Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

پپیتے سے رنگت میں نکھار اور ملائمت پیدا کریں

ماہنامہ عبقری - اکتوبر 2013ء

پپیتا خون کی نالیوں کو نرم‘ لچک دار اور کشادہ رکھتا ہے۔ یہ خون میں کولیسٹرول نہیں بننے دیتا اور اس طرح ہارٹ اٹیک کے خطرات پیدا نہیں ہوتے۔ بلڈپریشر نارمل رکھتا ہے۔ یہ پھل خاص طور پر تپ دق کے مریضوں کیلئے بہت مفید ہے۔

پپیتے کا رنگ سبز زرد و سرخ ہوتا ہے۔ اس کا مزاج سرد و تر ہوتا ہے۔ اس کا ذائقہ کچے کی صورت میں تلخ اور پختہ کی صورت میں شیریں قدرے بدمزہ ہوتا ہے۔ اس کے حسب ذیل فوائد ہوتے ہیں‘ اس کی خوراک آدھ پاؤ سے ایک پاؤ تک ہے۔
پپیتا کے فوائد
٭ پکے ہوئے پپیتے میں وٹامن اے‘ بی اور سی پائے جاتے ہیں۔ ٭ یہ ہاضم ہوتا ہے اور بھوک لگاتا ہے۔ ٭یہ کاسر ریاح اور مدربول ہوتاہے۔ ٭ گردے کی پتھری کو توڑتا ہے۔ ٭ پیٹ کے کیچوؤں کو ہلاک کرتا ہے۔ ٭ کچے پھل کے دودھ کو داد پر لگانا مفید ہوتا ہے اور اسی طرح بچھو کے کاٹے پر بھی یہ دودھ لگانا مفید ہوتا ہے۔ ٭ سخت گوشت کو گلانے کیلئے کچا پھل استعمال کیا جاتا ہے۔ ٭ پیٹ کے کینچوؤں کو نکالنے کیلئے پختہ پھل کے ہمراہ شہد کا کھلانا مفید ہوتا ہے۔ اگر رات کو سوتے وقت کھایا جائے اور تین روز تک یہ عمل جاری رکھا جائے تو یقینی فائدہ ہوتا ہے۔ ٭ اس کے پتوں کا جوشاندہ گھوڑوں کو بطور مسہل دیا جاتا ہے۔ ٭ دل اور معدہ کی سوزش کو مفید ہوتا ہے۔ ٭ منہ سے خون آنے کو بے حد مفید ہے۔ ٭ گرمی کی بواسیر میں مفید ہوتا ہے۔ ٭اس کے چھلکے اگر خشک کرکے محفوط کرلیے جائیں تو گوشت گلانے کے لیے حسب ضرورت ہنڈیا میں ڈال کر مطلوبہ فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔ ٭ ہاضمہ کی بہترین شے ہونے کی نسبت سے حب پپیتا تیار ملتی ہیں جو حسب ضرورت استعمال کی جاسکتی ہیں۔ ٭کمزور معدے والے افرادکیلئے اس کا استعمال بہترین تحفہ ہے۔ ٭ تپ دق کے مریضوں کو اس کا کھانا بے حد مفید ہوتا ہے۔ ٭ جومریض اسہال کی بیماری میں مبتلا ہوں ان کو یہ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ ٭دردمعدہ اور پیچش کو بند کرنے کیلئے صرف ایک تولہ کھلانا ہی مفید ہوتا ہے۔ ٭ بچہ جننے کی تنگی کی صورت میں ایک تولہ پپیتا رگڑ کر پلانے سے فائدہ ہوتا ہے۔ ٭ جگر اور انتڑیوں کیلئے بے حد مفید ہے۔ ٭ اس کے مسلسل استعمال سے عورتوں کا دودھ بڑھ جاتا ہے‘ احتیاط رہے کہ آدھ پاؤ صرف کھاناکھانے کے بعد کھایا جائے۔ ٭ اس کا استعمال حیض کی کمی کو دور کرتا ہے۔ ٭ حب پپیتا کا نسخہ درج ذیل ہے جو پیٹ درد‘ بدہضمی اور مقوی معدہ ہونے کے ساتھ ہیضہ سے محفوظ رہنے کیلئے صبح و شام ایک گولی کھانا مفید ہوتا ہے۔ پپیتا‘ سونٹھ‘ سیاہ مرچ‘ پودینہ خشک‘ نمک لاہوری‘ نمک سیاہ اور گل مدار ہر ایک ایک تولہ کو رگڑ کر سفوف بنائیں پھر عرق لیموں ملا کر گولیاں چنے کے برابر بنائیں۔
پپیتا خون کی نالیوں کو نرم‘ لچک دار اور کشادہ رکھتا ہے۔ یہ خون میں کولیسٹرول نہیں بننے دیتا اور اس طرح ہارٹ اٹیک کے خطرات پیدا نہیں ہوتے۔ بلڈپریشر نارمل رکھتا ہے۔ یہ پھل خاص طور پر تپ دق کے مریضوں کیلئے بہت مفید ہے۔ اس میں موجود پیپن جراثیم رکھنے والی بیرونی تہہ کر توڑ دیتی ہے۔ ماہرین اس پھل کو مقوی معدہ اور ہاضم قرار دیتے ہیں۔ یہ بواسیر اور جگر کے بڑھنے میں مفید ہے۔ اس کا باقاعدہ استعمال قبض کو ٹھیک کرتا ہے۔ بدن پر آنے والی سوجن کو دورکرتا ہے۔ یہ بدہضمی‘ گیس اور انتڑیوں کی سوزش کیلئے بہت مفید ہے۔ خناق کے تدارک میں اس کا جوس بہتر ہے۔ ٹانسلز کی سوزش کو ختم کرتا ہے۔ منہ اور مسوڑھوں کے چھالوں کو ختم کرتا ہے۔ ’’ایگزیما‘‘ پر اگر پپیتا کا پیسٹ لگایا جائے اور اسے کھانے میں استعمال کیا جائے تویہ مواد کو پکا کر خارج کردیتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کو پیٹ‘ چہرے کی چھائیوں اور داغ دھبےپر لگایا جائے تو یہ ان کو ختم کرکے چہرے کی رنگت میں نکھار اور ملائمت پیدا کرتا ہے۔ شوگر کے مرض میں بھی اس کا استعمال مفید ہے۔ خصوصاً ’’ذیابیطس معدی‘‘ میں پراکسیر کا درجہ رکھتا ہے‘ خالی پیٹ اس کا استعمال موٹاپے کو ختم کرتا ہے۔

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 042 reviews.