Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

خارش‘ چنبل اور داد سے بچنے کے آسان طریقے

ماہنامہ عبقری - نومبر2013ء

چنبل کا مریض کبھی بھی ایسا صابن استعمال نہ کرے جو جلد کومزید خشک کردے۔ ایسے صابن جو اینٹی بیکٹیریا ہوں جو کہ جراثیموں کو ختم کرتے ہیں قطعی طور پر استعمال نہ کریں کیونکہ ان کے استعمال سے چنبل میں مزید اضافہ ہونے کا خاصا امکان ہے۔

جلد انسانی جسم کا سب سے اہم اور نمایاں عضو ہے۔ وزن کے لحاظ سے یہ کل جسم کا سولہواں حصہ ہے۔ اس کا ایک اہم فعل جسم کو بیرونی اثرات یعنی شدید دھوپ‘ گرمی اور سخت سردی یا مختلف قسم کے جراثیموں سے محفوظ رکھنا ہے۔ موسم گرما میں زیادہ پسینہ انسانی جسم کے درجہ حرارت کو معتدل رکھتا ہے جبکہ موسم سرما میں جلد میں موجود خون کی نالیاں سکڑ جاتی ہیں جس سے پسینہ آنے کا عمل ختم ہوجاتا ہے اور انسانی جلد کی تیسری تہہ میں موجود چربی جسم کو سردی کے مضراثرات سے محفوظ رکھتی ہے۔ہمیں یہ بات مدنظر رکھنی چاہیے کہ انسانی جلد جہاں موسمی اثرات سے انسان کومحفوظ رکھتی ہے۔ وہاں اسے مختلف نوعیت کی بیماریاں مخصوص موسموں میں زیادہ لاحق ہوسکتی ہیں۔آج کل موسم سرما ہے لہٰذا اس موسم میں بعض جلدی امراض نہ صرف زیادہ ہوتے ہیں بلکہ ان کی شدت میں بھی تکلیف دہ حد تک اضافہ ہوجاتا ہے۔
موسم سرما میں بعض جلدی بیماریاں اپنی نوعیت کے لحاظ سے خاصی شدت اختیار کرلیتی ہیں ان بیماریوں کے بارے میں ضروری معلومات بہت اہم ہیں تاکہ ان سے بچاجاسکے۔
چنبل:چنبل جلدی الرجی کی ایک خاص قسم ہے جس کی کئی وجوہات ہیں۔ ربڑ‘ پلاسٹک‘ دھاتیں خصوصاً مختلف قسم کے کپڑے اور برتن دھونے والے پاؤڈر‘ میک اپ‘ بالوں کو رنگنے والے کیمیکل‘ عطر‘ مختلف قسم کے جوتے‘ دستانے‘ سیمنٹ وغیرہ ہزاروں ایسی چیزیں ہیں جن سے چنبل ہوسکتی ہے ۔ موروثی وجوہات کی بناء پر بھی یہ بیماری جنم لیتی ہے۔ اس بیماری کی اہم علامات خارش کھردراپن اور خشکی‘ متاثرہ جگہ کی رنگت کا گہرا ہونا‘ جلد کا چمڑے کی طرح موٹاہونا۔
موسم سرما میں موسم خشک ہونے کی بناء پر جلد زیادہ خشک اور کھردری ہوجاتی ہے۔ جونہی جلد خشک ہوگی‘ چنبل کے مرض کے حملہ کرنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں اور خارش میں بے پناہ اضافہ ہوجاتا ہے۔ جب یہ مرض بچوں پر اثرانداز ہوتا ہے تو نہ صرف وہ بلکہ والدین بھی شدید پریشانی میں مبتلا ہوجاتے ہیں بلکہ بچہ کی نیند متاثر ہوتی ہے۔ وہ تمام رات خارش کرتا رہتا ہے۔ اگر مناسب علاج نہ کیا جائے تو یہ حالت خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔
احتیاطی تدابیر: ٭ جلد کو ملائم یا چکنا رکھنا بہت ضروری ہے‘ ویزلین کا دن میں کئی مرتبہ استعمال کرنا چاہیے‘ ویزلین لگانے سے پہلے اگر جلد کو تھوڑا نم کرلیا جائے تو زیادہ فائدہ ہوتا ہے‘ نہانے کے فوراً بعد لگانا بڑا سود مند ہے‘ ویزلین کے علاوہ سرسوں کا تیل‘ گلیسرین اور عرق گلاب کو ہم وزن ملا کر بھی لگایا جاسکتا ہے۔ ٭ نیم گرم پانی سے نہانا سود مند ہے‘ نہانے کے فوراً بعد گیلی جلد پر تیل کا استعمال بہت سودمند ہوتا ہے۔ ٭چنبل کے مریض کو ہمیشہ سوتی کپڑے پہننے چاہئیں اگر اونی کپڑے پہننے ہیں تو سوتی کپڑے پہن کر اونی کپڑے پہنیں۔ ٭ چنبل کا مریض کبھی بھی ایسا صابن استعمال نہ کرے جو جلد کومزید خشک کردے۔ ایسے صابن جو اینٹی بیکٹیریا ہوں جو کہ جراثیموں کو ختم کرتے ہیں قطعی طور پر استعمال نہ کریں کیونکہ ان کے استعمال سے چنبل میں مزید اضافہ ہونے کا خاصا امکان ہے۔ ہمارے ہاں ہر جلدی بیماری میں جراثیم کش صابن کا بہت استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ خطرناک طرز عمل ہے۔ اس کا استعمال صرف جلدی ڈاکٹر کے مشورے سے کرنا چاہیے۔ ایسے صابن جن میں چکنائی شامل ہو بہتر ہیں۔ ٭کمرے میں ہیٹر نہ لگائیں٭ اپنے ذہن کو بار بار سمجھائیں کہ یہ معمولی سی خارش ہے‘ جلد ختم ہوجائے گی۔ خارش شروع نہ کریں۔ اس سے چنبل میں اضافہ ہوتا ہے۔ یہ انتہائی ضروری ہے۔ ایسے مریض کے ذہن کو خارش کا نشہ ہوجاتا ہے۔ اس نشہ کا ختم کرنا ضروری ہے۔
ایڑھیوں کا پھٹنا: یہ بڑا عام مسئلہ ہے‘ سردی میں پاؤں کی جلد انتہائی کھردری ہوجاتی ہے جس سے ایڑیوں پر گہرے زخم ہوجاتے ہیں اور چلنا پھرنا مشکل ہوجاتا ہے اور شدید درد ہوتی ہے۔
حفاظتی تدابیر: جوتا نرم پہنیں‘ اونچی ایڑی استعمال نہ کریں۔ ٭ دن میں کم از کم تین بار پاؤں نیم گرم پانی میں پانچ منٹ تک ڈبوئیں۔ ٭ گیلی جلد پر لیکوڈ پیرافین اور وائٹ پٹ جیلی برابر وزن میں ملا کر لگائیں۔ ٭ جب تک ایڑیاں صحیح نہ ہوں۔ روئی کا پیڈ متاثرہ جگہ پر رکھ کر بینڈیج کریں اور جرابیں پہن کر چلیں پھریں‘ جب ایڑیاں بہتر ہوجائیں تو اس کی ضرورت نہیں۔ ٭ اگر ایڑیوں پر گہرے زخم ہوجائیں تو ماہر امراض جلد سے رجوع کریں۔
متعدی خارش:سردیوں میں خارش ایک وبا کی صورت اختیار کرلیتی ہے۔ یہ ذہن نشین رہے کہ ہر خارش متعدی نہیں ہوتی۔ خارش چنبل کیڑے مکوڑوں کے کاٹنے‘ جگر اور گردے کی خرابی‘ مختلف ادویات کے استعمال سے بھی ہوسکتی ہے۔ متعدی خارش ایک جراثیم سے ہوتی ہے جس کی خاص علامات یہ ہیں:۔ ٭ شدید خارش جو رات کو زیادہ ہوجاتی ہے۔ ٭ ایک ہی جگہ رہنے والے کئی افراد کا اس میں مبتلا ہونا۔ ٭ ہاتھوں کی انگلیوں کی درمیانی جلد‘ انگلیوں کی اطراف‘ کلائی‘ کہنی‘ بغلوں‘ سینہ اور پیٹ‘ اعضائے مخصوصہ اور پاؤں خصوصاً متاثر ہوتے ہیں۔
احتیاطی تدابیر: جونہی خارش کی بیماری لاحق ہو ڈاکٹر کو دکھائیں‘ جلد علاج سے ناصرف مریض بہتر ہوجاتا ہے بلکہ بیماری دوسروں تک نہیں پہنچی۔ ٭ اگر بروقت علاج نہ کروایا جائے تو ایک ہی جگہ رہنے والے تمام افراد اس مرض میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ واضح رہے کہ متعدی خارش‘ خارش کی وہ بدترین قسم ہے جو اکٹھے رہنے والے کئی افراد کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے۔ یوں ایک ہی گھر‘ محلہ‘ سکول‘ ہاسٹل کے کئی اشخاص اس بیماری میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ بیماری کا سبب ایک چھوٹا سا کیڑا ہے۔ یہ موسم سرما میں زیادہ پھیلتا ہے ایک سے دوسرے کو براہ راست رابطہ یا آلودہ کپڑوں کے استعمال سے ہوتی ہے۔
پاؤں کی پھپھوندی: موسم سرما میں صبح سے شام تک بند جوتے اور جرابیں پہننے سے پاؤں خصوصاً انگلیوں کی درمیانی جگہ کو ہوا میسر نہیں آتی جس کی وجہ سے پھپھوندی کے جراثیم نشوونما پاتے ہیں۔علامات:پاؤں کی انگلیوں کی درمیانی جلد پرشدید خارش رہتی ہے۔ متاثرہ جگہ سرخ ہوجاتی اور زخم بن جاتے ہیں۔ مناسب علاج نہ کرنے سے پھپھوندی کے یہ جراثیم جسم کے دوسرے حصوں پر پھیل جاتا ہے۔ احتیاطیں: پاؤں خشک رکھیں‘ دن میں کم از کم پانچ مرتبہ جوتے اور جرابیں اتار کر پاؤں پانی سے دھو کر اچھی طرح خشک کریں۔
ہاتھوں اور پاؤں کی انگلیوں کی سوزش اور نیلا ہونا: بعض لوگوں کے ہاتھ اور پاؤں کی انگلیاں سردیوں میں سرخ اور سوجن کا شکار ہوجاتی ہیں۔ خاصی درد ہوتی ہے‘ بعد میں متاثرہ جلد نیلی ہونی شروع ہوجاتی ہے۔ یہ ہماری خون کی نالیوں کی موسم میں سرما میں زیادہ حساسیت کی وجہ سے ہوتی ہے۔
احتیاطیں: ہاتھ اور پاؤں دن میں پانچ مرتبہ نیم گرم پانی میں پانچ منٹ ڈبوئیں رکھیں۔ ٭ اونی دستانے اور جرابیں پہنیں۔ ٭ اپنے ہاتھوں اور پاؤں کو ہرحال میں سرد ہوا اور ٹھنڈے پانی سے محفوظ رکھیں۔

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 110 reviews.