چار رکعت نوافل
بزرگو ں سے مذکو ر ہے کہ ستائیسویں رجب کو رات کے وقت چار رکعت نوافل دو دو کر کے پڑھے جائیں ۔ ہر رکعت میں سورئہ فا تحہ کے بعد 27مر تبہ سورئہ اخلاص پڑھی جائے ۔ سلام پھیرنے کے بعد اسی مقام پر بیٹھا رہے اور بیٹھ کر ستر مر تبہ یہ درود پاک پڑھے ۔ بزرگو ں کا کہنا ہے کہ ستائیسویں رجب کو اس طر ح نوافل اور درود پڑھنے سے اللہ تعالیٰ خو ش ہو تا ہے اور پڑھنے والے کے گناہ معاف فرما دیتا ہے اور اس کے لیے رحمت کاملہ کا سایہ ہو جا تاہے اورآخرت میں بھی یہ نوافل بخشش میں معاون ثابت ہو ں گے ۔ درود پاک یہ ہے ۔
الصلو ة والسلام علیک علی رسول اللہ ط
وعلی الک واصحابک علی حبیب اللہ ط
دورکعت نفل
رجب کی ستائیسویں رات کو دورکعت نماز نفل پڑھے اور ہر رکعت میں الحمد شریف کے بعد سورئہ اخلا ص اکیس (21) مر تبہ پڑھے ۔ نما ز سے فا رغ ہو کر دس (10)مر تبہ درود شریف پڑھے اور پھر کہے ۔ اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَسئَلُکَ بِمُشَاھَدَةِ اَسرَارِ المُحِبِّینَ ۔ وَ بِالخَلوَةِ الَّتِی خَصَّصتَ بِھَا سَیِّدَ المُر سَلِینَ حِینَ اَسرَیتَ بِہ لَیلَةَ السَّابِعِ وَالعِشرِینَ اَن تَرحَمَ قَلبِی الحَزِینَ وَتُجِیبَ دَعوَتِی یَا اَکرَمَ الاَکرَمِینَo تو اللہ تعالیٰ اس کی دعا قبول فرمائے گا اور جب دوسروں کے دل مر دہ ہو جائیں گے تو اس کا دل زندہ رکھے گا ۔ (نزہتہ المجالس ج1ص 30)
آٹھ رکعت نوافل
شبِ معرا ج کو آٹھ رکعت نوافل دود و کرکے یو ں پڑھے جائیں کہ ہر رکعت میں سورئہ فا تحہ کے بعد تین مر تبہ یہ آیا ت پڑھی جائیں ۔ ان نوا فل کے پڑھنے سے قلبی پا کیزگی پیدا ہو گی اور اللہ کی حمد و ثنا کی طرف دل خوب مائل ہو گا اور اللہ کی بندگی میں کیف و سرور پیدا ہو گا ۔ اگر کسی سالک کو کامل راہنما اور ہا دی کی ضرورت ہو تو ان نوافل کی برکت سے اچھا راہنما ملنے کے آثار پیدا ہو جاتے ہیں اور پڑھنے والا ہدایت کی راہ کا متلا شی بن جا ئے گا ۔ غرضیکہ ان نوافل کے بے پناہ فوائد ہیں ۔ آیات یہ ہیں ۔
سُبحٰنَ الَّذِی اَسرٰی بِعَبدِہ لَیلًا مِّنَ المَسجِدِ الحَرَامِ اِلَی المَسجِدَ الاَقصَا الَّذِی بٰرَکنَا حَولَہ‘ لِنُرِ یَہ‘ مِن اٰ یٰتِنَا ط اِنَّہ‘ ھُوَ السَّمِیعُ البَصِیرُo وَاٰ تَینَا مُو سَی الکِتٰبَ وَ جَعَلنٰہ ُ ھُدًی لِّبَنِی ٓ اِسرَآئِ یلَ اَلَّا تَتَّخِذُوا مِن دُونِی وَکِیلًاo ذُرِّیَّةَ مِن حَمَلنَا مَعَ نُوح ٍ ط اِنَّہ‘ کَانَ عَبدًا شَکُورًاo (سورئہ بنی اسرائیل آیت نمبر 1 تا3)
بعد نما ز ظہر نو افل
حضرت عبداللہ بن عبا س رضی اللہ عنہ کا معمول تھا کہ جب ستائیسویں رجب آتی تو وہ اعتکاف میں بیٹھے ہوتے تھے اور بعد نما ز ظہر نفل پڑھنے میں مشغول ہو جا تے اس کے بعد وہ چار رکعتیں پڑھتے اور ہر رکعت میں سورئہ فاتحہ ایک مر تبہ سورة القدر تین بار اور سورة اخلا صپچاس مر تبہ پڑھتے تھے ۔ پھر عصر تک دعاﺅ ں میں مشغول رہتے انہو ں نے فرمایا کہ سرور کو نین صلی اللہ علیہ وسلم کا یہی معمول تھا ۔
یوم معراج کے روزے کا اجر
ستائیسویں رجب کی رات کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو معراج ہوا ۔ اس رات کی فضیلت کے متعلق حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیا ن کیا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے ستائیسویں رجب کا روزہ رکھا اس کو ساٹھ مہینوں کے روزوں کا ثواب ملے گا ۔ اسی دن حضرت جبرائیل علیہ السلام نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بار گا ہ میں رسالت لے کر نا زل ہوئے ۔
شیخ ہبة اللہ نے اپنی اسنا د سے روایت کیا کہ حضرت ابو سلمہ رضی اللہ عنہ نے حضرت سلمان فا رسی رضی اللہ عنہ سے نقل کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ ما ہ رجب میں ایک دن اور ایک را ت ایسی ہے کہ اگر اس دن کا کوئی روزہ رکھے اور اس را ت کو عبادت کرے تو اس کو ایک سو بر س روزے رکھنے والے اور سوسال کی راتو ں میں عبا دت کر نے والے کے برا بر اجر ملے گا۔ یہ را ت وہ ہے جس کے بعد رجب کی تین را تیں رہ جا تی ہیں (یعنی ستائیسویں شب ) اوریہ وہ دن ہے جس دن اللہ تعالیٰ نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو رسالت عطا فرمائی ( غنیة الطالبین )
Ubqari Magazine Rated 4.5 / 5 based on 438
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں