Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

موت کے بعد انکشاف (انتخاب: چوہدری منیر، فیصل آباد)

ماہنامہ عبقری - جون 2008ء

محمد بن عیسیٰ کا بیان ہے کہ حضرت عبد اللہ بن مبارک رحمتہ اللہ علیہ شہر طرطوس آتے جاتے رہتے تھے۔ راستے میں رقہ پڑتا تھا وہاں ایک سرائے میں قیام کرتے تھے۔ یہاں ایک نوجوان تھا جو سرائے میں قیام کی مدت میں حضرت عبد اللہ بن مبارک رحمتہ اللہ علیہ کی خدمت کرتا اور ان کی ضرورتوں کاخیال رکھتا اور ان سے حدیث کا سماع کرتا تھا۔ ایک دفعہ ایسا اتفاق ہوا کہ ابن مبارک رحمتہ اللہ علیہ رقہ کی اس سرائے میں حسب معمول قیام پذیر ہوئے تو آپ کو وہ نوجوان نظر نہیں آیا دریافت کرنے پر معلوم ہوا کہ قرض کی وجہ سے اسے گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ آپ نے پوچھا ”وہ کتنی رقم کا مقروض ہے؟“ لوگوں نے بتایا دس ہزار درہم کا۔ آپ نے تلاش کے بعد صاحب قرض کو رات کے وقت بلایا اور کہا کہ ”تم اپنے دس ہزار درہم مجھ سے لے اور اس نوجوان کو رہا کر دو“ ساتھ ہی اس شخص کو اس کے اخفا کی بھی تاکید کی۔ یہ خطیر رقم ادا کرنے کے بعد حضرت ابن مبارک رحمتہ اللہ علیہ شب ہی میں وہاں سے روانہ ہو گئے۔وہ نوجوان رہا ہوا تو لوگوں نے اسے بتایا کہ حضرت ابن مبارک رحمتہ اللہ علیہ تھوڑی دیر پہلے اسی سرائے میں ٹھہرے ہوئے تھے اور وہ غالبا دو یا تین منزل کی مسافت پر پہنچے ہوں گے۔ یہ سن کر نوجوان بھاگا اور آخر کار انہیں جالیا۔ حضرت ابن مبارک رحمتہ اللہ علیہ نے اس کاحال دریافت کیا تو اس نے کہا میں قید میں تھا کہ ایک شخص سرائے میں مقیم ہو ا اس نے میری طرف سے قرض ادا کر دیا اور میں رہا ہو گیا۔ اور لطف یہ ہے کہ میں اس شخص کو جانتا بھی نہیں ہوں کہ کون ہے اور کہاں سے آیا ہے۔ راوی کا بیان ہے کہ حضرت عبد اللہ بن مبارک رحمتہ اللہ علیہ کی وفات تک کسی پر اس راز کا افشا نہیں ہوا۔
Ubqari Magazine Rated 5 / 5 based on 422 reviews.