Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

آئیں مل کر شوہر کا خانہ خراب کریں (انتخاب: مس مسرت، کوئٹہ)

ماہنامہ عبقری - جون 2008ء

خوا تین کے لیے کتا بو ں ، رسالو ں اور اخبار و ں میں ازدواجی زندگی کو بہتر بنانے کے طریقے اکثر چھپتے رہتے ہیں۔ بیویا ں یہ طریقے پڑھتی ضرور ہیں لیکن عمل بہت کم کر تی ہیں معلوم ہو تا ہے بعض بیویا ں شوہر کی زندگی خوشگوار بنانا نہیں چاہتیں ۔ ذ یل میں ہم نے بڑی تحقیق اور جستجو کے بعد ایسے طریقے دریافت کیے ہیں جن پر عمل پیرا ہو کر آپ اپنے شو ہر کی زندگی تلخ اور اچھے بھلے گھر کو جہنم کا نمو نہ بنا سکتی ہیں ۔ آزما ئش شر ط ہے۔ (1 )گھر میں ہر وقت ہنگامے کی فضا پیدا کیجئے ۔ شو ہر تھک ہا ر کر گھر آئے تو اسے آرام کی خوا ہش ہو تی ہے، اس کی یہ خواہش ہر گز پو ری نہیں ہونے دیجئے ۔ اپنی صحت کا رونا روئیے، بچو ں اورملنے جلنے والو ں کی شکا یت کیجئے اور آخر میں اپنے آپ کو خو ب کو سیے ۔ درج ذیل جملے آزماکر دیکھئے ۔ ”یہ گھر تو جہنم ہے ۔ یہا ں آنے سے پہلے مو ت آجا تی تو اچھا تھا ۔اف میرے خدایا صبح سے بچو ں نے نا ک میں دم کر رکھا ہے ۔ شام تک مشین کی طر ح کام کرتی ہو ں ، لیکن سکھ کا سانس نصیب نہیں ۔ آج پھر ہمسایو ں سے تو تو میں میں ہو گئی ۔ میں کہتی ہو ں آپ مکان بدل کیوں نہیں لیتے ۔ میری تو جان عذاب میں ہے ۔ آخر کوئی کب تک بر داشت کر سکتا ہے ؟ آ ج تو میں نے وہ سنائیں کہ بی ہمسائی کو چھٹی کا دودھ یا د آگیا ۔ کم بخت نے چیخ چیخ کر آسمان سر پر اٹھا رکھا تھا ۔ یہ آپ خامو ش کیو ں ہیں؟ میں کہتی ہو ں کچھ بو لیے .... کیا میں ہی بکواس کیے جاﺅں؟ ٹھیک ہے آپ کو میری کیا پرواہ ۔ جب سے اس گھرمیں آئی ہو ں مصیبتو ں کے سو اکچھ نہیں دیکھا ۔ آپ چاہتے ہیں میں پاگل ہو جا ﺅ ں ۔“ موقع ومحل کے مطا بق آپ ان جملو ں میں تبدیلی کر سکتی ہیں ۔ ایک بچے کے سر پر دھول جمائیے ، دوسرے کو دھکا دیجئے اور فرش پر بیٹھ کر اپنی بد نصیبی کا ما تم کیجئے ۔ بے چارہ شو ہر ، جو دن بھر کے کام سے تھکا ہوا ہے ، آپ کی گفتگو سے بہت مستفید ہو گا اور خو د کشی وغیرہ کے با رے میں سنجید گی سے غور کرے گا ۔ ذہنی اذیت جسمانی اذیت سے کہیں زیا دہ تکلیف دہ ہو تی ہے ۔ (2 ) گھر کو زیا دہ سے زیا دہ پر ا گندہ اور منتشر کیجئے ۔ یہ بات ذہن نشین کرلیجئے کہ صفائی اور سلیقے سے آپ کی بیشتر الجھنیں دور ہو جائیں گی اور شو ہر کو دکھ دینے کے بہت سے سنہری مواقع ہا تھ سے نکل جائیں گے ۔ شو ہر کی ذاتی چیزیں ،بچوں کے حوالے کر دیجئے ۔ اس کا کمرہ بے ترتیب رہنا چاہیے تاکہ کو ئی چیز وقت پر نہ مل سکے اور وہ ہر وقت پر یشان اور مضمحل رہے۔ (3 ) شو ہر کو یہ احساس دلائیے کہ اس کی حالت قابلِ رحم ہے ، زندگی جا نو روں سے بد تر اور تنخواہ کم ہے ۔ بھول کر بھی تعریف نہ کیجئے ۔ تعریف وتحسین کے کلمات انسا ن میں امید اور عزم پیدا کر تے ہیں اورمایو سی اور بددلی، زندگی کی دوڑ میں ناکام بناتی ہے ۔ ہو سکتا ہے شروع میں وہ آپ کی باتو ں سے متا ثر نہ ہو ، لیکن کو شش جاری رکھیے ۔ جلد پر بدیراسے آپ پر یقین کرنا پڑے گا اور وہ خو د کو نا کا رہ اور نا کام انسان سمجھ لے گا ۔ (4 ) دفتر کا رو بار یا کام کاج کے با رے میں شو ہر کو الٹے سیدھے مشورے دیجئے ۔ صرف مشورہ دینے سے چنداں فائدہ نہیں ، اپنے مشورے پر عمل کرائیے ۔ آپ کی بات نہ ما نے تو جھگڑا کیجئے ۔ آخر آپ ” بیگم صاحب “ ہیں اور وہ صرف ”صاحب “ اسے زندگی کا کوئی تجر بہ نہیں اور آپ کا علم ما شاءاللہ بہت وسیع ہے ہر کام میں ا س کی کڑی نگرانی کیجئے ۔ (5 )کیا آپ کا شوہر مقرو ض ہے ؟اگرنہیں تو جلدی کیجئے اسے قرض کے جھنجھٹ میں پھنسائیے ۔ آمدنی سے زیا دہ خرچ کیجئے اور زندگی کا لطف اٹھائیے ۔ قرض اتا رنے کے لیے اسے زیا دہ کام کرنا پڑے گا۔ عدم ادائیگی کے خوف سے ذہنی پریشانی الگ ہو گی ۔ اسے کہتے ہیں پانچو ں گھی میں اور سر کڑاہی میں ۔ خو د عیش کیجئے اور اسے طیش دلا ئیے ۔ اللہ نے چاہا ، تو جلدہی ” صاحب “ کا دیوالیہ نکل جائے گا۔ (6 ) آپ نے جا سوسی فلمیں دیکھی ہیں ؟ نہیں ....تو جاسوسی نا ول ضرور پڑھے ہو ں گے ۔ بچو ں اور قابل اعتما د ملنے جلنے والو ں کی ایک تنظیم بنائیے اور شوہر پر نظر رکھیے۔ صبح وہ کس جگہ تھا ، دوپہر کو کہا ں گیا اور رات گئے تک کیا کر تا رہا ؟ آپ کے پا س یہ سب معلومات ہونی چاہئیں ۔ نئے نئے سراغراسا ں یہ کام بخو بی انجام نہیں دے سکیں گے اور ”صاحب “ کو جلد ہی پتا چل جائے گا ۔ کہ ا س کا تعاقب کیا جا رہاہے ۔ یہ احساس اسے پا گل کر دے گا ۔ لیجئے ، ایک پنتھ دو کا ج ۔ ” صاحب“ کا ذہنی سکون بھی چھینا اور اچھا خاصا مشغلہ بھی ہا تھ آگیا (7 )ماہرین صحت کی متفقہ رائے ہے کہ مر دو ں کے لیے قوت بخش نا شتا بہت ضروری ہے۔ ذرا غور کیجئے آپ کے شوہر کو نا شتے میں کیا ملتا ہے ؟ نا شتے میں ” منا سب “ تبدیلیا ں کیجئے ۔ دن چڑھے سو کر اٹھیے تا کہ نا شتا تیا رکرنے میں دیر ہو جائے او ر شوہر کو خالی پیٹ کام پر جانا پڑے ۔ نا شتا نہ ملنے سے وہ دن بھر افسر دہ اور مضمحل رہے گا (8 ) ازدواجی زندگی کو ناخوشگوار بنانے کے لیے ضروری ہے کہ آپ اپنے اندر قربانی اور ایثار کے جذبات پیدا نہ ہونے دیں ۔ یہ دونو ں اوصاف گھر کو جنت کا نمونہ بنا سکتے ہیں ۔ جہا ں تک ممکن ہو ، ان سے بچئے ۔ شو ہر کی ذات کو اپنی ذات سے الگ کیجئے ، آپ کو بھلا کیا پڑی کہ اس کے آرام کی خاطر اپنے آپ کو تکلیف دیں (9 ) اگر شو ہر کے والدین آپ کے ساتھ رہتے ہیں ، تو اس سنہری مو قع سے فا ئدہ اٹھائیے۔ ذرا سی کو شش کر کے آپ گھر میں ہنگامہ کھڑا کر سکتی ہیں ۔ اس ہنگامے کا سب سے برا اثر شوہر پر ہو گا ۔ کیونکہ د و مخالف طاقتیں اسے مختلف سمتوں میں کھینچیں گئی ۔ ایک جا نب ماں باپ اور بہن بھائی ہوں گے اور دوسری جانب بیوی اور بچے۔ یہ ذہنی کشمکش اسکی صلاحیتوں کو نیست و نا بو د کر دے گی ۔ بات کابتنگڑ بنائیے اور خاطر خوا ہ نتائج حاصل کیجئے ۔(10 ) مجمو عی طور پر شو ہر کے ساتھ ہمدردی یا محبت کے بجائے غصے اور نا را ضگی کا اظہا ر کیجئے ۔ اس کے چال چلن کو شک کی نظر سے دیکھئے ۔ کسی را ت دیر سے گھر آئے ، تو الٹے سیدھے سوالو ں سے پریشان کرنے کا مو قع ہا تھ سے نہ گنوائیے ۔ ” عقلمند “بیویاں ایسے مو قعو ں پر کچھ اس قسم کے جملے استعمال کر تی ہیں ۔ ” میں کہتی ہوں اس وقت گھر آنے کی کیا ضرورت تھی ؟ جہاں اتنی رات گزری ہے ، وہیں سو رہتے ۔ تو بہ ہے !میری تو اس گھر میں آکر قسمت ہی پھوٹ گئی ۔ جانے دو کون سی منحو س گھڑی تھی جب آپ سے شا دی ہو ئی تھی ۔ غارت ہو وہ نا مرا د جس نے آپ کا دل بیوی بچو ں سے پھیر دیا ہے ۔ یہ دن دیکھنے سے پہلے مو ت آجاتی تو اچھاتھا ۔ “دیر سے آنے کی وضا حت کرنا چاہے، تو سننے سے انکا ر کر دیجئے ۔ یہ بات طے ہے کہ وہ غلط بیانی سے کام لے رہا ہے۔ ہر شخص کو اپنی ذات عزیز ہو تی ہے۔ ا س کی کمزوریا ں خو ب اچھا لیے ۔ ان مشورو ں پر عمل کریں گی تو آپ کے شوہر کا خانہ خراب ہو کر رہے گا ۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 406 reviews.