میرا کربلا میں جانا…!!!
اب میں آپ کووادی ٔکربلا کا حال سناتا ہوں۔ ان غریب جنات کا وقت مقررہ پر طے یہ ہوا تھا کہ عشاء کی نماز کے بعد وہ مجھے لینے آجائیں گے۔ وقت مقررہ پر عشاء کی نماز کے بعد میں تیار تھا۔ تو میں نے اپنے گھر کے قریب کچھ اونچی اونچی سانسوں کی آوازیں محسوس کیں یہ بھی جنات کی حاضری کا ایک خاص انداز ہے۔ میں خاموشی سے باہر نکلا تو بہت بڑے بڑے بھیڑئیے خطرناک ان کی شکلیں‘ لمبے لمبے بال‘ کھڑے بہت اونچی اونچی آواز میں ہانپ رہے ہیں۔ میں ان کے قریب گیا تو وہ دراصل جنات تھے۔ انہوں نے مجھے سلام کیا ایک بھیڑئیے پر میں نے سواری کرنی تھی اس کی پیٹھ اتنی چوڑی کہ خود جیسے گھوڑا اس کا قد گھوڑے سے شاید بڑا ہوگا اس پر بہترین قسم کی انہوں نے مسند سجائی ہوئی تھی میں اس پر بیٹھ گیا اور میں نے مضبوطی سے اپنے آپ کو سنبھال لیا اس کے بعد وہ بھیڑیا چلنا شروع ہوا چلنے کے بعد وہ اڑنے لگا اور ایسی تیز رفتار تھی اس کی کہ شاید موجودہ دور کے جہاز کی بھی رفتار تیز نہ ہوگی اور صرف میرے اندازے کے مطابق دس یا بارہ منٹ کے اندر ہم کربلا کی وادی میں پہنچے وہاں ہرطرف جشن تھا۔ چہل پہل بہت زیادہ۔ وہ ایک جنگل تھا اس جنگل کے اندر تقریب منعقد تھی بس صرف انسان کی نظر نہیں دیکھ سکتی تھی۔
شہادت حسین رضی اللہ عنہٗ کا المناک منظر
چونکہ میں وہ دیکھ رہا تھا اور ساتھ ایک راستہ تھا انسانوں کی گاڑیاں آ جا رہی تھیں … لیکن ان کی توجہ اس طرف نہیں تھی کیونکہ انہیں نظر ہی نہیں آرہاتھا۔ میں گیا تو انہوں نے بہت بھرپور استقبال کیا۔ ایک قالین بچھا ہوا تھا اس پر بٹھایا‘ غریب لوگ تھے اپنی حیثیت سے بڑھ کر انہوں نے انتظام کیے ہوئے تھے مجھے غریبوں کے پاس جاکر خوشی ہوئی‘ پھر وادی کربلا میںجاکر الگ خوشی‘ پھر اس سرزمین پر جہاں شہادت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کا وہ المناک منظر… لیکن ان ساری کیفیتوں میں میں کھویا ہوا تھا اور میرے اندازے میں وہ کیا منظر ہوگا جب حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ اور قافلہ حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ… وہ لوگ یہاں ہوں گے اور ہر طرف اہل بیت کا خون ہوگا‘ اہل بیت کی بھوک ہوگی‘ اہل بیت کی پیاس ہوگی‘ اہل بیت کا غم ہوگا اور ایک طرف ظالموں کی رسی ڈھیلی اور ایک طرف قافلہ آل رسول ﷺ کی پرسان حالی‘ یہ سارا منظر میرے سامنے تھا تو میری آنکھوں میں آنسو آگئے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں