ہر ماہ توحید و رسالت سے مزین مشہور عالم کتاب کشف المحجوب سبقاً حضرت حکیم صاحب مدظلہٗ پڑھاتے ہیں‘ قارئین کی کثیرتعداد اس محفل میں شرکت کرتی ہے۔ تقریباًدو گھنٹے کے اس درس کا خلاصہ پیش خدمت ہے۔
میں نے اپنے حضرت سید محمد عبداللہ ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کو دیکھا کہ قلم اور کاغذ ساتھ ہوتا‘ رات کو سوتے سوتے اٹھتے اور کچھ لکھنے لگ جاتے‘ میں نے پوچھا حضرت آپ یہ کیا تحریر کرتے ہیں؟ فرمانے لگے اللہ کی طرف سے نصیحتیں‘ غیبی اور لدنی چیزیں عطا ہوتی ہیں وہ میں لکھتا ہوں اور بعض دفعہ صحابہ اور انبیاء آکر معرفت کی باتیں بتاتے ہیں ایک دفعہ ایک نبیؑ نے خواب میں آکر مراقبہ کا طریقہ بتایا اور عالم لاہوت‘ ملکوت وغیرہ کے مقام کی تکمیل کیسے کی جاتی ہے اور اللہ کی طاقت‘ قدرت کے مناظر کا مشاہدہ کیسے ہوتا ہے۔
آج میں آپ کو تقویٰ کی نہایت ہی آسان اور عام فہم مثال بتاتا ہوں۔ یاد رکھیے گا تقویٰ کرنے کا نام نہیں تقویٰ نہ کرنے کا نام ہے۔ نیکی کرنا تقویٰ نہیں گناہ سے بچنا چاہے چھوٹا ہو یا بڑا ان سے بچنا تقویٰ ہے۔ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے کسی نے پوچھا ایک شخص بہت زیادہ نیکیاں کرتا ہے اور کچھ گناہ بھی کرلیتا ہے اور ایک شخص ہے جو نیکی تو تھوڑی کرتا ہے مگر گناہ سے سوفیصد بچتا ہے۔ آپ کون سے شخص کو پسند فرمائیں گے ۔ فرمایا: مجھے وہ شخص پسند ہے جو نیکی تو تھوڑی کرے مگر گناہ سے بچے۔اسی تقویٰ اور پرہیز گاری کے علم کو اللہ کی معیت کا علم فرمایا گیا ہے۔ اب میں آ پ کو تقویٰ کی اقسام بتاتا ہوں ۔ تقویٰ کی دو قسمیں ہیں ایک ظاہر کا تقویٰ اور دوسرا باطن کا تقویٰ۔ باطن کا تقویٰ یہ ہے کہ انسان کا جذبہ سچا اور نیت میں اخلاص ہو یعنی انسان ہر محفل ‘ مجلس کو پرکھتا رہے کہ فلاں جگہ گیا تھا توکیوں گیا تھا‘ میرا جذبہ کیا تھا‘ میں اپنے شیخ کے پاس کیوں آیا ہوں اپنے دل کا برتن سیدھا لے کر آیا ہوں یا الٹا۔۔۔ میں اپنے روحانی معالج (مرشد)کے پاس رسمی تو نہیں آیا یا کسی دنیا کے فائدے کے لیے تو نہیں آیا۔ اسی طرح ہر عمل سے پہلے اپنےا ٓپ کو جانچنے کا نام ہی دل کا تقویٰ ہے۔جوسالک اور طالب سچی طلب لے کر مرشد کے پاس آتا ہے وہ بہت جلد کامیابی اور ترقی کی منازل کو طے کرلیتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں