حضرت خواجہ حسن بصری رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں مجھ سے نبی کریمﷺ کے تیس صحابیوں نے بیان کیا ہے کہ اس رات جو شخص یہ نماز پڑھتا ہے اللہ تعالیٰ اس کی طرف ستر بار (نظر رحمت سے) دیکھتے ہیں اور ہر نگاہ میں ستر حاجتیں پوری کرتے ہیں
دورکعت نفل:جو کوئی شعبان کے مہینہ کی پہلی شب نماز تہجد کے بعد دو رکعت نفل نماز اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد ایک سو مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھے اور رکوع و سجود میں معمول کی تسبیح پڑھنے کے بعد یہ کہے: سُبُّوْحٌ قُدُّوْسٌ رَبَّنَا وَ رَبُّ الْمَلٰٓــــئِکَۃِ وَالرُّوْحِ سُبْحَانَ خَالِقُ النُّوْرِ سُبْحَانَ مَنْ ھُوَ قَائِمٌ عَلیٰ کُلِّ نَفْسٍ بِمَا کَسَبَتْ تو پروردگار عالم اسے جہنم کے عذاب سے محفوظ رکھے گا اور جنت میں جگہ عطا فرمائے گا۔انشاء اللہ
بارہ رکعت نوافل: شعبان المعظم کی پہلی تاریخ کو نماز عشاء کے بعد جو کوئی بار ہ رکعت نوافل دو رکعت کر کے اس طرح پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد پندرہ مرتبہ دُرود ِ پاک پڑھے تو اللہ تعالیٰ ا س کے گناہوںکو معاف فرمائے گا اور اس کو نیکی کی توفیق عطا فرمائے گا۔
پہلا جمعہ: شعبان کے پہلے جمعۃ المبارک کو جو کوئی نماز مغرب کے بعد نماز عشاء سے پہلے دو رکعت نفل نماز اس طرح پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد ایک مرتبہ آیت الکرسی‘ دس مرتبہ سورۂ اخلاص‘ ایک مرتبہ سورۃ الناس پڑھے تو اللہ تعالیٰ اسے ایمان کی سلامتی و ترقی عطا فرمائے گا۔
چار رکعت نوافل: شعبان کے مہینہ کے پہلے جمعہ کی شب نماز عشاء کے بعد جو کوئی چار رکعت نفل نماز اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد گیارہ گیارہ مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھے اور اس نفل نماز کا ثواب خاتون جنت حضرت فاطمۃ الزہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو بخشے تو بفضل باری تعالیٰ اسے جنت میں جگہ عطا ہو گی۔
چودہ شعبان المعظم: جو کوئی شعبان کے مہینہ کی چود ہ تاریخ کو نماز مغرب کے بعد دو رکعت نفل نماز اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورۂ حشر کی آخری تین آیات ایک ایک مرتبہ اور تین تین مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھے تو بفضل باری تعالیٰ اسے گناہوں کی معافی عطا ہو گی۔
صلوٰۃ الخیر:شب برأت میں نوافل اور ذکر الٰہی کی بہت فضیلت ہے اس شب نوافل ادا کرنا شب بیداری کرتے ہوئے ذکر الٰہی کرنا ‘ اللہ تعالیٰ سے عجز و انکساری کے ساتھ گڑ گڑا کر روتے ہوئے اپنے گناہوں کی معافی مانگنا انسان کو حقیقی کامیابی سے ہمکنار کرتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ اس بندے پر اپنا خصوصی فضل و کرم نازل فرماتا ہے۔ اس مبارک اور با برکت شب میں صلوٰۃ الخیر پڑھنے سے بہت سی برکات حاصل ہوتی ہیں۔ یہ نماز سلف صالحین سے منقول ہے اور یہ نفل نماز شعبان المعظم کی پندرھویں شب نماز عشاء کے بعد پڑھی جاتی ہے اس میں ایک سو رکعتیں ہیں اور دو دو رکعت کر کے اس طرح پڑھی جاتی ہے کہ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد دس مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھی جاتی ہے۔ اس نماز کے بارے میں حضرت حسن بصری رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں کہ مجھ سے حضور نبی کریم علیہ الصلوٰۃ والسلام کے تیس صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے بیان کیا کہ اس رات کو جو کوئی یہ نماز پڑھتا ہے اللہ تعالیٰ اس کی طرف ستر مرتبہ نگاہ کرتا ہے اور ہر بار اس کی طرف دیکھنے پر اس کی ستر حاجتیں پوری کرتا ہے جن میں سب سے ادنیٰ اس کے گناہوں کی مغفرت ہے ۔ (غنیۃ الطالبین)
نوافل اور روزہ: حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ارشاد فرمایا کہ جب شعبان کی پندرھویں شب آئے تو تم رات کو قیام کیا کرو یعنی نوافل پڑھو اور دن کو روزہ رکھو‘ اس لئے کہ اللہ تعالیٰ اس شب میں غروب آفتاب ہونے کے بعد ہی آسمان دنیا پر نازل ہوتا ہے اور فرماتا ہے کہ کوئی بخشش چاہنے والا ہے تاکہ میں اس کو بخش دوں‘ کوئی رزق مانگنے والا ہے کہ میں اس کو رزق عطا کر دوں‘ کوئی مصیبت میںمبتلا ہے کہ میں اس کو عافیت دوں۔ اور ایسے ہی فرماتا رہتا ہے یہاں تک کہ صبح طلوع ہو جاتی ہے۔(ابن ماجہ)جو کوئی شعبان المعظم کی چودہ تاریخ کو روزہ رکھے اور افطاری کے وقت سے چند منٹ پہلے تک باوضو حالت میں چالیس مرتبہ یہ پڑھے: لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ تو پروردگار عالم اس کے گزشتہ گناہوں کو بخش دے گا۔نماز عشاء کے بعد: شعبان کی چودہ تاریخ کو نماز عشاء کی ادائیگی سے قبل جو کوئی آٹھ رکعت نفل نماز دو دو رکعت کرکے اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد پانچ پانچ مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھے تو پروردگار عالم اسے گناہوں کی معافی عطا فرمائیں گے۔
اعلان مغفرت
آنحضرتﷺ ارشاد فرماتے ہیں کہ شعبان المعظم کی پندرہویں شب کی عبادت بہت افضل ہے فرمایا اس شب کو اللہ تعالی اپنے بندے کیلئے اپنی رحمت کے بے شمار دروازے کھول دیتا ہے اور فرماتا ہے کہ کون ہے جو آج کی شب مجھ سے بخشش طلب کرے اور میں اس کو دوزخ کے عذاب سے نجات دیکر اس کی مغفرت کروں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ اس شب کی عبادت کرنیوالے پر اللہ تعالیٰ دوزخ کی آگ حرام کردینگے۔
شب برأت:شب برأت میں یہ نماز پڑھنی چاہیے جسے صلوٰۃ خیر کہا جاتا ہے۔ حضرت خواجہ حسن بصری رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں مجھ سے نبی کریمﷺ کے تیس صحابیوں نے بیان کیا ہے کہ اس رات جو شخص یہ نماز پڑھتا ہے اللہ تعالیٰ اس کی طرف ستر بار (نظر رحمت سے) دیکھتے ہیں اور ہر نگاہ میں ستر حاجتیں پوری کرتے ہیں جن میں سب سے ادنیٰ حاجت گناہوں کی مغفرت ہے۔ اس نماز کا طریقہ یہ ہے کہ دو ، دو نفل کی نیت سے سو رکعتیں پڑھے اور ہر رکعت میں دس مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھے بعد نماز دعا کرلے۔ (رات کو عبادت کرے اور دن کو روزہ رکھے)
شب برأت میں دو رکعت نماز اس طرح پڑھیں کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد آیۃ الکرسی ایک بار‘ سورۂ اخلاص پندرہ پندرہ مرتبہ بعد سلام کے درود شریف ایک سو دفعہ پڑھ کر ترقی رزق کی دعا کریں۔ انشاء اللہ اس نماز کے باعث رزق میں ترقی ہوجائیگی۔
جو شخص شب برأت کو آٹھ رکعت نماز دو سلام سے پڑھے ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورۂ اخلاص دس دس مرتبہ پڑھے ۔ اللہ تعالیٰ اس نماز کے پڑھنے والے کیلئے بے شمار فرشتے مقرر کردینگے جو اسے عذاب قبر سے نجات اور جنت میںداخل ہونے کی خوشخبری دیں گے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں