے اور اللہ تعالیٰ سے دعا کر رہے تھے ۔ وہ دعا بھی عجیب تھی ۔ جن لو گو ں نے اتنی تکلیف د ی تھی چاہیے تو یہ تھا کہ ان کے لیے بد دعا کی جا تی اور ایسی بد دعا کی جا تی کہ ان کی نسلیں یا د کرتیں ۔ لیکن محدثین بتاتے ہیں کہ اس حال میں بھی رحمت مجسم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے دشمنو ں کے لیے بددعا نکلتی ہے نہ اپنے مالک و مو لیٰ سے شکا یت کا ایک حرف زبان پر آتا ہے۔نہ اس ایمان و یقین میںکوئی تزلزل واقع ہو تا ہے ۔ رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ اٹھتے ہیں اور یہ فر یا د زبان پر جا ری ہو تی ہے ۔ ’ ’ یا الہٰی ! میں تجھ سے ہی فریا د کر تا ہو ں کہ میرے پا س نہ طا قت ہے، نہ حیلہ ، لو گو ں کے لیے میں کوئی چیز نہیں ۔ اے ارحم الرحمین ! تو کمزوروں عاجزو ں کا وا رث ، تو میرا بھی مالک و مولا ، تو مجھے کس کے حوالے کر تاہے ؟بیگانے غیر کے ،جو خشم ناکی و درشتی آئے ؟یا اس دشمن کے جسے تیری قدرت نے میرے حال پر قابو عطا کیا ؟ مگرمالک اگر تو مجھ پر نا خوش نہیں تو مجھے کسی با ت کی پروا نہیں ۔ تیری عا فیت کا دامن ہی میرے لیے کشادہ تر ہے۔ میں تیرے رخ انو ر کی ضیا ءمیں پنا ہ ما نگتا ہو ں ، جس سے تا ریکیا ں اور ظلمتیں مطلع انوار اور امور دنیا و آخرت خوش گوار ہو جا تے ہیں ۔ اس بات سے کہ تیرا غضب مجھ پر نازل ہو یا تیرا عتا ب مجھ پر آئے ، ( میری طر ف سے ) تسلیم و رضا تیرے لیے ہے ۔ جب تک تو را ضی نہ ہو جائے ، اور مو لا قوت و طا قت جو ہے سو پس وہ تیر ی ذات کی“ خداوند قدوس نے اپنے بندئہ حبیب کی پکا ر کو سنااور فر مایا : ﴾ فَاصبِر کَمَا صَبَرَاُولُوا العَزمِ مِنَ الرُّسُلِ ﴿ ترجمہ ” صبر کر جیسے پہلے صاحب عزیمت رسولوں نے صبر کیا “(سورئہ احقاف آیت نمبر 35 )
Ubqari Magazine Rated 5 / 5 based on 449 reviews.