محترم حکیم صاحب السلام علیکم! میں اس رسالہ کی کیا تعریف کروں کہ اس رسالہ کی تعریف کیلئے میرے پاس الفاظ ہی نہیں ہیں۔ میرے شوہر کے ساتھ مسئلہ یہ تھا کہ وہ سوتے وقت تو بالکل نارمل ہوتے تھے لیکن رات کے 3 بجے کے بعد سے کسی بھی وقت ان کے جسم میں انتہائی درد شروع ہوجاتا تھا جیسے ان کو کوئی نچوڑ رہا ہو… سخت ترین درد پورے جسم میں اور تیزبخار ہوجاتا تھا جس کی وجہ سے وہ تکلیف کے مارے بُری طرح تڑپ رہے ہوتے تھے چونکہ یہ تہجد کا وقت ہوتا تھا میں ان کو دباتے ہوئے جو جو ذہن میں آتا تھا پڑھنے لگتی تھی اور ان پر دم کرتی تھی۔ ایسی کیفیت پانچ یا سوا پانچ بجے تک رہتی تھی اس کے بعد وہ پرسکون ہوجاتے تھے اور دوبارہ آرام سے سوجاتے تھے جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔ یہ حالت بہت دنوں تک چلتی رہی۔ پھر میں نے رسالہ عبقری میں سے مضمون ’’جنات کا پیدائشی دوست‘‘ سے موتی مسجد کا عمل پڑھا جس میں کہا گیا کہ تین دن موتی مسجد میں حاضری دیں۔ میں اپنے بیٹے کے ساتھ موتی مسجد میں گئی وہاں جاکر پہلے نفل پڑھے پھر عصر کی نماز ادا کی اور وہاں کی صفائی بھی کی‘ پھر واپس آگئے۔ اسی رات کو میں نے خواب دیکھا کہ میں جب موتی مسجد میں جانے کیلئے شاہی قلعے میں داخل ہوتی ہوں تو وہاں راستے پر مجھے میری ایک دوست ملتی ہیں ان کے ساتھ ایک اور عورت بھی ہوتی ہے مجھ سے وہاں چلا نہیں جارہا ہوتا تو میں اپنے بیٹے کا ہاتھ پکڑ کر چل رہی ہوں مجھے وہ دوست دیکھ کر رک جاتی ہے اور موتی مسجد سے نوافل وغیرہ ادا کرکے واپس جارہی ہوتی ہیں ان کے ہاتھ میں ایک سفید رنگ کا لفافہ ہوتا ہے۔ میری دوست مجھے سلام دعا کے بعد کہتی ہیں کہ تم کہاں جارہی ہو؟ میں ان کو بتاتی ہوں کہ اس طرح علامہ صاحب نے عبقری میں موتی مسجد میں جاکر حاضری لگانے اور نوافل ادا کرنے کا کہا ہے۔ اس پر وہ مجھ سے کہتی ہیں کہ آپ آگے مسجد میں نہ جاؤ عصر کی نماز کا وقت ہے۔ فائدہ کوئی نہیں ہے‘ تم نے بس قلعے میں داخل ہوکر اپنی حاضری لگادی ہے اب واپس چلی جاؤ میں نے سوچا کہ پتہ نہیں کیا وجہ ہے جو یہ مجھے ایسا کرنے سے روک رہی ہیں۔ ان کی بات نہ مانتے ہوئے میں مسجد میں گئی اور نفل پڑھے اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی۔ رات کے دو بج رہے تھے اس دن کے بعد سے رات کو وہ والی طبیعت بھی خراب نہ ہوئی۔ میں رات کو جب جاگ رہی تھی تو مجھے کسی کے رونے کی آوازیں آرہی تھیں۔ میں نے اپنا وہم سمجھ کر ان پر غور نہیں کیا اور آواز بھی کسی لڑکی کے رونے کی تھی۔ میں سوا تین بجے تک جاگتی رہی اور اپنی پڑھائی کرتی رہی اگلے دن صبح میرے بیٹے نے بتایا کہ اس نے بھی رونے کی آواز سنی اور میری تیسرے نمبر والی بیٹی نے بھی یہ آواز سنی… میرے بیٹے نے تو اٹھ کر سارا گھر چیک کیا کہ گھر میں سے کوئی رو تو نہیں رہا لیکن سب آرام سے سورہے تھے کوئی بھی نہیں رو رہا تھا۔ پھر مجھے یہ لگا کہ میں موتی مسجد سے جو حاضری لگا کر آئی ہوں ہوسکتا ہے کہ اس وجہ سے شیاطین رو رہے ہوں ’’کسی نے ان کی خبر لی ہو‘‘
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں